صوبائی صدر نثار کھوڑو نے اپنے ویڈیو بیان میں دریائے سندھ پر 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف 2 اپریک بدھ کو سندھ بھر کے تمام تحصیل ہیڈکوارٹرز میں شام کو احتجاجی مشعل بردار ریلیوں کا اعلان کیا۔  اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی سندھ نے متنازعہ 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف احتجاجی تحریک کا دائرہ واسیع کرکے احتجاج کے دوسرے مرحلے کا اعلان کر دیا۔ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے اپنے ویڈیو بیان میں دریائے سندھ پر 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف 2 اپریک بدھ کو سندھ بھر کے تمام تحصیل ہیڈکوارٹرز میں شام کو احتجاجی مشعل بردار ریلیوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے تحت بدھ کو سندھ کے ہر تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں متنازعہ 6 کینال منصوبے کے خلاف احتجاجی مشعل بردار ریلیاں نکالی جائیں گی، پیپلز پارٹی کی سندھ بھر کی تحصیل سطح کی تنظیمیں اپنے اپنے تحصیلوں کے ہیڈکوارٹرز میں کینالوں کے خلاف شام کو عوامی قوت کے ساتھ مشعل بردار ریلیاں نکالیں گی۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ پانی کا مسئلہ ایک دن کے احتجاج کرنے سے حل نہیں ہوگا، جس کیلئے مسلسل احتجاج کرکے دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے، پانی کا مسئلہ سندھ کے مستقبل اور زندگی کا سوال ہے، عوام کی زندگیاں بچانے کیلئے کینال منصوبے کے خلاف عوام کے ساتھ ہیں۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ 6 کینالوں کا منصوبہ سندھ کے نقصان میں ہے، اس لیے سندھ کے لوگوں کو یہ منصوبہ قبول نہیں ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ کینالوں کے خلاف پیپلز پارٹی اور سندھ کی عوام کا احتجاج اپنے حق کیلئے ہے، پیپلز پارٹی کینالوں کے خلاف احتجاج جاری رکھ کر اپنا جمھوری حق استعمال کرتی رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک 6 کینالوں کے منصوبے سے دستبرداری کا اعلان نہیں ہوگا، تب تک احتجاجی تحریک جاری رہے گی، کینال منصوبے کے خلاف سب مل کر جدوجھد کرکے سندھ کی حفاظت کریں گے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کینالوں کے منصوبے منصوبے کے خلاف کینال منصوبے پیپلز پارٹی خلاف احتجاج کا اعلان سندھ کے

پڑھیں:

پی پی کا کینالز منصوبے پر حکومت کے خلاف احتجاج، سینیٹ سے واک آؤٹ

پی پی سینیٹرز نشستوں سے اٹھ کر باہر آگئے ، پی پی ارکان کے پانی چور نامنظور کے نعرے
کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے، قائد حزب اختلاف شبلی فراز

سینیٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے ارکان نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور پانی چور کے نعرے لگائے ۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اپوزیشن نے سینیٹ میں نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر احتجاج کیا جبکہ بات نہ کرنے پر پی پی ارکان بھی بھڑک اٹھے ۔اجلاس میں کینالز منصوبے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے بھی احتجاج کیا اور نشستوں سے اٹھ کر سامنے آگئے ، پی پی ارکان نے پانی کے چور نامنظور، پانی چوری نامنظور کے نعرے لگائے ۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ سندھ کے عوام سات دنوں سے سڑکوں پر ہیں، سینیٹ میں جماعتوں نے نہروں کے خلاف قرارداد جمع کرائی ہے ہمیں بات کرنے کا موقع دیں۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد آپ بات کریں، اس پر سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے چیئرمین ڈائس کے سامنے دھرنا دے دیا۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ قائد حزب اختلاف، شیری رحمان سے بات کرکے معاملے کو بحث کے لیے ایوان میں لے آئیں تاہم ارکان نہیں مانے اور پیپلز پارٹی کے سینیٹرز ایوان سے واک آوٹ کرگئے ۔سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی کوئی چیز بلڈوز نہیں ہوگی، کابینہ کے ارکان ایوان میں سوالوں کے جواب دیں گے ۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایوان میں کورم کی نشاندہی ہوئی ہے ۔ فلک ناز چترالی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سیاست وڑگئی، پی ٹی آئی ارکان نے کہا کہ کسی نے کورم کی نشاندہی نہیں کی، یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کورم پورا ہے ۔قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا کہ آج سینیٹ کے پارلیمانی سال کا پہلا دن ہے ، ہم چاہتے تھے کہ پورے سال کے حوالے سے بات کریں مگر سینیٹ میں خیبرپختونخوا کو اس کے حق سے محروم کیا گیا، کس طرح تیز رفتار قانون سازی کی گئی اس پر بات کرتے ، سندھ میں نظام منجمد ہوگیا ہے عوام سراپا احتجاج ہیں، کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے ، صدر صاحب نے جولائی میں ایگری کیا اور تقریر میں مخالفت کردی۔سینٹ اجلاس میں کورم کی ایک مرتبہ پھر نشاندہی ہوئی، چئیرمین نے گنتی کروائی اس بار کورم پورا نہ نکلا۔ سینٹ گیلریوں میں گھنٹیاں بجائی گئیں۔سینٹ میں پی ٹی آئی ارکان نے شدید نعرے بازی کی۔ سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ اس سے زیادہ شرم کی بات کیا ہوسکتی ہے کہ حکومتی ارکان کورم کی نشاندہی کررہے ہیں۔ سینیٹر فلک ناز چترالی نے نعرے لگائے شرم سے پانی پانی پی پی پی۔اس دوران سینیٹ میں مسلم لیگ ن کے صرف ایک سینیٹر ناصر بٹ اکیلے بیٹھے ہوئے تھے ۔شبلی فراز نے کہا کہ ایک سال ہوگیا خیبرپختونخوا کی سینیٹ میں نمائندگی نہیں ہے ، تیس دن میں انتخابات ہونے ہوتے ہیں لیکن ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر فیصلہ نہ ہوا، تاج حیدر کی وفات پر خالی نشست کے لئے اقدامات کئے ، بلوچستان سے قاسم رونجھو کی نشست خالی ہوئی الیکشن بھی ہوا، خیبرپختونخوا میں انتخابات کے بعد سینیٹر منتخب نہ ہونے دئیے ، سینیٹرز کی مدت کی وجہ سے آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے ، وہ جماعتیں جو خیبرپختونخوا تک ہیں انہوں نے سینیٹ ممبران انتخابات کی قرارداد کی مخالفت کی۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہم نے ثانیہ نشتر کی سیٹ خالی کرکے الیکشن کمیشن کو بتا دیا ہے ، 19ممبران سینیٹ میں ہیں کورم پورا نہیں۔ بعدازاں چیئرمین سینٹ نے اجلاس جمعہ کے روز ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا۔

متعلقہ مضامین

  • متنازعہ کینالز منصوبہ، کام بند ہونے پر پیپلزپارٹی کا 3 دن جشن منانے کا اعلان
  • نہری منصوبہ بند ہونے پر پی پی سندھ کا جشن منانے کا اعلان
  • بلاول بھٹو کینالز کے تنازع پر کسانوں کا مقدمہ جیت گئے، وفاق نے پیپلز پارٹی کی شرائط مان لیں
  • متنازع کینال منصوبے کیخلاف احتجاج، 40 ہزار گاڑیاں پھنس گئیں
  • متنازعہ کینال منصوبوں کے خلاف سندھ کے عوام سراپا احتجاج ہیں، حلیم عادل شیخ
  • حکومت کینال منصوبے پر کثیر الجماعتی مشاورت پر غور کر رہی ہے، وفاقی وزیر قانون
  • پی پی کا کینالز منصوبے پر حکومت کے خلاف احتجاج، سینیٹ سے واک آؤٹ
  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایک دوسرے کی پیٹھ پر وار کر رہے ہیں۔ عمر ایوب
  • متنازعہ کینال منصوبے کیخلاف دھرنے، پنجاب اور سندھ میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • متنازع کینالز منصوبے پرپیپلزپارٹی کے تحفظات، وفاقی حکومت کا مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ