افغانستان سے مذاکرات صوبائی نہیں، ریاستی سطح پر ہونے چاہئیں: شاہد خاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ افغانستان سے براہ راست مذاکرات صوبائی نہیں، ریاستی سطح پر ہونے چاہئیں۔ڈیرہ اسماعیل خان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت افغانستان سے بات کرے تو وزن کم ہو جاتا ہے، ملک کے داخلی معاملات کا حل صرف سیاست ہے، اپوزیشن اس وقت کوئی تحریک نہیں چلا رہی۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ افغان مہاجرین کا معاملہ انسانی زاویے سے دیکھنا ہوگا، پالیسی پر نظرثانی کی ضرورت ہے، افغان مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ پارلیمنٹ میں زیر بحث آنا چاہیے،سیاست میں نفاق ہمارے مسائل کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی سستی ہونا حکومتی کارکردگی نہیں، پیٹرول کی قیمتوں سے جڑا معاملہ ہے، حکومت بجلی کے مسئلے کا مستقل حل بتائے، بلوچستان کا مسئلہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، صرف ایک قبیلہ نہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے: شاہد خاقان عباسی
عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی—فائل فوٹوعوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، کیا پیپلز پارٹی کے لوگ پانی کے مسائل حل نہیں کر سکتے؟
شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کراچی سے باہر نکلیں گے تو سمجھ آئے گا کہ کراچی کتنا محروم ہے، بلدیہ ٹاؤن میں لوگ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں مگر وہاں پانی نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے ملک میں انتشار کی بڑی وجہ بتادی۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ جو وزیرِ اعظم ای سی آئی کی میٹنگ اٹینڈ نہیں کرتا وہ بہتر کام نہیں کر سکتا، سب سے بہتر وقت جیل کا ہوتا ہے جیل میں سب سے زیادہ تعلیم ملتی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے پاس دوسرا موقع ہے، اب وہ ووٹ کو عزت دو کہہ رہے ہیں۔