وزیراعظم کا کویت کے ولی عہد سے ٹیلی فونک رابطہ، عیدالفطر کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے کویت کے ولی عہد عزت مآب شیخ صباح الخالد الحمد المبارک الصباح سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور کویت کے ولی عہد کے ساتھ ساتھ امیر کویت عزت مآب شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح اور کویت کے عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
دونوں ممالک کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کویت کے ساتھ باہمی تعاون کے لیے اپنے خوشگوار تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔ انہوں نے گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر نیویارک میں ولی عہد کے ساتھ اپنی گرمجوش اور نتیجہ خیز ملاقات کا ذکرکیا۔
لاہور میں ماہ شوال کا چاند دیکھنے کیلئے زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جاری
وزیراعظم نے قریبی تعاون اور مشترکہ اقدامات کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اقتصادی، سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ولی عہد کو جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی انتہائی پُرخلوص دعوت دی.
لبرلینڈ کے ایمبیسڈر ایٹ لارج کی پاکستانی عوام کو عید کی مبارکباد
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کویت کے ولی عہد کے لیے
پڑھیں:
شہباز شریف کا شاوکت مرزِیویوف سے رابطہ، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
وزیراعظم کا ازبکستان کے صدر سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، دونوں راہنماؤں کا دوطرفہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا گیا، تمام شعبوں خصوصاً علاقائی روابط میں تعاون بڑھانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کا ازبکستان کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ازبک صدر اور عوام کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی، وزیراعظم نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران متوازن موقف پر ازبکستان کا شکریہ ادا کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، دونوں راہنماؤں کا دوطرفہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا گیا، تمام شعبوں خصوصاً علاقائی روابط میں تعاون بڑھانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا۔ دوران گفتگو ای سی او اور ایس سی او میں دونوں ملکوں کے درمیان قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، صدر ازبکستان کی خطے میں امن اور سلامتی کیلئے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی گئی۔