وزارت مذہبی امور میں دوران حج 2024ء میں مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف، عجب کرپشن کی غضب کہانی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)حج 2024ء میں مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف، عجب کرپشن کی غضب کہانی، چیف فنانس و اکاؤنٹس آفیسر سمیت پانچ رکنی ٹیم نے مفصل رپورٹ مرتب کی10 نکات اور 31 صفحات پر مشتمل رپورٹ انٹرنل آڈٹ پر مبنی ہے
وزارت مذہبی امور کے مطابق انٹرنل آڈٹ پر مبنی رپورٹ جلد ڈی اے سی میں زیر غور آئیگی۔ وزارت کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ اے بی این نیوز نے حاصل کرلی رپورٹ میں کی گئی نشان دہی پر بھی کچھ اقدامات اٹھائے گئے، ذرائع وزارت 2024ء میں منی میں ناقص رہائشی انتظامات کئے گئے تھے، رپورٹ ناقص انتظامات کے سبب بعض حجاج کو نہ صرف پریشانی ہوئی بلکہ انہیں باہر ٹھہرنا پڑا ضرورت سے زائد ٹرین ٹکٹس خرید کر مالی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا،
رپورٹ میں انکشاف حاجیوں کیلئے خریدے گئے تحائف میں بھی بے ضابطگیوں کا انکشاف جبکہ حج معاونین کی مقامی بھرتیوں میں بھی بڑی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی ۔بعض مقامی معاونین کو ایک سے زائد تنخواہیں ادا کرکے بھی قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، حاجیوں کیلئے خریدے گئے تحائف میں بھی بے ضابطگیوں کا انکشاف سامنے آگیا جبکہ حج معاونین کی مقامی بھرتیوں میں بھی بڑی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔
بعض مقامی معاونین کو ایک سے زائد تنخواہیں ادا کرکے بھی قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا،کم بولی دینے والوں کی بجائے مہنگی نجی گاڑیاں کرایہ پر لے کر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔بعض ایسی عمارتیں کرایہ پر خریدی گئیں جن کے استعمال کی بجائے فقط کرایہ ادا کیاگیا، حج ویلفیئر فنڈ کا بے دریغ استعمال کا بھی انکشاف کیا گیا۔
حج سیزن کی بجائے پورا سال میڈیکل مشن مستقل بنیادوں پر قائم کرکے بھی قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیااور تو اور آب زمزم کی تقسیم میں بھی بڑی بے ضابطگیوں کا انکشافزیادہ قیمت پر آب زم زم کے معاہدوں کے باوجود بعض حجاج کو انکا حق تک ادا نہیں کیاگیا، رپورٹ میں ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش، شفافیت و نگرانی کے عمل کو سخت کرنے کی بھی تجویزدی گئی ۔
 مالاکنڈ : کار نہر میں گرگئی، ایک ہی خاندان کے5 افراد جاں بحق
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا بے قاعدگیوں کا انکشاف میں بھی
پڑھیں:
پاکستان کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط کے حصول کے لیے اہم اقدام
وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجراء کی حتمی منظوری میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو 15 نومبر سے قبل گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ شائع کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔ حکومت آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے دیگر تمام شرائط پوری کر چکی ہے لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ کے جلد اجرا پر اصرار کیا گیا، رپورٹ کے اجرا کے لیے تکنیکی امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں متوقع ہے جس میں پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے تحت 1 ارب اور کلائمیٹ فناسنگ کی مد 20 کروڑ ڈالر ملیں گے۔ گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ جاری ہونے کے بعد ہی بورڈ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی کمزوریوں اور کرپشن کے خدشات کی نشاندہی شامل ہے، قانون کی عمل داری کی کمزور صورتحال اور دیگر خدشات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں میں کمزوریوں کے تدارک کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی جبکہ آئی ایم ایف سے عمل درآمد کا باقاعدہ فریم ورک بھی شیئر کیا جائے گا۔ رپورٹ کے اجرا کی اصل تاریخ جولائی تھی، پھر اگست 2025 مقرر کی گئی۔ حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔