کراچی، ڈکیٹی مزاحمت پر ایک اور شہری جان سے گیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے فقیرا گوٹھ پریشان چوک سائٹ سپر ہائی وے پر فائرنگ کا ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں دو افراد شدید زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ ڈکیتی کی مزاحمت کے دوران پیش آیا، ابتدائی معلومات کے مطابق تین مسلح موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ڈکیتی کی کوشش کے دوران فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں: کراچی ڈکیتی مزاحمت پر زخمی جماعت اسلامی کا کارکن دم توڑ گیا
پولیس کے مطابق زخمیوں میں سے ایک شخص راحت گل، دورانِ علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔ دوسرے زخمی شخص کی شناخت کاشف کے نام سے ہوئی ہے اور وہ علاج کے لیے اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا اور انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
حسد کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، میئر کراچی کے بیان پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل
میئر کراچی کے بیان پر ردعمل میں وزیر اطلاعات پنجاب پنجاب کا کہنا تھا کہ آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، پچھلے 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں جو میڈیا کو دکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا۔ صوبائی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ عید والے دن بھی آپ اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول قسم کی تنقید کرنے سے باز نہیں آئے، وزیراعلیٰ پنجاب کا گراؤنڈ پر جانا اس لیے ضروری نہیں کیوں کہ ایک لاکھ 40 ہزار لوگ، انتظامیہ اور وزرا گرؤانڈ پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی کو برقرار رکھنا ہے، اس وقت پنجاب میں 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز فیلڈ میں کام کررہے ہیں، 2 دن سے وزیراعلی سندھ اور ان کے وزراء کی فوج منظرعام سے غائب ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، پچھلے 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں جو میڈیا کو دکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا۔ عظمیٰ بخاری کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔