تحریک آزادی کشمیر کی حمایت کرنا آزاد کشمیر کے ہر شہری کا قومی فریضہ ہے، بیرسٹر سلطان
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود نے اپنے آبائی علاقے چچیاں میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ اپنی وابستگی کا اعادہ کیا اور کہا کہ یہ ان کے پورے سیاسی کیرئیر میں اولین ترجیح رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری جدوجہد آزادی کی حمایت کرنا اور اسے مضبوظ بنانا آزاد کشمیر کے ہر شہری کا قومی فریضہ ہے۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود نے اپنے آبائی علاقے چچیاں میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ اپنی وابستگی کا اعادہ کیا اور کہا کہ یہ ان کے پورے سیاسی کیرئیر میں اولین ترجیح رہی ہے۔ بیرسٹر سلطان چوہدری نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے اپنی کوششوں کا حوالہ دیا جس میں امریکہ، برطانیہ، فرانس اور ترکی جیسے اہم ممالک کے دورے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے اس مسئلے پر قومی اتفاق رائے کو فروغ دینے اور مختلف سیاسی پس منظر سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں کو متحد کر کے ایک متحدہ محاذ کو یقینی بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ صدر آزاد کشمیر نے تنازعہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے امریکی کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر کے دورہ مظفر آباد سمیت حالیہ اعلیٰ سطحی دوروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی کامیاب مہم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دوروں سے بھارتی حکومت پر دبائو بڑھ گیا جس نے امریکہ اور برطانیہ سے باضابطہ احتجاج کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
معرکۂ حق کی کامیابی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے: اے پی سی
—’جیو نیوز‘ گریبآزاد جموں و کشمیر ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کا انعقاد کیا گیا، جس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا۔
اے پی سی کے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ معرکۂ حق کی کامیابی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
اعلامیے کے مطابق معرکۂ حق کی کامیابی سے تحریکِ آزادیٔ کشمیر کے حوصلے بلند ہوئے۔ معرکۂ حق میں فتح سے مسئلہ کشمیر عالمی منظر نامے پر بھرپور طریقے سے اجاگر ہوا ہے۔
اے پی سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی قیادت مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریکِ آزادی کی حمایت کرتی ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، تمام سیاسی جماعتیں مفادِ عامہ اور مسائل کے حل کے لیے کاوشیں جاری رکھیں گی۔
اے پی سی کے اعلامیے کے مطابق کسی بھی فورم یا پریشر گروپ کو مفادِ عامہ کے فیصلے کا اختیار نہیں دیا جائے گا، 21 ستمبر سے مسلح افواج سے اظہارِ یکجہتی کے لیے عوامی رابطہ مہم شروع ہو گی۔