آزاد کشمیر میں امن و امان مؤثر بنانے کیلئے رینجرز تعینات کردی جائے گی، وزیراعظم انوارالحق
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں امن و امان کو مزید مؤثر بنانے کے لیے رینجرز کی تعیناتی کی کابینہ سے باضابطہ منظوری حاصل کر لی گئی ہے جس کے تحت ایک ہزار جوان اور 300 افسران مروجہ قواعد و ضوابط کے تحت بھرتی کیے جائیں گے جو مقامی ہوں گے۔
سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کودیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے واضح طور پر کہا کہ رینجرز فورس کی قیادت آزاد کشمیر کے مقامی افسران کے سپرد ہوگی جبکہ کسی غیر ریاستی فرد کو اس فورس کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر حکومت محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے قیام کے آخری مراحل میں ہے تاکہ عوام کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں یہ اقدام ناگزیر ہوچکا ہے، خاص طور پر جب پاکستان کی مسلح افواج نے امن کے قیام کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں۔
حکومتی کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 71 ارب روپے کے خسارے کے باوجود سرکاری ملازمین کو عید سے قبل تنخواہوں کی ادائیگی ممکن بنائی گئی، بلدیاتی اداروں کو فنڈز جاری کیے گئے، بند منصوبوں کو فعال کیا گیا اور جامعات کو مالی امداد فراہم کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مالی دباؤ کے باوجود مسلسل کارکردگی دکھائی ہے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے بتایا کہ تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے بھی پیش رفت جاری ہے، "آؤٹ آف اسکول چلڈرن” منصوبہ جلد آغاز کے مراحل میں ہے اور وزیراعظم پاکستان نے تین ارب روپے مالیت کے دانش اسکول منصوبے کی منظوری دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مظفرآباد میں شونٹر ٹنل کی تعمیر بھی وفاقی تعاون سے شروع کی جائے گی۔
ریاست آزاد کشمیر میں بینکاری کے شعبے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر بینک کو 30 جون سے قبل شیڈیولڈ بینک کا درجہ دلانے کے لیے تمام حکومتی ذمہ داریاں مکمل کر لی گئی ہیں اوردیگر انتظامی مراحل بینک کی انتظامیہ کے سپرد ہیں۔
انتظامی اصلاحات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں، بلدیاتی ادارے آزاد کشمیر کے آئینی نظام کا اہم جزو ہیں اور ان کی شمولیت کے بغیر گورننس کا عمل مکمل نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز کے اجرا کا معاملہ آئینی طریقے سے عدالتی راستے یا قانون سازی کے ذریعے حل کیا جائے گا۔
سیاسی وابستگی کی بنیاد پر بھرتیوں کے الزامات مسترد کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ تمام تقرریاں باقاعدہ اشتہار اور میرٹ کے تحت کی گئی ہیں، تاہم بعض خصوصی حالات، جیسے دور افتادہ علاقوں میں صحت کی سہولیات کی فوری فراہمی کے لیے ’ریاستی باشندہ‘ کی شرط میں نرمی برتی گئی تاہم رینجرز اور پولیس جیسی حساس فورسز میں کسی غیر ریاستی فرد کو شامل نہیں کیا گیا۔
خطے کی سیکیورٹی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دہشت گردی کی نئی لہر کو ہوا دے رہا ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ دشمن عناصر کے ساتھ مل کر پاکستان اور آزاد کشمیر میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے نتائج نہایت خطرناک ہو سکتے ہیں۔
چوہدری انوارالحق نے کہا کہ پاک فوج نے گزشتہ 77 برسوں میں لائن آف کنٹرول کی حفاظت اور آفات کے دوران عوام کی خدمت میں جو قربانیاں دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں، ان اداروں کے خلاف بے بنیاد الزامات کسی صورت قابل قبول نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
عائشہ عمر نے ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ کو ڈیٹنگ شو قرار دینے کی خبروں کی تردید کردی
اداکارہ و ٹی وی میزبان عائشہ عمر نے اپنے آنے والے اردو زبان کے ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ کو ڈیٹنگ شو قرار دینے والی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔
دی کرنٹ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں عائشہ عمر نے کہا کہ کچھ نیوز آؤٹ لیٹس دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہوں نے اسے پاکستانی ڈیٹنگ شو کہا ہے، لیکن یہ درست نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ نہ تو انہوں نے اور نہ ہی پروڈکشن ٹیم نے اسے کبھی ڈیٹنگ شو کہا ہے۔
عائشہ عمر نے بتایا کہ یہ شو مغربی ریئلٹی فارمیٹس جیسے ’لو آئی لینڈ‘ سے متاثر نہیں ہے بلکہ یہ بامعنی گفتگو، طویل المدتی تعلقات اور شادی کے مقصد پر مبنی ہے۔
ان کے مطابق پرومو پر مختلف آرا سامنے آرہی ہیں مگر یہ بالکل بھی ڈیٹنگ شو نہیں ہے بلکہ شادی کے لیے ساتھی تلاش کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ شو ترکیہ میں فلمایا گیا ہے لیکن چونکہ یہ اردو زبان میں اور پاکستانی ناظرین کے لیے بنایا جا رہا ہے، اس لیے یہ ثقافتی اقدار اور اصولوں کے عین مطابق ہے، فارمیٹ کے تحت شرکا ایک پرتعیش ولا میں رہیں گے مگر ان کے الگ فلورز، الگ کمرے اور ڈریسنگ اسپیسز ہوں گے، جب کہ صرف لاؤنج، کچن اور پول سائیڈ مشترکہ استعمال کے لیے ہوں گے۔
عائشہ عمر کے مطابق اس طرح کے فارمیٹس پہلے بھی پاکستان میں دکھائے جا چکے ہیں جہاں نوجوان ایک ہی جگہ رہتے ہیں مگر ان کی رہائش الگ ہوتی ہے۔
انہوں نے ’لازوال عشق‘ کو ایک بصیرت افروز سماجی تجربہ قرار دیا جو نوجوانوں کی بات چیت، میل جول اور رویوں کو اجاگر کرے گا۔
فارمیٹ کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ شو میں پہلے سے کوئی جوڑے نہیں بنائے گئے، شرکا ایک دوسرے کو جاننے اور گفتگو کے بعد شادی کے لیے تعلقات قائم کریں گے، جب کہ کھیل اور سرگرمیاں بھی اسی بات چیت پر مبنی ہوں گی۔
قبل ازیں انسٹاگرام پر جاری کیے گئے شو کے ٹیزر میں دکھایا گیا تھا کہ چار مرد اور چار خواتین ایک بنگلے میں رہیں گے، جہاں ان کی بات چیت، اختلافات اور جذباتی ارتقا کو ریکارڈ کیا جائے گا۔
ٹیزر میں عائشہ عمر کو خوبصورت مناظر سے لطف اندوز ہوتے اور ایک پرتعیش بنگلے میں داخل ہوتے دکھایا گیا، جہاں انہوں نے اس شو کو ابدی محبت کی تلاش اور جذباتی آزمائشوں کی عکاسی قرار دیا۔
خیال رہے کہ شو کا پہلا ٹیزر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر شدید تنقید اور بائیکاٹ کی مہم شروع ہوگئی تھی اور صارفین نے پیمرا سے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم، پیمرا نے وضاحت دی کہ یہ شو صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نشر ہوگا، ٹی وی پر نہیں، لہٰذا یہ پیمرا کے دائرہ کار میں نہیں آتا اور اس پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔
’لازوال عشق‘ بہت جلد یوٹیوب پر نشر کیا جائے گا، تاہم نشر ہونے کی حتمی تاریخ کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا۔
Post Views: 5