سمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے والے ریڈ بک کے انتہائی مطلوب ملزم سمیت 3 ایجنٹس گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
سمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے والے ریڈ بک کے انتہائی مطلوب ملزم سمیت 3 ایجنٹس گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 4 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:سمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے میں ملوث ریڈ بک کے انتہائی مطلوب ملزم سمیت 3 ایجنٹس کو گرفتارکر لیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے گوجرانوالہ کے مطابق ایف آئی اے گجرانوالہ زون نےسمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے میں ملوث ریڈ بک کے انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر سمیت 3 ایجنٹس کو گرفتارکرلیا۔ملزمان کی شناخت محمد عمران، محمد تنویر اور غلام غوث کے نام سے ہوئی۔ملزمان کو گوجرانوالہ اور گجرات کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔
گرفتار ملزم محمد عمران نے شہریوں کو سمندر کے راستے اسپین بھجوانے کے لیے 72 لاکھ روپے سے زائد وصول کیے۔ملزم نے شہریوں کو کشتی کے ذریعے غیر قانونی طور پر موریطانیہ سے اسپین سمگل کی کوشش کی۔شہریوں نے کشتی کے ذریعے سفر سے انکار کر دیا اور واپس پاکستان آگئے۔
گرفتار ملزم محمد تنویر سال 2019 سے اشتہاری اور نام ریڈ بک کے انتہائی مطلوب انسانی اسمگلرز میں شامل ہے۔ملزم کے خلاف متعدد شہریوں کو ترکی کے راستے یورپ بھجوانے کے مقدمات درج ہیں۔ ملزم غلام غوث نے شہری کو غیر قانونی طریقے سے یونان بھجوانے کی غرض سے 17 لاکھ روپے سے زائد ہتھیائے۔ملزمان شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے میں ناکام رہے اور روپوش ہو گئے۔گرفتار ملزمان سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے سمیت 3 ایجنٹس
پڑھیں:
کیا اب بینک سے رقم نکالنے والے شہریوں کو پولیس سیکیورٹی فراہم کی جائے گی؟
شہر کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر، عام شہریوں کے تحفظ اور سہولت کے لیے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ڈسٹرکٹ ساؤتھ کراچی، منظور علی کی جانب سے بینکوں کے لیے ایک اہم ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سندھ پولیس کیجانب سے نجی سیکیورٹی گارڈز کوٹریننگ دینے کا فیصلہ، مگر کیوں؟
ایس ایس پی ساؤتھ نے ہدایت کی ہے کہ بینکوں میں تعینات سیکیورٹی گارڈز نہ صرف تجربہ کار ہوں بلکہ باقاعدہ تربیت یافتہ بھی ہوں۔ انہیں بلٹ پروف جیکٹس اور میٹل ڈیٹیکٹرز فراہم کیے جائیں اور واک تھرو گیٹس کی تنصیب کو بھی یقینی بنایا جائے۔
اس کے علاوہ گارڈز کے لیے موبائل بنکنگ یونٹس بھی تشکیل دیے جائیں تاکہ وہ ہنگامی حالات میں فوری کارروائی کر سکیں۔
ایڈوائزری میں بینکوں کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 8 میگا پکسل یا اس سے زائد ریزولیوشن کے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کریں جو رات کے وقت بھی مؤثر ریکارڈنگ کی صلاحیت رکھتے ہوں، اور کم از کم 30 دن کی ویڈیو کا بیک اپ محفوظ رکھ سکیں۔
اگر کوئی مشکوک شخص بغیر کسی کام کے بینک میں موجود ہو، تو اس کی اطلاع فوری طور پر قریبی پولیس کو دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:’سندھ پولیس سے بچایا جائے ورنہ ہم کراچی چھوڑ دیں گے‘، چینی سرمایہ کار حفاظت کے لیے عدالت پہنچ گئے
ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق، اے ٹی ایم مشینوں کے لاک خودکار (آٹو میٹک) ہونے چاہییں۔
گارڈز کی بھرتی صرف رجسٹرڈ سیکیورٹی کمپنیوں سے کی جائے اور ان کی مکمل جانچ پڑتال بھی لازم ہو۔ ترجیحاً گارڈز کا تعلق سابقہ فوج یا پولیس سے ہونا چاہیے۔
بینک میں ایک مخصوص ملازم کو یہ ذمہ داری سونپی جائے کہ وہ سیکیورٹی گارڈز کی کارکردگی پر نظر رکھے۔ تمام داخلی و خارجی دروازوں کو جدید سیکیورٹی سسٹمز سے منسلک کیا جائے اور مرکزی الارم (سنٹرل الارم) ہر وقت فعال حالت میں ہونا چاہیے۔
ایڈوائزری کے اختتام پر یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کوئی صارف 5 لاکھ یا اس سے زائد رقم نکلواتا ہے تو بینک انتظامیہ قریبی پولیس کو مطلع کرے تاکہ شہری کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایڈوائزری ایس ایس پی ساؤتھ اے ٹی ایم سندھ پولیس سیکیورٹی کمپنیز سیکیورٹی گارڈز