بھارت؛ آن لائن پورن ریکیٹ چلانے والے میاں بیوی گرفتار؛ ہوشربا انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
بھارتی شہر نوئیڈا سے پوری دنیا میں چلائے جانے والا ایک بڑا آن لائن فحش نگاری کا ریکیٹ پکڑا گیا ہے جہاں 3 اونلی فینز کے لیے نازیبا ریکارڈنگ کروا رہی تھیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پورن ریکیٹ چلانے والے اجوال کشور اور ان کی اہلیہ نیلو سریواستو کو حراست میں لے لیا گیا۔
دونوں کے گھر سے 15 کروڑ اور 66 لاکھ بھارتی روپے بھی برآمد ہوئے جو غیر قانونی طریقے سے منگوائے گئے تھے۔
اس گھر سے اونلی فینز جیسے بالغ اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر پائے جانے والے مواد کو نشر کرنے کے لیے ایک پیشہ ور ویب کیم اسٹوڈیو بھی ملا۔
یہ اسٹوڈیو ہائی ٹیک نشریاتی سہولیات سے لیس تھا جو بالغوں کے مواد کو آن لائن اسٹریم کرنے کے لیے استعمال ہوتی تھیں۔
چھاپے کے دوران وہاں سے تین خواتین کو بھی حراست میں لیا گیا جو اونلی فینز اسٹریمنگ کے لیے فحش ریکارڈنگ کروا رہی تھیں۔
ذرائع کے مطابق اونلی فینز ماڈلز معاوضے کے عوض صارفین کی خواہش کے مطابق فحش ویڈیوز ریکارڈ کرواتی تھیں۔
اونلی فینز اسٹریمنگ کے لیے ہاف فیس شوز ، فل فیس شوز اور مکمل عریانی کے صارفین سے الگ الگ رقم وصول کی جاتی تھی۔
گرفتار جوڑا قبرص میں قائم ٹیکنیئس لمیٹڈ نامی کمپنی سے وابستہ تھے جو زیمسٹر اور اسٹرپ چیٹ جیسی مشہور پورن ویب سائٹس کو چلانے کے لیے جانا جاتا ہے۔
مزید تفتیش سے پتہ چلا کہ مرکزی ملزم اجوال کشور بھارت منتقل ہونے اور اپنی بیوی کے ساتھ یہ کام شروع کرنے سے قبل روس میں اسی طرح کے ریکیٹ میں ملوث تھا۔
اس جوڑے نے بھاری معاوضوں کے عوض ماڈل بھرتی کرنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بالخصوص فیس بک کا استعمال کیا۔
جس کے لیے جوڑے نے ایک فیس بک صفحہ بھی بنایا تھ اور اس کے ذریعے خواہش مند خواتین کو آڈیشن کے لیے اپنے فلیٹ بلاتے تھے۔
آڈیشن کامیاب ہونے کے بعد ان خواتین کو تنخواہ 1 سے 2 لاکھ روپے ماہانہ کی پیشکش کی جاتی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اونلی فینز کے لیے
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر کی بندش: خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث طورخم اور باب دوستی بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں، جس کے باعث کوئٹہ میں مہنگائی نے زور پکڑ لیا ہے۔ جہاں دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے وہیں خشک میوہ جات کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔ جس کے باعث شہری اور دکاندار پریشان ہیں۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہری رئیس دہوار نے بتایا کہ ہم دکاندار لوگ ہیں، کاروبار کرکے گھر چلاتے ہیں۔ اس وقت ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے۔ فروٹ، سبزی اور دیگر ضروری سامان کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: وادی کوئٹہ کے خشک میوہ جات کی خاص بات کیا ہے؟
انہوں نے کہاکہ بارڈر بند ہونے کی وجہ سے سامان نہیں آ رہا، حکومت سے گزارش ہے کہ بارڈر کھولا جائے تاکہ غریب عوام کے لیے چیزیں سستی ہو سکیں۔
خشک میوہ جات کے کاروبار سے وابستہ دکاندار جمال الدین نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں کے مقابلے میں خشک میوہ جات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پہلے پستہ 2 ہزار روپے کلو مل جاتا تھا، اب 3 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے۔ بادام، اخروٹ، کشمش سمیت ہر چیز مہنگی ہو گئی ہے۔ بارڈر بند ہونے اور راستے کی بندش کی وجہ سے ایرانی اور افغان میوہ جات نہیں آ رہے، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں قلت پیدا ہو گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بادام 800 سے 1200 روپے کلو تک تھا، مگر اب آسٹریلین بادام 1800 سے 2 ہزار روپے تک پہنچ چکا ہے۔ جبکہ اخروٹ پہلے 600 روپے کلو ملتا تھا، اب اس کی قیمت 900 سے ایک ہزار روپے کلو ہو گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق پاک افغان تجارت کی بندش کے باعث صرف اشیا کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہورہا بلکہ مقامی کاروباری افراد کی آمدنی اور روزگار بھی شدید متاثر ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک ایران سرحد بند ہونے کی صورت میں کیا ایرانی اشیا کی قیمتیں بڑھ جائیں گی؟
تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بارڈر کو جلد از جلد کھول کر تجارت بحال کی جائے تاکہ مہنگائی میں کمی آئے اور عام شہریوں کو ریلیف مل سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک افغان بارڈر پاک افغان کشیدگی خشک میوہ جات قیمتوں میں اضافہ وی نیوز