کراچی: صدر پاکستان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم حسین نے آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق افواہوں پر ردعمل کا اظہار کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ صدر مملکت کے ٹیسٹ کیے تو معلوم ہوا کہ کورونا ہوا ہے، کچھ ایسی ادویات ہیں جو پاکستان میں دستیاب نہیں تھیں وہ منگوائیں، اب صدر کی طبعیت بہت بہتر ہے، انفیکشز ڈیزیز کے ماہرین کی جانب سے انہیں مسلسل چیک کیا جا رہا ہے، کورونا کے کیسز اب بھی آ رہے ہیں لیکن وہ اتنا خطرناک نہیں ہے۔

ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ صدر زرداری بالکل ٹھیک ہیں، میڈیکلی فٹ ہیں، انہیں ان کے اسپیشلسٹ دیکھ رہے ہیں، انفیکشن کنٹرول کے ڈاکٹر، ڈاکٹر اسامہ بھی صدر مملکت کو دیکھ رہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کی صحت سے متعلق قیاس آرائی مناسب نہیں، صدر زرداری کی صحت سے متعلق سیاسی کورونا کہنا بالکل غلط بات ہے، ہمارے پاس ریکارڈ ہے کورونا کیسز اب بھی آرہے ہیں، لیکن یہ پہلے جیسا کورونا نہیں، یہ کورونا کا ایک اور قسم کا ویرینٹ ہے، کورونا کا یہ ویرینٹ اتنا مہلک نہیں، اس کے اتنے منفی اثرات نہیں، کورونا کی اینٹی وائرل دوائیاں آگئی ہیں جو کافی مؤثر ہیں۔

ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ سیاسی مخالفین جو مرضی ہے کہتے رہیں ہم تو ہر چیز کو ٹوئسٹ دیتے ہیں، سیاسی مخالفین چاہے کوئی اچھا ہو یا بیمار ہر چیز پر ٹوئسٹ دیتے ہیں، بھارت تو ویسے ہی ہمارا دشمن ہے، پھر یہاں کا سوشل میڈیا بھارت کے سوشل میڈیا سے چیزیں اٹھاتا ہے،۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ای چالان سسٹم پر تحفظات: سیاسی جماعتیں اور سندھ حکومت آمنے سامنے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) پر کراچی کے شہریوں، سیاسی جماعتوں، سماجی رہنماؤں اور صوبائی حکومت  کے درمیان تصادم کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔

صوبائی وزرا اور ٹریفک پولیس نے اس نظام کا دفاع کرتے ہوئے اسے ایک کامیاب منصوبہ قرار دیا  ہے اور اپوزیشن جماعتوں پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرنے کا الزام عائد کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ جب شہر میں حادثات بڑھتے ہیں تو یہی مطالبہ کیا جاتا ہے کہ کیا گیا تھا کہ حکومت قوانین پر عمل درآمد کرائے اور اب جب حکومت نے قدم اٹھایا ہے تو تعاون کے بجائے تنقید کی جا رہی ہے۔

حکومت کی جانب سے ہمیشہ کی طرح موجودہ صورت حال میں بھی وہی روایتی یقین دہانی کرائی جا رہی ہے کہ انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں، سماجی رہنماؤں اورخود شہریوں نے  حکومت کے اس اقدام کو کراچی کے ساتھ ظالمانہ رویہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ شہر کی سڑکیں موہنجو دڑو کا منظر پیش کرتی ہیں اور آپ دبئی کا نظام یہاں نافذ کر رہے ہیں، یہ لوٹ مار کا دھندا ہے۔ اسی طرح ایک سوال یہ بھی اٹھایا گیا ہے کہ  ای چالان حاصل کرنے والے شخص کی تصویر میڈیا پر کیوں آنی چاہیے۔

جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے بھی تباہ حال انفرا اسٹرکچر کے باوجود ای چالان نافذ کیے جانے کے خلاف عوامی احتجاج کے ساتھ قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب خود بلدیاتی اداروں کے حکام نے بھی شہر کی سڑکوں میں ٹوٹ پھوٹ کی شکایات کو تسلیم کرتے ہوئے مرمت کے کام کو بتدریج آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چہل قدمی کے شوقین افراد کے لیے خوشخبری، تحقیق میں نیا حیران کن فائدہ سامنے آگیا
  • ای چالان سسٹم پر تحفظات: سیاسی جماعتیں اور سندھ حکومت آمنے سامنے
  •  فیلڈ مارشل کو ملنے والا اعزاز پوری پاکستانی قوم کے لیے باعث فخر ہے، جاوید اقبال انصاری 
  • خفیہ ایٹمی تجربہ کرنیکا الزام، صدر ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
  • خفیہ ایٹمی تجربہ کرنے کا الزام؛ صدر ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
  • ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے: محمد اورنگزیب
  • ’استغفراللہ کہنا مناسب نہیں تھا‘، صبا قمر کے کراچی سے متعلق بیان پر حنا بیات کا ردعمل
  • پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
  • گووندا کا مراٹھی اداکارہ سے مبینہ معاشقہ، اہلیہ سنیتا آہوجا کا ردعمل سامنے آگیا
  • طلاق سے متعلق افواہوں پر فیروز خان کی اہلیہ کا اہم بیان سامنے آگیا