عمران خان سے ملاقات نہ کرانا ججز اور عدلیہ کی بے عزتی ہے،پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
ہائیکورٹ کے لارجر بنچ کے فیصلے سے جیل کا سپریٹنڈنٹ اور بیٹھا کرنل طاقتور ہے
عدلیہ کی ساکھ اور عزت کو بچانا ججز کا کام ہے ، ہمارا کام نہیں، اپوزیشن لیڈر سینیٹ
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا ہے کہ عدالتی احکامات کے باجود عمران خان سے ملاقات نہ کراکر آج توہین کی گئی، یہ ہماری نہیں، ججز اور عدلیہ کی بے عزتی ہوئی، عدلیہ کی ساکھ اور عزت کو بچانا ججز کا کام ہے ، ہمارا کام نہیں۔اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شبلی فراز نے کہا کہ عدالتی احکامات کی آج توہین ہوئی، ان احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔اس عدالتی فیصلے پرعمل درآمد نہ کرنے سے ہماری بے عزتی نہیں ہوئی، یہ ان ججز اور اس ادارے کی بے عزتی ہوئی ہے ، عدلیہ کے ادارے کی ساکھ اور عزت کو بچانا انہی ججز کا کام ہے یہ ہمارا کام نہیں ہے ۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ یہاں پر حسب معمول آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں، عدالتی حکمنامہ کے پیرا 7میں لکھا ہے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ نے عدالت کو ملاقات کی یقین دہانی کرائی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ 4گھنٹے ہم نے اڈیالہ جیل کے باہر انتظار کیا، متعدد بار جیل انتظامیہ کو آگاہ کیا، حسب معمول انٹیلی جنس کا جو کرنل یہاں بیٹھا ہے ، اس کے احکامات پر سپریٹنڈنٹ جیل نے ملاقات نہیں ہونے دی اسکی مذمت کرتے ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ ہم کہتے ہیں انٹیلی جنس افسران کا کام ہونا چاہئے وہ جا کر دہشت گردوں کو پکڑیں، ملک میں دہشت گردی کم ہونی چاہیے ، ان کو شرم نہیں آتی کہ مجھ پر بسکٹ چوری کا مقدمہ درج ہے ، بلوچستان میں کل جو حالات تھے ، لوگوں کو ذدوکوب کیا جا رہا ہے ، سیکیورٹی پر مامور لوگ وہاں پر موو نہیں کر سکتے ، یہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے ۔قاتل سے ملنے جیل آنے والوں کو وزٹر سینٹر میں بٹھایا جاتا ہے ، ہم گیٹ پر کھڑے رہتے ہیں، ہمیں ذلیل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ، ہماری ملاقات نہیں ہوئی، اس لئے ہم یہاں میڈیا ٹاک کر رہے ہیں۔سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کی آج توہین ہوئی ان احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا، اس عدالتی فیصلے پرعمل درآمد نہ کرنے سے ہماری بے عزتی نہیں ہوئی، یہ ان ججز اور اس ادارے کی بے عزتی ہوئی ہے ، عدلیہ کے ادارے کی ساکھ اور عزت کو بچانا انہی ججز کا کام ہے یہ ہمارا کام نہیں ہے ۔سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ لارجر بنچ کے تین ججز کو مبارکباد پیش کرنی ہے ،جس طرح جیل انتظامیہ نے ان کی عزت افزائی کی، ہم اس معاملہ کو ایسے نہیں جانے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ سربازار تین ججز کے فیصلے کی جو بے توقیری کی گئی اس پر آپ مبارکباد قبول کریں ، ہائیکورٹ کے لارجر بنچ کے فیصلے سے جیل کا سپریٹنڈنٹ اور بیٹھا کرنل طاقتور ہے ۔ترجمان بانی پی ٹی آئی نیاز اللہ نیازی نے جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج اک فیصلہ عدلیہ کے لئے بہت بڑا سوال ہے ، جیل انتظامیہ کا عدالتی فیصلہ کا نہ ماننا اب عدلیہ کی ساکھ کا سوال ہے ، ہم آج ملاقات نہ کروائے جانے کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن فائنل کریں گے ، بانی کا وجود اس ملک اور ریاست کے لئے لازم و ملزوم ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ہمارا کام نہیں اپوزیشن لیڈر ججز کا کام ہے کی بے عزتی ملاقات نہ نے کہا کہ ادارے کی عدلیہ کی کے باہر ججز اور
پڑھیں:
عامر خان کی سابقہ اہلیہ کرن راؤ کی فلم ‘دھو بی گھاٹ’ کے بعد طویل تاخیر کیوں ہوئی؟ اداکار نے بتا دیا
عامر خان نے حال ہی میں کرن راؤ کی فلموں ‘دھو بی گھاٹ’ اور’ لاپتہ لیڈیز’ کے درمیان طویل وقفے کی اصل وجہ بیان کی ہے۔
ایک انٹرویو میں اداکار و پروڈیوسر نے بتایا کہ یہ 10 سال کا وقفہ زیادہ تر ان کے بیٹے آزاد راؤ خان کی وجہ سے تھا۔ عامر خان نے کہا کہ دھو بی گھاٹ کو وہ کبھی بھی مین اسٹریم فلم نہیں سمجھتے تھے۔ ان کے مطابق، ’یہ ایک مخصوص ذوق رکھنے والے ناظرین کے لیے فلم تھی، کرن نے اسے پوری ایمانداری سے بنایا اور اسے تجارتی بنانے کی کوشش نہیں کی۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ فلم نے پھر بھی کچھ کمائی کی۔
یہ بھی پڑھیے: فیصل خان کا بالی ووڈ اسٹار عامر خان پر غیر ازدواجی تعلق اور ناجائز بچے کا الزام
انہوں نے بتایا کہ کرن میں ہمیشہ ’کمرشل کوالٹی‘ موجود تھی جسے وہ استعمال نہیں کر رہی تھیں۔ ’میں نے انہیں دھو بی گھاٹ کے فوراً بعد کہا تھا کہ آپ ایک بہترین ڈائریکٹر ہیں، آپ جذبات اور اداکاری کو سمجھتی ہیں۔ آپ کو ایک ایسا موضوع لینا چاہیے جو زیادہ مین اسٹریم ہو۔‘
عامر کے مطابق اصل تاخیر ماں کے جذبے کی وجہ سے ہوئی۔ ’کرن نے فلم اس لیے نہیں بنائی کیونکہ ہمارا بیٹا آزاد ہوا تھا اور ان کا پہلا جذبہ آزاد ہی تھا۔ وہ جانتی تھیں کہ اگر فلم شروع کریں گی تو درمیان میں چھوڑنا پڑے گا، اس لیے انہوں نے اس وقت تک فلم نہیں بنائی جب تک آزاد اس عمر کو نہ پہنچ گیا کہ وہ سکون سے فلم پر کام کر سکیں۔‘
دلچسپ بات یہ ہے کہ ‘لاپتہ لیڈیز’ کا اسکرپٹ ایک مقابلے کے ذریعے سامنے آیا۔ عامر نے بتایا کہ جب میں نے اسکرپٹ پڑھا تو یہ مجھے بہت کمرشل اور متاثرکن لگا۔ میں نے کرن سے کہا کہ یہ وہی ہے جس کی ہم تلاش کر رہے تھے۔
عامر خان نے کرن راؤ کی بطور ہدایتکارہ تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ دھو بی گھاٹ کو دوبارہ دیکھیں تو یاسمین کا کردار اور اس کی ویڈیوز کا ٹریک کتنا جذباتی اور پرکشش ہے۔ یہ چھوٹی چھوٹی چیزیں ایک ہدایتکار کی صلاحیت دکھاتی ہیں۔ کرن کی اصل طاقت ایمانداری ہے اور لاپتہ لیڈیز میں جتنی زیادہ ایمانداری تھی، ڈراما اتنا ہی بڑھ گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں