طالبان نے ایک اور امریکی قیدی کو رہا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
KABUL:
افغانستان کے حکمران طالبان نے رواں برس قید ہونے والی ایک خاتون کو رہا کردیا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے لیے امریکا کے سابق سفیر زلمے خلیل زاد نے بتایا کہ طالبان نے گزشتہ ماہ افغانستان میں قید ہونے والی امریکی شہری فائی ہال کو رہا کردیا ہے۔
زلمے خلیل زاد نے بتایا کہ امریکی شہری فائی ہال کو طالبان نے ابھی رہا کردیا ہے اور وہ اس وقت کابل میں ہمارے قطری دوستوں کی نگہداشت میں ہے اور جلد ہی اپنے گھر کی طرف روانہ ہوجائیں گی۔
امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اس پیش رفت کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی گئی اور زلمے خلیل زاد نے بھی تفصیل نہیں بتائی تاہم انہوں نے سوشل میڈیا پر فائی ہال کی ایک تصویر جاری کردی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ افراد کے ساتھ بیٹھی ہوئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ فائی ہال کو افغانستان میں فروری میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں عدالت کے حکم اور قطر سے حاصل لاجسٹک سپورٹ کے بعد جمعرات کو رہا کردیا گیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ امریکی شہری خاتون کو کابل میں واقع قطر کے سفارت خانے منتقل کردیا گیا جہاں ان کا طبی معائنہ کرنے کے بعد ان کے بہتر طبیعت کے حوالے سے تصدیق کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ امریکی خاتون کی وطن واپسی کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ امریکی شہری فائی ہال کو گزشتہ ماہ برطانوی جوڑا باربی اور پیٹر رینالڈز کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔
برطانوی میڈیا نے بتایا کہ 70 سالہ عمر کا حامل جوڑا افغانستان میں گزشتہ 18 سال سے اسکولوں کا منصوبہ چلا رہا ہے اور انہوں نے طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد بھی اپنا افغانستان میں رہ کر اپنا منصوبہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
تاہم برطانوی جوڑے کی رہائی کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی اور نہ ہی زلمے خلیل زاد نے اس بارے میں کوئی آگاہی فراہم کی ہے۔
یاد رہے کہ زلمے خلیل زاد نے حال ہی میں افغانستان کا دورہ کیا تھا اور اس کے علاوہ افغان طالبان نے ایک امریکی قیدی کو بھی رہا کردیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں کو رہا کردیا امریکی شہری نے بتایا کہ کہ امریکی طالبان نے
پڑھیں:
طالبان نے بےحیائی روکنے کیلیے وائی فائی پر پابندی لگا کر انٹرنیٹ کیبل کاٹ دی
افغان طالبان نے ‘بے حیائی روکنے’ کے لیے افغان صوبے میں وائی فائی پر پابندی لگا دی۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان حکومت نے افغان صوبے بلخ میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ کاٹ دیا ہے جس سے صارفین کو انٹرنیٹ تک رسائی معطل ہو گئی ہے۔
صوبائی ترجمان کا کہنا ہے کہ سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ کے حکم پر وائی فائی انٹرنیٹ بند کیا گیا اور اس بندش کا مقصد غیراخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام ہے۔
فائبر آپٹک کیبل کٹنے سے بلخ میں پاسپورٹ آفس اور کسٹمز کا نظام مفلوج ہو گیا ہے۔
افغان ٹیلی کام کی تمام سروسز بند ہو گئی ہیں جس سے شہری سخت مشکلات میں مبتلا ہیں۔ افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ 6 وزرا قندھار میں افغان طالبان سپریم لیڈر کو منفی اثرات سےآگاہ کریں گے۔
طالبان رہنماؤں میں سخت پابندیوں پر اختلاف سامنے آیا ہے۔ انسانی حقوق ادارے کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ بند کرنا آزادی کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے جب کہ ایک صحافی نے کہا کہ انٹرنیٹ پابندی اظہار رائے دبانے کا نیا حربہ ہے۔