اسلام آباد (نمائندہ  خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بات چیت کا آغاز عید کے فوراً بعد ہو رہا ہے۔ بجٹ مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف کا ایک تکنیکی مشن متوقع طور پر 4 اپریل کو پاکستان پہنچے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میں بجٹ کے اہداف کا تعین کیا جائے گا اور ریونیو اقدامات سمیت بجٹ کے امور پر اتفاق رائے کے بعد ہی آئی ایم ایف کے بورڈ کا اجلاس ہوگا۔ آئی ایم ایف کے بورڈ کا اجلاس اپریل کے اواخر  یا مئی  کے  آغاز میں ممکن ہے جس میں پاکستان کے لئے قرض کی قسط کی منظوری دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے آئی   ایم ایف کسی حد تک  رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو بھی ریلیف دینے پر آمادہ ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے سٹاف لیول ایگریمنٹ کے تحت نئی کاربن لیوی متعارف کرانے پر بھی اتفاق ہوا۔ اس  سے حاصل ہونے والی بچت کو بجلی کے صارفین کو قیمت میں  ریلیف  دینے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میںاس لیوی  سے حاصل آمدن کی  حد تک  ریلیف دینے پر اتفاق کیا ہے۔ تمام صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے یونٹ تک  ریلیف ملے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت پہلے ہی کیپٹو پاور  پلانٹس   لیوی لگا چکی ہے جبکہ اس کے ساتھ کاربن لیوی الگ سے لگائی جائے گی  جو موسمیاتی قرضہ پلان کا حصہ ہے۔ ممکنہ طور پر یہ بجٹ  میں لگے گی۔ حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کیلئے ریلیف پیکیج پر بھی کام جاری ہے۔ آئی ایم ایف کی منظوری سے پیکیج کا اعلان کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بجلی کے نرخوں میں کمی کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف کے ساتھ  پانی کی قیمتوں میں اضافے اور آٹوموبائل سیکٹر کو عالمی تجارت کے لیے کھولنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے   بجلی  کی قیمت میں کمی کا اعلان چند دنوں میں متوقع ہے۔ اس کا اطلاق یکم اپریل 2025 سے متوقع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کاربن لیوی، پانی کی قیمتوں اور آٹوموبائل پروٹیکشن ازم سمیت دیگر بڑے اقدامات پر عمل درآمد یکم جولائی 2025 سے متوقع ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کا ایک اور وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ نئے مالی سال کے بجٹ پر فیس ٹو فیس، آن لائن مشاورت جاری رہے گی۔ آئی ایم ایف سے مشاورت کے بعد بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیا جائے گا۔ پراپرٹی کی خرید وفروخت پر آئی ایم ایف ایک حد تک ریلیف دینے پر آمادہ ہے۔  جائیداد کی خرید وفروخت پر  فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کر دی جائے گی۔ جائیداد کی خرید وفروخت پر ود ہولڈنگ اور انکم ٹیکس برقرار رہیں  گے۔ آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد نہ کیا تو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے قرض بھی نہیں ملے گا۔ اگر پاکستان نے اگلے بجٹ میں آئی ایم ایف کی شرائط نہ مانیں تو اگلی قسط بھی نہیں ملے گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ذرائع کا کہنا ہے ا ئی ایم ایف کے آئی ایم ایف کیا جائے گا کے ساتھ

پڑھیں:

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری سے متعلق اجلاس منعقد کرے گا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ رقم توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت جاری کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان کو کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں 20 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جانے کی بھی منظوری دی جائے گی۔ یہ فنڈز “کلائمیٹ ریزیلینس فنانسنگ” کے تحت حاصل ہوں گے، جو ماحولیاتی چیلنجز کے مقابلے میں پاکستان کی پالیسیوں اور اقدامات کو مستحکم کرنے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو طے پایا تھا، جس میں مالیاتی استحکام، ٹیکس اصلاحات، توانائی سیکٹر کی کارکردگی بہتر بنانے اور غیر ضروری اخراجات میں کمی جیسے نکات شامل تھے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان کو قسط کی منظوری کے لیے بورڈ اجلاس کا انتظار ہے۔

وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاہدے کے تمام اہداف پر پیش رفت مکمل کر لی ہے، جس کے باعث امید ہے کہ دسمبر میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری دے دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اضافی 20 کروڑ ڈالر ماحولیاتی منصوبوں، گرین انرجی پروگرامز اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات میں استعمال کیے جائیں گے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، مالیاتی توازن کے استحکام اور معاشی بحالی کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اجلاس کل منگل، قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کو طلب کرنے کا فیصلہ
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں، وزیر توانائی
  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • پیٹرول اور ڈیزل مہنگا، حکومت نے نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
  • پٹرول 2.43، ڈیزل 3.02، مٹی کا تیل 3.43 روپے لٹر مہنگا
  • پاک افغان جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق