بھارت متنازعہ جموں و کشمیر میں عالمی قوانین اور اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے، حریت کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
حریت ٹرجمان کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں حالات پر امن ہونے کے اپنے جھوٹے بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ مودی حکومت کی طرف سے کشمیری مسلمانوں کی جائیدادوں کی ضبطگی اور سرکاری ملازمتوں سے ان کی برطرفی کا واحد مقصد انہیں معاشی طور پر کمزور کرنا اور علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد کشمیری مسلمانوں کے گھروں، زمینوں اور دیگر املاک پر قبضے کا ایک نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری سرکاری ملازمین کو مختلف بہانوں سے سرکاری ملازمتوں سے برطرف اور معطل کیا جا رہا ہے اور اس سارے بہیمانے عمل کا بنیادی مقصد علاقے کے مسلمانوں کو معاشی طور پر مفلوک الحال بنانا، انہیں اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانا او خطے میں انکی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ جموں و کشمیر میں عالمی قوانین اور اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے لہذا عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ غیر قانونی بھارتی ہتھکنڈوں اور اقدامات کا نوٹس لے اور اسے علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے مذموم عمل سے باز رکھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں حالات پر امن ہونے کے اپنے جھوٹے بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے ، حقیقت یہ ہے کہ وہ فوجی طاقت کے بل پر کشمیریوں کی آواز کو دبانے کی مذموم پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کے تمام تر جبر و استبداد کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ حق پر مبنی اپنی جدوجہد کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علاقے میں نے کہا کہ کہ بھارت رہا ہے
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر میں 26سیاحوں کی ہلاکت، دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا
اسلام آباد:مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کے نتیجے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت پر دفتر خارجہ کا ردعمل بھی سامنے آگیا۔
میڈیا کے سوالات کے جواب میں ترجمان وزارت خارجہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہم مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں حملے کے نتیجے میں سیاحوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔‘‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ہلاک افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
واضح رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلح افراد نے بیسرن میڈوس میں تفریح کے لیے آئے سیاحوں کو نشانہ بنایا ہے۔
حملے کے بعد بھارتی میڈیا نے بغیر ثبوت پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا۔ حملہ ہوا تو فوراً سوشل میڈیا پر ’’پاکستان کا ہاتھ‘‘ کا بیانیہ چلایا گیا اور بھارتی چینلز نے حملے کو ’’پاکستانی دہشت گردی‘‘ کہہ کر بیچا۔
مودی میڈیا کا فارمولا ہے کہ کوئی بھی واقعہ ہو تو ثبوت کے بغیر فوراً پاکستان پر الزام لگا دو، انتہا پسند بھارتی حکومت کی بنیاد عوام کو جنگ کے لیے اکسانے جیسے بیانیہ پر کھڑی ہے۔
بھارتی میڈیا خود ساختہ دہشت گردی کی خبر پر شور مچا دیتا ہے جبکہ ’’نیکسلائٹ حملوں‘‘ پر چپ سادھ لیتے ہیں کیونکہ حقیقت ان کے جھوٹ کو بے نقاب کرتی ہے۔
مودی میڈیا کا نیا نظریہ یہ ہے کہ بھارت میں ہونے والی ’’ہر دہشت گردی‘‘ پاکستان کرتا ہے، یہ ثابت ہو چکا ہے کہ بھارتی حکومت اور میڈیا بھارتی عوام کو بیوقوف بنانے میں مصروف ہیں۔ بھارتی میڈیا جھوٹ بیچتا ہے تاکہ عوام حقیقی مسائل سے دور رہیں۔