پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کا انعقاد، وزیر اعظم اور آرمی چیف شرکت کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سٹی 42 : معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کا 8 تا 9 اپریل کو انعقاد کیا جائے گا، وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کریں گے ۔
وزیر اعظم اور آرمی چیف اس موقع پر پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم سے خطاب بھی کریں گے۔ فورم میں اہم غیر ملکی شخصیات، وفاقی وزراء، سیکریٹریز، اعلیٰ سطحی ایگزیکٹوز اور نمایاں میڈیا شخصیات کی بھی شرکت متوقع ہے۔ اس کے علاوہ اعلیٰ سطحی امریکی وفد ایرک مائر کی سربراہی میں انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کرے گا ۔
’دنیا کی سب سے خوبصورت لکھائی‘طالبہ کا تعلق کس ملک سے؟
غیر ملکی سرمایہ کار پہلے ہی پاکستان پہنچنا شروع ہو چکے ہیں، ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی ڈپٹی ڈائریکٹر اور چین جیولوجیکل سروے کا وفد پہلے ہی اسلام آباد پہنچ چکا ہے ۔
حکومت اور ایس آئی ایف سی کی مشترکہ کاوشوں کی بدولت معدنی وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا اہم موقع ہے، اس کے علاوہ ریکوڈک سمیت اہم معدنی منصوبوں میں سرمایہ کاری، سکیورٹی اور حکومتی پالیسیوں پر اہم سیشنز، سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع ہیں۔
گاڑیوں کی آن لائن رجسٹریشن سے متعلق اہم خبر
فورم میں عالمی سرمایہ کاروں کی بھرپور شرکت، معدنیات کے شعبے میں ترقی کے نئے امکانات ہیں۔ معدنیات کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کے موثر استعمال پر تبادلہ خیال کے لیے بین الاقوامی ماہرین بھی شرکت کریں گے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: انویسٹمنٹ فورم فورم میں
پڑھیں:
غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار ترک وزیر خارجہ کی دعوت پر (آج) پیر کو ایک روزہ دورے پر استنبول جائیں گے۔ جہاں وہ عرب- اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اتوار کو دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں، بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام کو بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیرِ نو کی ضرورت پر زور دے گا۔ پاکستان اس بات کو بھی دہرائے گا کہ تمام فریقوں کو مل کر ایک آزاد، قابلِ عمل اور جغرافیائی طور پر متصل فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہئیں، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، جو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جو اقوامِ متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔