بولان، شیعہ علماء کونسل کیجانب سے یوم القدس کے موقع پر احتجاجی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
مظاہرین نے مظلومین جہاں خصوصاً مظلومین فلسطین، کشمیر، پاراچنار اور یمن کے مظلومین سے یکجہتی کا اظہار کیا اور امریکہ و اسراٸیل کیخلاف نعرے بازی کی۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی یوم القدس کے موقع پر شیعہ علماء کونسل کی جانب سے بلوچستان کے ضلع کچھی بولان میں جامع مسجد و کاظمیہ امام بارگاہ گوٹھ چھلگری میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے مظلومین جہاں خصوصاً مظلومین فلسطین، کشمیر، پاراچنار اور یمن کے مظلومین سے یکجہتی کا اظہار کیا اور امریکہ و اسراٸیل کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے مولانا شرف علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم فلسطین کی حمایت جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
چیئرمین کراچی تاجر الائنس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین و بانی عام آدمی پاکستان ایاز میمن موتی والا نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود فلسطین میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے، جو انتہائی قابلِ مذمت اور انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانتی ممالک کہاں ہیں؟ مظلوم فلسطینیوں کے لیے اب کوئی کیوں نہیں بول رہا؟ لگتا ہے کہ حالیہ دنوں میں جو فلسطین کے حق میں معاہدے کیے گئے، دراصل وہ فلسطین کے خلاف ایک بڑی سازش کا حصہ تھے۔ ایاز میمن موتی والا نے عالمی برادری، خصوصا مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امتِ مسلمہ کی اجتماعی طاقت بن کر ان مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیئے بلکہ ظلم و بربریت کے اس طوفان کو روکنے کے لیے متحد ہو کر عملی قدم اٹھانا چاہیئے۔ ایازمیمن نے اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ بے گناہ جانوں کے ضیاع کا سلسلہ ختم ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ اور عالمی دن میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔