سچ کا انتظار کرو آپ پچھتاؤ گے، نیہا ککڑ کا میلبرن تنازع کے بعد پہلا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
بھارتی گلوکارہ نیہا ککڑ نے میلبرن کنسرٹ میں 3 گھنٹے تاخیر سے پہنچنے پر اپنا پہلا ردعمل دے دیا۔
نیہا ککڑ نے انسٹاگرام اسٹوری پر پیغام شیئر کرتے ہوئے کنسرٹ میں تاخیر سے پہنچنے کے بعد اپنا ردعمل دیا ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
گلوکارہ نے اپنی اسٹاگرام اسٹوری پر افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’سچ کا انتظار کریں آپ مجھے جلدی جج کرنے پر پچھتاؤ گے‘۔
گزشتہ روز نیہا ککڑ کے بھائی گلوکار ٹونی ککڑ نے بھی بہن کے دفاع میں آواز اُٹھاتے ہوئے ان کے کنسرٹ میں دیر سے پہنچنے کی وجوہات بتائی تھیں۔
ٹونی کا کہنا تھا کہ جب منتظمین کی ذمہ داری ہو آپ کیلئے ائیر ٹکٹ، گاڑی اور ہوٹل کر کے دینا، وہ آپ کو اپنے شہر بلائیں اور جب آپ ائیر پورٹ پہنچنیں تو آپ کو معلوم ہو کہ کسی چیز کی بھی بکنگ نہیں ہوئی اور آپ کو خود ہنگامی طور پر سب کچھ کرنا پڑے تو اس میں غلطی کس کی ہے۔
A post common by Pinkvilla (@pinkvilla)
یاد رہے کہ رواں ہفتے نیہا ککڑ اسٹریلیا کے شہر میلبرن میں کنسرٹ میں 3 گھنٹہ تاخیر سے پہنچیں تھیں جس پر انہیں وہاں موجود مداحوں کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا جس پر اداکارہ اسٹیج پر ہی رو پڑیں تھیں جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی۔
A post common by Pop Culture Opinions (@popinions.
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: نیہا ککڑ
پڑھیں:
90 فیصد افراد کا ماننا ہے کہ چین امریکہ تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست انتخاب ہے، سی جی ٹی این سروے
90 فیصد افراد کا ماننا ہے کہ چین امریکہ تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست انتخاب ہے، سی جی ٹی این سروے
بیجنگ: چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے کیے گئے ایک حالیہ سروے کے مطابق 74.7 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ چین اور امریکہ کے سربراہان مملکت کے درمیان ٹیلیفونک بات چیت چین امریکہ تعلقات کو درست راستے پر واپس لانے کے لیے مثبت اشارہ ہے۔
سروے میں 93.3 فیصد جواب دہندگان کا کہنا ہے کہ چین اور امریکہ کے تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست انتخاب ہے۔ 94 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ چین اور امریکہ کو ایک دوسرے کے خدشات کا احترام کرتے ہوئے تجارتی تنازعات کو مساوی بنیادوں پر حل کرنا چاہئے اور مشترکہ کامیابیوں کے حصول کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔ سروے میں 95.7 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ کو چین اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کی پاسداری کرنا چاہیے اور جنیوا مذاکرات میں طے پانے والے معاہدوں پر سختی سے عمل درآمد کرنا چاہیے۔ 95.5 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ چین اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری باہمی احترام اور مساوی سلوک کی بنیاد پر قائم ہونی چاہئے
جبکہ 97 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ چین امریکا تعلقات زیرو سم گیم نہیں ہیں اور دوسرے کو تبدیل کرنے اورمحدود کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر حقیقی ہے۔ساتھ ہی کسی بھی فریق کو دوسرے فریق کے جائز ترقیاتی حقوق سے محروم نہیں کرنا چاہئے۔
سی جی ٹی این کا یہ سروے اس کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز ز پر کیا گیا، جس میں 12 گھنٹوں میں 5,610 جواب دہندگان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
Post Views: 5