ملک کو برآمدی ترقی کی راہ پر ڈالنے کیلیے پٴْرعزم ہیں ، وزیر خزانہ اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2025ء)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک کو پیداواری اور برآمدی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔
(جاری ہے)
آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کے بعد گفتگو میں وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان ٹیکس، توانائی اور سرکاری اداروں سے متعلق اصلاحات پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے۔واضح رہے کہ پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کیدرمیان کامیاب مذاکرات کے بعد 2 ارب ڈالر قرض کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پایا ہے۔آئی ایم ایف ٹیم کی قیادت نیتھن پورٹر نے کی جبکہ معاہدے کی حتمی منظوری آئی ایم ایف کا بورڈ دے گا۔منظوری کی صورت میں پاکستان کو توسیعی فنڈ فیسیلیٹی کے تحت 1 ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
تجارت اور معیشت کے استحکام کے لیے دوست ممالک کا تعاون حاصل ہے، محمد اورنگزیب
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025ء سے خطاب میں وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ بطور ملک ہم اس وقت ایک اچھی پوزیشن میں ہیں کیوں کہ کئی عوامل اکٹھے ہو کر ایک مثبت صورتحال پیدا کر رہے ہیں، میعادی استحکام اور جغرافیائی سیاسی پسِ ہوا نے ملکی معیشت کو مضبوط بنایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، حالیہ سیلاب کی وجہ سے وقتی طور پر معیشت کمزور ہوئی تھی، دنیا کے بہترین معاشی ادارے پاکستان کی بڑھتی معیشت کی تعریف کررہے ہیں، تجارت اور معیشت کے استحکام کے لیے دوست ممالک کا تعاون حاصل ہے، کراچی، گوادر اور پورٹ قاسم کی بندرگاہوں کو جدید بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، بلیو اکانومی پاکستانی معیشت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگی۔ وزیرِ خزانہ نے یہ بات کراچی میں جاری پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025ء (پی آئی ایم ای سی-25) کے دوسرے ایڈیشن میں آن لائن خطاب کے دوران کہی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میری ٹائم ایکسپو اور کانفرنس کے لیے پاک بحریہ اور وزارت بحری امور مبارکباد کے مستحق ہیں، یہ تقریب پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بطور ملک ہم اس وقت ایک اچھی پوزیشن میں ہیں کیوں کہ کئی عوامل اکٹھے ہو کر ایک مثبت صورتحال پیدا کر رہے ہیں، میعادی استحکام اور جغرافیائی سیاسی پسِ ہوا نے ملکی معیشت کو مضبوط بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے روایتی شراکت دار، جنہوں نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا، اب اس پوزیشن میں ہیں کہ ہم ان تعلقات کو مزید مستحکم کر سکیں، ہمیں حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) بات چیت سے آگے بڑھ کر تجارت اور سرمایہ کاری کے بہا کو فروغ دینا چاہیئے۔ اپنے خطاب میں وزیرِ خزانہ نے کہا کہ پاکستان کو اپنی معاشی پالیسیوں کے لیے بیرونی سطح پر توثیق ملی ہے، 2 سے 3 سال کے وقفے کے بعد تینوں بڑی عالمی ریٹنگ ایجنسیاں اس وقت ایک مؤقف پر متفق ہیں، نہ صرف اس لحاظ سے کہ انہوں نے رواں سال پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری دکھائی ہے بلکہ ان کا مجموعی معاشی آؤٹ لک بھی مستحکم ہے۔