چینی پیپلز لبریشن آرمی کے ایسٹرن تھیٹر کی جزیرہ تائیوان کے ارد گرد علاقے میں مشترکہ مشق کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
چینی پیپلز لبریشن آرمی کے ایسٹرن تھیٹر کی جزیرہ تائیوان کے ارد گرد علاقے میں مشترکہ مشق کا انعقاد WhatsAppFacebookTwitter 0 1 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ:چینی پیپلز لبریشن آرمی کے ایسٹرن تھیٹر کے ترجمان سینئر کرنل شی ای نے کہا ہےکہ چینی پیپلز لبریشن آرمی کا ایسٹرن تھیٹر منگل کے روز سے آرمی، بحریہ ، فضائیہ اور راکٹ فورس پر مشتمل افواج کو منظم کر کے ہوائی جہازوں اور بحری جہازوں کو مختلف سمت سے جزیرہ تائیوان کےقریب لا رہا ہے،
تاکہ بحری اور فضائی جنگی تیاریوں کے گشت ، جامع کنڑول حاصل کرنے ، سمندر اور زمین سے حملہ کرنے اور کلیدی علاقوں اور راستوں کو سیل اور کنٹرول کرنے سمیت دیگر پروگراموں کی مشق کی جائے اور تھیٹر کے فوجیوں کی مشترکہ کارروائیوں اور حقیقی لڑائی کی صلاحیت کو جانچا جاسکے۔ یہ تائیوان کی علیحدگی پسندی کے لیے ایک سنجیدہ انتباہ اور موثر روک تھام کا اقدام ہے اور ملک کے اقتداراعلی اورقومی وحدت کے تحفظ کے لیے ایک جائز اور ضروری کارروائی بھی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چینی پیپلز لبریشن ا رمی
پڑھیں:
روس، چین تعلقات میں پیش رفت: توانائی، ٹیکنالوجی اور خلائی تعاون کے متعدد معاہدے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
روس کے وزیراعظم میخائل میشوستین نے کہا ہے کہ عالمی سیاست اور معیشت میں غیر یقینی حالات کے باوجود ماسکو اور بیجنگ کے درمیان تعاون مضبوط سے مضبوط تر ہورہا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق چینی شہر ہانگزو میں چین روس وزرائے اعظم کے 30ویں باقاعدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میشوستین نے کہا کہ دونوں ممالک نے حالیہ عرصے میں بڑے پیمانے پر مشترکہ منصوبوں کا آغاز کیا ہے، جن میں تیل و گیس کے ذخائر کی ترقی، ہائی ٹیک آلات کی تیاری، توانائی، جوہری توانائی اور خلا و چاند کی تحقیق کے منصوبے شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ روس اور چین ہوا بازی، گاڑیوں کی تیاری، ٹرانسپورٹ راہداریوں کی تعمیر اور آرکٹک کے شدید موسمی حالات میں بھی مشترکہ کام کر رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لین دین میں ڈالر اور یورو کا استعمال اب اعدادوشمار کی غلطی کے درجے تک گر چکا ہے، جو ان کے قریبی مالی تعاون کی علامت ہے۔
روسی وزیر اعظم نے کہا کہ ماسکو اور بیجنگ کے درمیان سیاحت کے شعبے میں تعاون بڑھایا جا رہا ہے اور روسی شہریوں کے لیے چین کا ویزا فری نظام نافذ ہوچکا ہے۔ ان کے مطابق صدر ولادیمیر پوٹن کی ہدایت پر روس بھی چینی شہریوں کے لیے اسی طرح کا اقدام کرنے پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین میں روسی غذائی مصنوعات کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور روس ان مصنوعات کی فراہمی مزید بڑھانے کا خواہاں ہے۔
چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے ملاقات میں کہا کہ بیجنگ ماسکو کے ساتھ اسٹریٹجک روابط کو مضبوط بنانے، مشترکہ مفادات کے تحفظ، اور ترقی و سلامتی کے میدان میں تعاون بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے، دونوں ممالک کو نئے دور کے جامع اسٹریٹجک اشتراک کو مزید آگے بڑھانا چاہیے۔
اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان متعدد اہم معاہدوں اور ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے گئے۔ روسی وزیراعظم نے لی چھیانگ کو ماسکو میں 17 اور 18 نومبر کو ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔