لیاقت باغ میں میڈیا گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مائنس تو کوئی نہیں ہوا، پاکستان میں اس وقت جو حالات ہیں، دعا کریں بہتر ہو جائیں اور یہ مائنس اور پلس کی لڑائی یا  حساب کتاب سے باہر نکلیں۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بلوچستان ترقی کا دروازہ ہے، اسے بند کرنے والے ملک دشمن ہیں۔ نماز عید کے بعد شہریوں سے ملنے کے بعد میڈیا کے ساتھ لیاقت باغ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ تمام عالم اسلام کو عید الفطر کی مبارکباد دیتا ہوں ۔ دعا ہے اللہ ہمارے مسائل، پریشانیوں، نفاق، آپس کے لڑائی جھگڑے اور دہشتگردی کو ختم کرے۔ انہوں نے کہا کہ آج اللہ سے رو رو کر مانگا ہے کہ ملک کو اسی جگہ لے جا کہ لوگ سکون سے جی سکیں۔ اس ملک میں امن کی فضا قائم ہو، معیشت بہتر ہو، نفرتیں کم ہوں اور ملک دوبارہ آن بان شان کے ساتھ دوبارہ ترقی کرے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کے لیے میرے ساتھ کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ پاکستان میں مائنس تو کوئی نہیں ہوا، پاکستان میں اس وقت جو حالات ہیں، دعا کریں بہتر ہو جائیں اور یہ مائنس اور پلس کی لڑائی یا  حساب کتاب سے باہر نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ جس دن میری تاریخ ہوتی ہے، اسی دن بانی پی ٹی آئی سے مل سکتا ہوں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ بلوچستان کے حالات خراب ہیں، وہ ٹھیک کرنا حکومت کا اولین فرض ہے۔ بلوچستان کی زمین سونا اگلتی ہے۔ بلوچستان ملک کی ترقی کا اولین دروازہ ہے، اس دروازے کو جو بند کرنا چاہتے ہیں، وہ ملک دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اس وقت کسی  کے کہے میں نہیں، وہ اپنے کہے میں بھی نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان میں نے کہا کہ

پڑھیں:

ہم اپنے ہتھیار نہیں پھینکیں گے، لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر

اپنے ایک بیان میں نبیہ بیری کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا لیکن بلاشبہ صیہونی دشمن نے اپنی ایک بھی بات کو پورا نہیں کیا۔ جس کی مکمل ذمے داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر "نبیہ بیری" نے کہا کہ جب تک دشمن اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتا ہم اس وقت تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہتھیار وہ گیم چینجر ہیں جن کی تقدیر کا فیصلہ بات چیت اور جنگ بندی کے مکمل نفاذ کے بغیر نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے لبنانی صدر "جوزف عون" اور مقاومتی تحریک "حزب الله" کے درمیان بات چیت کا خیر مقدم کیا۔ نبیہ بیری نے کہا کہ دشمن پر بھی جنگ بندی کے ضمن میں طے کی گئی شرائط کو پورا کرنے کے لئے دباو ڈالنا چاہئے۔ ہم نے اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا لیکن بلاشبہ صیہونی دشمن نے اپنی ایک بھی بات کو پورا نہیں کیا۔ جس کی مکمل ذمے داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔ ان وعدہ خلافیوں ہی کی وجہ سے ہم اپنے سارے وکٹری کارڈز ظاہر نہیں کر رہے۔

لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر نے کہا کہ بیروت نے جنگ بندی کے معاہدے میں دو وعدے کئے تھے جس میں جنوبی علاقوں میں فوج کی تعیناتی اور دریائے لیطانیہ سے حزب الله کا انخلاء شامل تھا۔ ہم نے ان دونوں وعدوں کو پورا کیا یہانتک کہ اس سارے عمل میں ایک گولی بھی نہیں چلی۔ دوسری جانب دشمن نے اپنی ایک بھی بات کو پورا نہیں کیا بلکہ اس کے برعکس اپنی جارحیت اور حملوں میں اضافہ کر دیا۔ یاد رہے کہ صیہونی رژیم نے یکم اکتبر 2024ء کو لبنان کے خلاف اپنی جارحیت کا آغاز کیا۔ جس کے 2 ماہ بعد، امریکہ کی ثالثی سے 27 نومبر 2024ء کو دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ عمل میں آیا۔ اس معاہدے کی رو سے اسرائیل کو دو ماہ کے اندر لبنان سے اپنی فوجیں باہر نکالنا تھیں لیکن بین الاقوامی قوانین کے برخلاف صیہونی فوجیں اب بھی جنوبی لبنان کے 5 اہم مقامات پر قابض ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مہنگائی کم، مثبت اشاریے، پاکستان پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن: وزیر خزانہ
  • ہم اپنے ہتھیار نہیں پھینکیں گے، لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر
  • متفقہ قرارداد دشمن کو واضح پیغام ہے کہ پاکستان کی سلامتی پر سمجھوتا نہیں ہوگا، شبلی فراز
  • دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے، امجد حسین ایڈووکیٹ
  • پہلگام واقعہ کا پاکستان پر بے بنیاد الزام ہے ،پانی روکنا جنگ کے مترادف ہے: شیخ رشید
  • سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا بھارتی آبی دہشتگردی ہے: شیخ رشید
  • سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا بھارتی آبی دہشتگردی ہے، شیخ رشید
  • پہلگام حملہ انڈیا کو بے نقاب کرنے کے لیے کافی ہے، میجر جنرل (ر) طارق رشید
  • امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے، چین
  • امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے؛ چین