پی ٹی آئی میں اختلافات سنگین ہوگئے، اسد قیصر اور وزیراعلی گنڈاپور آمنے سامنے
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
پی ٹی آئی میں اختلافات سنگین ہوگئے، اسد قیصر اور وزیراعلی گنڈاپور آمنے سامنے WhatsAppFacebookTwitter 0 4 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اندر اختلافات سنگین صورت حال اختیار کرگئے ہیں اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ اسد قیصر نے مرکزی قیادت سے وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے بیان کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا کہ میں پارٹی کی مرکزی قیادت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے حالیہ بیان کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے چیئرمین عمران خان کا مقف قوم کے سامنے لایا جائے، ہم وزیرِ اعلی کے بیان کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں تاہم موجودہ حالات میں ایسی باتوں سے گریز کرنا، ملک اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ اس وقت ہماری ساری توجہ عمران خان اور دیگر بے گناہ قیدیوں کی رہائی پر مرکوز ہونی چاہیے، غیر ضروری بیانات کے ذریعے پارٹی کے اندرونی معاملات کو ہوا دے کر عمران خان کی رہائی کی جدوجہد کو کمزور نہیں کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی کو چاہیے کہ وہ اپنی تمام تر توانائیاں صوبے میں بہتر گورننس، امن و امان کی بحالی اور عمران خان اور دیگر بے گناہ اسیران کی رہائی کی جدوجہد پر مرکوز رکھیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور نے مولانا فضل الرحمٰن کے تحفظات دور کر دیے: شیخ وقاص اکرم
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم—فائل فوٹوپی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے مولانا فضل الرحمٰن کے تحفظات بھی دور کر دیے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو ڈی آئی خان کی سیاست سے متعلق تحفظات تھے، ان کو آگاہ کر دیا کہ جو کچھ ہو گا وہ ہم کریں گے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں گے، مولانا فضل الرحمٰن اتحاد نہیں رکھنا چاہتے تو یہ ان کا فیصلہ ہے۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اتحاد امت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، حکمران غزہ کیلئے اپنا فرض کیوں ادا نہیں کر رہے، یکسو ہو کر فلسطینیوں کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ 26ویں ترمیم پر بھی مولانا فضل الرحمٰن سے بات ہوئی تھی، 26ویں ترمیم میں انہوں نے حکومت کو ووٹ دیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ احتجاج سے متعلق لائحہ عمل آئے گا تو بتا دیا جائے گا۔
جیو نیوز کی جانب سے شیخ وقاص اکرم سے سوال کیا گیا کہ کیا مولانا نے باضابطہ طور پر آپ کے اتحاد سے انکار کر دیا؟
شیخ وقاص اکرم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بس پھر نہ ہی سمجھیں۔