قومی ایئرلائن کا 20 پائلٹس، 40 فضائی میزبان بھرتی کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
قومی ایئرلائن پی آئی اے کو پائلٹس اور فضائی میزبانوں کی کمی کا سامنا ہے۔ انتظامیہ نے کاکپٹ کریو اور کیبن کریو کی بھرتی کیلئے اشتہار جاری کر دیا ہے۔
ایئرلائن ذرائع کا بتانا ہے کہ تنخواہوں کے کم پیکیج کی وجہ سے بڑی تعداد میں پائلٹس قومی ایئرلائن چھوڑ گئے ہیں۔
پی آئی اے انتظامیہ نے پائلٹس اور فضائی میزبانوں کی بھرتیوں کے حوالے سے اشتہار جاری کیا ہے۔ اس سلسلے میں 20 پائلٹس اور 40 فضائی میزبانوں کی بھرتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کیپٹن اور فرسٹ آفیسر کی بھرتی کےلیے جاری اشتہار میں کیپٹن کےلیے عمر کی حد 50 سال جبکہ فرسٹ آفیسر کےلیے عمر کی حد 40 سال رکھی گئی ہے۔
فضائی میزبانوں کیلئے فریش امیدوار کی عمر کی حد 25 سال جبکہ تجربہ کار ائیرہوسٹس کےلیے عمر کی حد 30 سال مقرر کی گئی ہے۔ فضائی میزبانوں کے لیے کم از کم تعلیمی قابلیت گریجویشن رکھی گئی ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: فضائی میزبانوں کی عمر کی حد کی بھرتی
پڑھیں:
( 9 مئی مقدمات) تحریک انصاف کا تمام سزاؤں کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
اے ٹی سی کی جانب سے سنائے گئے فیصلے آئین اور قانون کے سراسر منافی ہیں، بیرسٹر گوہر
سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا،سلمان اکرم راجاودیگر کا فیصلے پر ردعمل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور کی جانب سے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو سنائی گئی تمام سزاؤں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر کا فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم ان تمام فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے کیونکہ یہ انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔اے ٹی سی کی جانب سے سنائے گئے فیصلے آئین اور قانون کے سراسر منافی ہیں۔پاکستان میں متنازع فیصلوں کی کمی نہ تھی اور آج متنازعہ فیصلوں میں ایک فیصلے کا اضافہ ہوا ہے۔ جو سزائیں دی جا رہی ہیں وہ بانی چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی کال پر کیے گئے احتجاج کے بعد کی جا رہی ہیں۔ جن لوگوں نے ظلم اور ناانصافی کیخلاف آواز بلند کی، انہیں اب ضمیر کی سزا دی جا رہی ہے، قانون واضح ہے کہ محض احتجاج پر دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی جا سکتیں۔بیرسٹر گوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے اور ساتھیوں نے کہا تھا شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے، ایک کیس میں مختلف جگہوں پر ٹرائل نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالتوں کا سامنا کیا اور کبھی اس پر عمل نہ ہوا، اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت تین ارکان پارلیمنٹ کو سزا ہوئی، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو رہا ہے عدلیہ اپنی ذمہ داریوں میں ناکام ہوگئی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اُٹھ گیا ہے، قانونی تقاضے پورے کئے بغیر ایسی سزائیں ناانصافی ہیں، رات تک ٹرائل چلائے گئے۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 9 مئی مقدمات میں کئی جگہوں پر ایک فرد ہی الزام لگا رہا ہے، پی ٹی آئی کا یہ معاملہ نہیں ، قوم اور ہر فرد کا معاملہ ہے، یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ، پاکستان کے مستقل کا معاملہ ہے۔ جن لوگوں کو سزا دی گئی وہ بے جرم ہیں، دہشتگردی کا قانون کہاں کہاں استعمال ہوگا ، آئین میں واضح ہے، جلسے جلوس پر دہشت گردی نہیں لگ سکتی۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے ہائیکورٹ میں فیصلہ چیلنج کریں گے، سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔