امریکہ میں بھی یوم القدس کی گونج
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
رمضان المبارک کے جمعۃ الوداع کو دنیا بھر میں فلسطین سے یکجہتی کیلئے القدس مارچ کا انعقاد کیا جاتا ہے جس کی بنیاد بانی انقلاب اسلامی ایران "امام خمینی" رہ نے رکھی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے جرائم پر احتجاج کرتے ہوئے گزشتہ روز امریکہ میں فلسطین کے حامیوں نے یوم القدس کی مناسبت سے ریلی کا انعقاد کیا۔ یہ ریلی شکاگو میں نکالی گئی جہاں مظاہرین نے صیہونی جرائم کی مذمت کی۔ اس موقع پر ریلی کے شرکاء نے فلسطین کے پرچم ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے صیہونی مظالم کے خلاف غزہ کی عوام کی جدوجہد کو یاد کرتے ہوئے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ اس مارچ کے انعقاد سے قبل بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر لوگوں کو مذکورہ القدس ریلی میں شرکت کی دعوت دی۔ واضح رہے کہ رمضان المبارک کے جمعۃ الوداع کو دنیا بھر میں فلسطین سے یکجہتی کے لئے القدس مارچ کا انعقاد کیا جاتا ہے جس کی بنیاد بانی انقلاب اسلامی ایران "امام خمینی" رہ نے رکھی تھی۔ اس سال ایران سمیت پاکستان، عراق، تیونس، مراکش اور دنیا بھر کے متعدد ممالک میں القدس مارچ منعقد ہوا جس میں دنیا کے حریت پسند افراد نے شرکت کی۔ ان ریلیوں کے شرکاء نے صیہونی جرائم پر ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ہندی زبان کو لازم قرار دینے کی مخالفت میں راج اور ادھو ٹھاکرے کا ’مراٹھی شناخت‘ کا مطالبہ
2 دہائیوں بعد راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے ایک مرتبہ پھر ایک ساتھ نظر آئے، جب انہوں نے ممبئی کے علاقے ورلی میں منعقدہ ’آواز مراتھیچا‘ (مراٹھی کی آواز) نامی مشترکہ فتح ریلی میں شرکت کی۔ یہ ریلی ریاستی حکومت کی جانب سے اسکولوں میں ہندی کو لازمی بنانے کے فیصلے کے خلاف عوامی ردعمل کا اظہار اور ’مراٹھی شناخت‘ کے دفاع کی علامت بنی۔
راج ٹھاکرے، جو مہاراشٹرا نو نرمان سینا (MNS) کے سربراہ ہیں، نے سوال اٹھایا کہ جب پورا ہندی بولنے والا بھارت ہمارے پیچھے کھڑا ہے، تو ہمیں زبردستی ہندی سکھانے کی کیا ضرورت ہے؟۔ ادھو ٹھاکرے، شیو سینا (UBT) کے سربراہ، نے واضح کیا کہ ہندی کو ریاست میں لازمی نہیں بنایا جا سکتا۔
مزید پڑھیں: جاویر اختر جہنم میں کیوں جانا چاہتے ہیں؟ وجہ بتا دی
ریلی کے اثرات جلد سامنے آئے، اور وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس نے اپریل میں جاری کیے گئے متنازع حکومتی احکامات (GRs) واپس لے لیے۔ حکومت نے ماہرین پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو زبانوں کے نفاذ کے معاملے پر نظر ثانی کرے گی۔
سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس تاریخی یکجہتی نے نہ صرف مراٹھی عوام کو زبان و ثقافت کے تحفظ کے لیے نیا حوصلہ دیا ہے بلکہ مقامی بلدیاتی انتخابات سے قبل دونوں جماعتوں کے ممکنہ اتحاد کا اشارہ بھی دے دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ ریلی مہاراشٹر میں ’مراٹھی شناخت‘ کی جدوجہد کا نیا موڑ ہے، جو ثابت کرتی ہے کہ زبان، ثقافت اور خودمختاری جیسے مسائل اب ریاستی سیاست کے مرکز میں آ چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ادھو ٹھاکرے بھارت راج ٹھاکرے مراٹھی زبان ممبئی ہندی زبان