کراچی میں ڈاکو بے لگام؛ موٹر سائیکل سوار فیملی پر فائرنگ؛ حاملہ خاتون جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں ڈاکو بے لگام ہو گئے، موٹر سائیکل سوار فیملی پر ڈکیتوں نے فائرنگ کرکے حاملہ خاتون کو قتل کردیا۔
پولیس اور حکومت کے خوف سے آزاد ڈاکو کراچی میں روزانہ شہریوں سے جینے کا حق چھین رہے ہیں۔ ڈکیتی کی واردات کے دوران گولی مار کر قتل کرنا ڈاکوؤں کے لیے معمول بن چکا ہے۔ اس طرح کے مسلسل واقعات نے شہریوں کو خوف میں مبتلا کردیا ہے۔
تازہ واقعے میں سائٹ سپر ہائی وے کے علاقے فقیرا گوٹھ پریشان چوک کے قریب ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے حاملہ خاتون جاں بحق ہو گئی۔
پولیس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب میاں بیوی موٹر سائیکل پر سوار تھے کہ 2مسلح ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی کوشش کی اور مزاحمت پر گولیاں چلا دیں، جس کے نتیجے میں 25 سالہ حاملہ خاتون صائمہ زوجہ عرفان موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئی۔
پولیس نے ملزمان کی تلاش کے لیے اطراف میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرنے اور جیو فینسنگ کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔
دریں اثنا ملیر سٹی میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 40 سالہ حمزہ جاں بحق ہو گیا۔ پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ جائے وقوع سے 30 بور کے چار خول برآمد ہوئے ہیں۔
علاوہ ازیں فیڈرل بی ایریا بلاک 21 کے ایک فلیٹ سے 65 سالہ خاتون نزعت فاطمہ کی 10 دن پرانی لاش ملی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون اکیلی رہائش پذیر تھیں اور ان کی موت کی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی واضح ہو سکے گی۔
اس کے علاوہ بھیم پورہ امام بارگاہ کے قریب ایک گھر سے 19 سالہ نوجوان دین اسلام کی پھندا لگی لاش بھی برآمد ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ واقعہ خودکشی کا معلوم ہوتا ہے تاہم پوسٹ مارٹم اور دیگر شواہد کی روشنی میں حتمی نتیجہ اخذ کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حاملہ خاتون
پڑھیں:
کراچی: مکان کی چھت سے 11 سالہ بچی کی لاش برآمد
فائل فوٹوکراچی کے علاقے سرجانی سے 11 سال کی بچی کی لاش گھر کی چھت سے ملی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر واقعہ خودکشی کا ہے، مزید حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آسکیں گے۔
کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن تیسر ٹاؤن سیکٹر 51 سی میں گھر کی چھت سے 11 سال کی آسیہ نامی بچی کی لاش برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق بچی کی گردن پر پھندے کے نشانات ہیں، بظاہر تشدد کے کوئی شواہد نہیں ملے، اہلِ محلہ نے لاش کی موجودگی پر پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس کے مطابق جاں بحق نوجوان کی شناخت ارتضیٰ علی کے نام سے ہوئی ہے، جس نے چند ماہ قبل ایمن نامی لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی۔ مقتول اپنی سسرال آیا ہوا تھا کہ اس دوران سسر افتخار نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے والدین کے درمیان آئے روز جھگڑے ہوتے رہتے تھے اور گزشتہ رات بھی جھگڑے کے بعد والدہ گھر سے چلی گئی تھی، مبینہ خودکشی کے وقت بچی گھر پر اکیلی تھی۔
پولیس کے مطابق واقعے میں زیادتی یا قتل کے شواہد نہیں ملے، حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واضح ہوں گے۔