Express News:
2025-04-25@06:04:23 GMT

جوکچھ حقائق ہیں وہ اتنے سیدھے نہیں ہیں، ماریہ سلطان

اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT

لاہور:

دفاعی تجزیہ کار سید محمد علی کا کہنا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ اگر ایک سسٹم لیول انیلیسس کریں غیر جانبدارانہ طور پہ تو3بنیادی وجوحات سامنے آتی ہیں جس کی وجہ سے دہشت گردی نے دوبارہ اتنے بڑے پیمانے پہ سراٹھایا ہے، اس کا ایک سیاسی پہلو ہے، ایک تزویراتی پہلو ہے اور ایک فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان معاملات ہیں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جہاں تک پولیٹیکل پہلو ہے تو آبویسلی سب سے امپورٹنٹ بات یہ ہے کہ پچھلے دور میں آپ کو یاد ہو گا کہ جس طرح دہشت گرد تنظیموں سے بات کرنے کی، مذاکرات کی بات ہوئی۔ اور مذاکرات کے دوران جس طرح کے ان کو ایکسیپشنل کنسیشنز دیے گئے جس میں تقریباً پانچ ہزار سے زائد جو ٹی ٹی پی کے دہشتگرد تھے۔ 

دفاعی تجزیہ کار ماریہ سلطان نے کہا کہ دیکھیں بات یہ ہے کہ یہ ڈیپنڈ کرتا ہے کہ آپ اس کو کس لیول سے اینالائز کرتے ہیں لیکن جوکچھ حقائق ہیں وہ اتنے سیدھے نہیں ہیں، یہ اتنا سیدھا نہیں ہے کہ کچھ لوگ افغانستان کے اندر ریڈیکلائز ہو گئے اور ریڈ یکلا ئزیشن کے بعد افغان وار میں ہوئے یا اس کے بعد ہوئے اور اس کے بعد جو ریڈیکلائزیشن ہے وہ آپ کو ایفکٹ کر رہی ہے۔

تجزیہ کار احسان اللہ ٹیپو نے کہا کہ میں اس سے ایگری کرتا ہوں کہ جو پولیٹیکل پولرائزیشن ہم دیکھ رہے ہیں وہ صوبے کے لیول پر ہو یا وفاق کے لیول پر ہو یا اس میں جو سول ملٹری ڈیوائڈ ہم دیکھ رہے ہیں وہ ڈائریکٹلی فیول کر رہا ہے فیڈ کر رہا ہے ملیٹینٹسی کو، چاہے وہ بلوچستان میں ہو یا خیبر پختونخوا میں ہو، ایک سائڈ پہ تو ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہاں پر پولیٹیکل پولرائزیشن، پولیٹیسرائز کیا جا رہا ہے ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہیں وہ

پڑھیں:

ترک انفلوئنسر نے ‘ماریہ بی’ پر سنگین الزامات عائد کردیے

معروف ترک ڈیجیٹل کریئیٹر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ترکان آتائے نے حال ہی میں پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

ترکان نے دعویٰ کیا ہے کہ ماریہ بی نے ان کے ساتھ پیشہ ورانہ بددیانتی کی اور ان کی خدمات کا مکمل معاوضہ ادا نہیں کیا۔

ترکان آتائے، جن کے انسٹاگرام پر 8.53 لاکھ فالوورز ہیں، اردو زبان میں کانٹینٹ تیار کرتی ہیں اور پاکستان میں ان کی ایک بڑی فین فالوؤنگ موجود ہے، وہ پاکستان میں تعلیم حاصل کر چکی ہیں اور انہوں نے اپنے پاکستانی یونیورسٹی فیلو زکا سے شادی کی، اسی لیے انہیں اکثر ‘پاکستانی بھابھی’ بھی کہا جاتا ہے۔

ترکان کا ماریہ بی پر الزام
ترکان نے سوشل میڈیا پر اپنے ویڈیوز میں بتایا کہ میں نے اپنی اسٹوریز میں پہلے بھی بتایا تھا کہ مجھے ماریہ بی نامی برانڈ کے ساتھ مسائل کا سامنا ہے، کئی لوگ سمجھ گئے تھے کہ یہ برانڈ ماریہ بی ہی ہوگا، 2025 میں انہوں نے ترکی میں شوٹ کے لیے مجھ سے دوبارہ رابطہ کیا، یہاں ترکی میں ہمیں شوٹ کے لیے جگہ، ماڈلز، اور دیگر چیزوں کا خرچ خود اٹھانا ہوتا ہے، اسی لیے میں نے ہر لباس کے حساب سے معاوضہ مانگا، میں نے انہیں کوٹیشن دی اور تمام میسجز میرے پاس موجود ہیں، میں نے ویڈیوز بنائیں، پوسٹ کیں اور اپنا کام مکمل کیا’۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Türkan Atay (@turkanpk)


ترکان نے مزید کہا کہ ‘ماریہ بی نے مجھے ایک ہی بار رقم دی، حالانکہ میں نے واضح طور پر ہر لباس کے عوض معاوضہ طے کیا تھا، بعد میں انہوں نے کہا کہ شاید کوئی غلط فہمی ہو گئی کیونکہ وہ انسٹاگرام ریلز کے حساب سے ادائیگی کرتے ہیں’۔

انہوں نے بتایا کہ ‘اب 3 ماہ ہو چکے ہیں اور وہ میرا وقت ضائع کر رہے ہیں، مجھے بےوقوف بنا رہے ہیں، یہ میرے پیسے ہیں، اور مجھے پورا حق ہے کہ میں ان سے جو چاہوں کروں، میں دوبارہ کبھی ان کے ساتھ کام نہیں کروں گی، ان کا رویہ نہایت غیر پیشہ ورانہ ہے’۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Türkan Atay (@turkanpk)


ترکان نے انسٹاگرام پر مزید انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ ‘ماریہ بی نے میرے خلاف اسٹوریز شیئر کیں، لیکن ماریہ باجی! آپکی آواز بہت اونچی ہے، میں سب سُن رہی ہوں، میرے پاس ہماری پوری چیٹ کے ثبوت موجود ہیں’۔

انہوں نے بتایا کہ ‘جب میں نے ان سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ معاملات ان کا مینیجر دیکھتا ہے، میرے شوہر نے بھی ان سے بات کی لیکن بعد میں انہوں نے اپنے تمام پیغامات ڈیلیٹ کر دیے، میں وہ اسکرین شاٹس بھی یہاں شیئر کروں گی، اگر آپ صحیح تھیں تو اپنے پیغامات کیوں ڈیلیٹ کیے؟ ہمیں مکمل ادائیگی کیوں نہیں کی؟’

ماریہ بی کی وضاحت
دریں اثنا ماریہ بی نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ‘ہمارا برانڈ ماریہ بی ہمیشہ سے کریئیٹرز، ماڈلز اور انفلوئنسرز کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، ہم شفافیت، دیانتداری اور باہمی احترام پر یقین رکھتے ہیں’۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘گزشتہ 25 سالوں کے دوران ہم نے سینکڑوں انفلوئنسرز کے ساتھ کامیاب کولیبریشن کیا ہے اور ہمیشہ بروقت ادائیگیاں کی ہیں، حال ہی میں ایک کانٹینٹ کریئیٹر (ترکان آتائے) کے معاملے میں ایک غلط فہمی ہوئی اور ہم نے معاملہ خوش اسلوبی سے حل کرنے کے لیے ملاقات کا وقت بھی طے کیا اور ادائیگی سے ہرگز انکار نہیں کیا لیکن انہوں نے حل کی کوشش کے بجائے ہمیں بدنام کرنے کیلئے ویڈیو بنا دی، ہم اس غلط فہمی پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں’۔

بیان کے آخر میں اُن کا کہنا تھا کہ ‘ہم کرِیئیٹو کمیونٹی کو سپورٹ کرنے اور اپنے تمام کولیبریٹرز کے ساتھ باعزت اور شفاف تعلقات استوار کرنے کے لیے پُرعزم ہیں’۔

سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
سوشل میڈیا پر اس تنازع نے ایک نیا طوفان کھڑا کر دیا ہے، صارفین نے ماریہ بی پر سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ ہمیشہ مذہب کارڈ کھیل کر اپنی ساکھ بچانے کی کوشش کرتی ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ ‘ترکان نے آخرکار ماریہ بی کو ایکسپوز کر دیا’ جبکہ دیگر صارفین کا کہنا تھا کہ ‘ادائیگیوں کے معاملے میں زیادہ تر برانڈز کا یہی رویہ ہوتا ہے’۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • بھارتی مہم جوئی: سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے غیرملکی سفارتکاروں کو حقائق بتادیے
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے:شاہد خاقان عباسی
  • ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی
  • کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی
  • کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے: شاہد خاقان عباسی
  • ماریہ بی اور ترکی کی مشہور انفلوئنسر کے درمیان جاری تنازع کی وجہ کیا ہے؟
  • پہلگام ڈرامہ :بھارتی میڈیا نے 27 افراد کی لاشیں کیوں نہیں دکھائیں۔۔۔؟دفاعی ماہرین نے سنجیدہ سوال اٹھا دیئے۔۔۔۔حقائق پرمبنی ویڈیو بھی دیکھیں
  • ایران جوہری مذاکرات: پوٹن اور عمان کے سلطان میں تبادلہ خیال
  • ترک انفلوئنسر نے ‘ماریہ بی’ پر سنگین الزامات عائد کردیے