شاہزمان خان کا نصرت فتح علی خان سے موازنہ: راحت فتح علی خان کیا کہتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
شاہزمان خان کا نصرت فتح علی خان سے موازنہ: راحت فتح علی خان کیا کہتے ہیں؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز
لندن(سب نیوز )راحت فتح علی خان نے اپنے بیٹے کے لیجنڈری نصرت فتح علی خان سے موازنہ کرنے پر اپنا ردعمل ظاہر کردیا۔پاکستان کے عظیم کلاسیکی اور غزل گو راحت فتح علی خان، جنہیں دنیا بھر میں ان کے مشہور گانوں جیسے ضروری تھا، حبیبی، بول نہ ہلکے، اور اورے پیا کے لیے جانا جاتا ہے، نے حال ہی میں اپنے بیٹے شاہزمان خان کے ساتھ لندن کے ویمبلے ایرینا میں پرفارم کیا۔
انہوں نے ہزاروں افراد کے سامنے اپنی یادگار پرفارمنس پیش کی اور راحت فتح علی خان کے مداحوں کا جوش و جذبہ اس بات کا غماز تھا کہ ان کے موسیقی کے سفر کا اثر کتنا گہرا ہے۔لیکن اس پرفارمنس کے بعد، راحت فتح علی خان کے بیٹے شاہزمان خان کا موازنہ پاکستان کے لیجنڈری گلوکار نصرت فتح علی خان سے ہونے لگا۔
لوگوں نے شاہزمان کو نصرت فتح علی خان کے ہم پلہ سمجھنا شروع کر دیا، جس پر راحت فتح علی خان نے کہا کہ شو بہت اچھا تھا، یہ اللہ کا کرم ہے، لیکن میں نہیں کہہ سکتا کہ میرا بیٹا نصرت فتح علی خان کی طرح گاتا ہے۔ اس کا فیصلہ سامعین پر چھوڑتا ہوں۔ اگر لوگ اس میں وہ صلاحیت دیکھتے ہیں تو میں شکر گزار ہوں۔
نصرت فتح علی خان نے واضح کیا کہ وہ اپنے بیٹے کی کامیابیوں میں شمولیت تو چاہتے ہیں لیکن انہیں اپنی ذاتی محنت سے بھی آگے بڑھنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا،اس میں کوئی شک نہیں کہ ایک باپ کے کیریئر کا سفر طویل ہوتا ہے لیکن شاہزمان کو اپنے طوربھی سخت محنت کرنی ہے اور اس سے بھی زیادہ حاصل کرنا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نصرت فتح علی خان سے راحت فتح علی خان شاہزمان خان
پڑھیں:
زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
زیارت کے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی اور ان کے بیٹے مستنصر بلال، جنہیں 10 اگست کو مسلح افراد نے اغوا کیا تھا، کی نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دونوں نے اپنی خیریت ظاہر کرتے ہوئے رہائی کے لیے اغوا کاروں کے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل کی ہے۔
ویڈیو میں محمد افضل کا کہنا تھا کہ میں اور میرا بیٹا ٹھیک ہیں لیکن سخت مشکل میں ہیں، سن کے مطالبات جلد از جلد پورے کرو تاکہ ہمیں رہا کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: زیارت: مغوی اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی بازیابی میں مدد پر نقد انعام کا اعلان
ان کے بیٹے مستنصر بلال نے بھی کہا کہ میرے والد میرے ساتھ ہیں، ہم دونوں ٹھیک ہیں لیکن بڑی پریشانی میں ہیں، جتنی جلدی مطالبات پورے ہوں گے اتنی جلد رہائی ممکن ہوگی۔
محمد افضل اور ان کے بیٹے کو اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اہلخانہ کے ہمراہ زیارت شہر سے 20 کلومیٹر دور علاقے زیزری میں پکنک منانے گئے تھے۔ مسلح افراد نے حملے کے دوران ڈرائیور اور محافظوں کو یرغمال بنانے کے بعد چھوڑ دیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو پہاڑوں کی طرف لے گئے۔ اغوا کاروں نے سرکاری گاڑی کو بھی آگ لگا دی تھی۔
مزید پڑھیں: اسسٹنٹ کمشنر زیارت بیٹے سمیت اغوا، مسلح افراد نے گاڑی کو آگ لگادی
بلوچستان میں افسران کے اغوا کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل 4 جون کو ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو بھی مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مغوی افسران کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشنز جاری ہیں اور حکومت کی پوری کوشش ہے کہ انہیں جلد از جلد بحفاظت رہا کرایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی بلوچستان زیارت مستنصر بلال