گورنر سندھ نے وزیراعظم سے کراچی کیلئے 100 ارب روپے کی گرانٹ مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
کامران خان ٹیسوری نے مرتضی وہاب کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ میئر کراچی 100 ارب کے ترقیاتی منصوبوں کی سمری میرے پاس لائیں تو میں وفاق سے انہیں یہ رقم دلوا دوں گا، جب تک عوامی مسائل حل نہیں ہوتے، تب تک گورنر ہاوس میں عوامی عدالت لگتی رہے گی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کو کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے خط لکھ دیا۔ گورنر نے ملک کے سب سے بڑے شہر اور معاشی حب کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 100 ارب کی گرانٹ مانگ لی ہے۔ مئیر کراچی کی جانب سے منصوبوں کی فہرست بھی وزیراعظم کو بھیج دی گئی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے میئر کراچی کو چیلنج کیا تھا کہ وہ 100 ارب کے ترقیاتی منصوبوں کی سمری لائیں تو وہ وفاق سے رقم دلوا دیں گے۔گورنر سندھ نے مرتضی وہاب کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ میئر کراچی 100 ارب کے ترقیاتی منصوبوں کی سمری میرے پاس لائیں تو میں وفاق سے انہیں یہ رقم دلوا دوں گا۔ کامران ٹیسوری نے کہا کہ جب تک عوامی مسائل حل نہیں ہوتے، تب تک گورنر ہاوس میں عوامی عدالت لگتی رہے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے ترقیاتی منصوبوں منصوبوں کی گورنر سندھ ٹیسوری نے
پڑھیں:
کے الیکٹرک نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی، سوا اب روپے جمع کرا دیئے
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء) سالوں بعد کراچی الیکٹرک(کے الیکٹرک)نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی ہے اور سوا اب روپے جمع کرا دیئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے کئی سال بعد سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی ہے اور دو قسطوں میں سوا ارب روپے سے زائد کی رقم جمع کرائی ہے۔فریقین کے درمیان 32 ارب روپے سے زائد کے واجبات میں سے کے الیکٹرک نے 9.142 ارب روپے ادا کرنے اتفاق کیا اور ادائیگیوں کا شیڈول بھی جاری کر دیا۔(جاری ہے)
شیڈول کے مطابق ستمبر 2025 تک سندھ حکومت کو 4.258 ارب روپے کی ادائیگی کی جائے گی جب کہ کے الیکٹرک ہر ماہ جمع شدہ الیکٹرسٹی ڈیوٹی ادا کرنے کا بھی پابند ہوگا۔معاہدے کے مطابق بجلی بلوں میں صارفین سے وصول کی گئی الیکٹرسٹی ڈیوٹی اب اقساط میں سندھ حکومت کو ادا کی جائے گی۔ اس وقت الیکٹرسٹی ڈیوٹی کی مد میں کے الیکٹرک پر 32 ارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں۔ الیکٹرسٹی ڈیوٹی کی عدم ادائیگی کا معاملہ پی اے سی میں زیر غور آیا تھا۔دریں اثنا کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کے درمیان 25 ارب روپے کے واجبات کا معاملہ تاحال حل طلب ہے اور کے الیکٹرک نے سرکاری محکموں کو بر وقت بل کی ادائیگی نہ کرنے پر بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کی تنبیہہ جاری کر دی ہے۔