ایران، روس اور چین کے درمیان سہ فریقی اجلاس کل ماسکو میں ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
روسی ایوان صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے بھی پیر کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ مستقبل قریب میں ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے مزید رابطے کیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے آر آئی اے نووستی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے جوہری معاہدے کے حوالے روس، چین اور ایران کے درمیان مشاورت کل ماسکو میں ہوگی۔ روسی ایوان صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے بھی پیر کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ مستقبل قریب میں ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے مزید رابطے کیے جائیں گے۔ پیسکوف نے کہا کہ روس ایران کے ساتھ جوہری معاملے سمیت مسلسل مشاورت کر رہا ہے، مستقبل قریب میں مزید گفتگو ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس ایرانی جوہری مسئلے کو سفارتی ذرائع سے حل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے بھی میڈیا سے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ماسکو میں ایران، روس اور چین کے درمیان سہ فریقی اجلاس کے حوالے سے کہا کہ ہمارا ایک اور سہ فریقی اجلاس آج اور کل ماسکو میں ہوگا، جس میں چین، روس اور ایران جوہری مسئلے اور قرارداد 2231 سے متعلق مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ماسکو میں ایران کے کے حوالے
پڑھیں:
جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔