ایرانی جوہری مسئلے پر تمام فریقین کو روابط مضبوط بنانے چاہیئں، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چین کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ ایران کے جوہری مسئلے کو سیاسی اور سفارتی ذرائع سے حل کرنا ہی واحد درست راستہ ہے۔
چین امن مذاکرات کے ذریعے ایک ایسا سفارتی حل جلد از جلد طے پانے کو فروغ دیتا رہے گا جس میں تمام فریقوں کے جائز خدشات کو مدنظر رکھا جائے گا۔ ایک ایسے ملک کی حیثیت سے جس نے یکطرفہ طور پر جے سی پی او اے سے دستبرداری اختیار کی اور موجودہ صورتحال پیدا کی، امریکہ کو سیاسی خلوص کا مظاہرہ کرتے ہوئے باہمی احترام کی بنیاد پر بات چیت اور مشاورت میں حصہ لینا ہوگا اور طاقت کی دھمکی دینے اور انتہائی دباؤ ڈالنے کا غلط عمل بند کرنا ہوگا۔
ایرانی جوہری مسئلے پر 7 اور 8 اپریل کو ماسکو میں ایران، روس اور چین کی جانب سے ہونے والی سہ فریقی ماہرین کی سطح کی مشاورت کے حوالے سےلین جیئن کا کہنا تھا کہ چین ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی تصفیے کے عمل کو فروغ دینے کے لیے روس کی مزید کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ چین بین الاقوامی جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام نیز مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے متعلقہ فریقوں کے ساتھ بات چیت اور تعاون جاری رکھے گا۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جوہری مسئلے
پڑھیں:
ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے، رافائل گروسی
اپنے ایک بیان میں IAEA کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ نہ تو ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہیں اور نہ ہی ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاع ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ الجزیرہ نے IAEA کے ڈائریکٹر "رافائل گروسی" کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ انہوں نے تہران-واشنگٹن غیر مستقیم مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی اس معاہدے کا حصہ نہیں تاہم اگر یہ معاہدہ ہو جاتا ہے تو ہم اس کی تائید کریں گے اور اس کے نفاذ کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے اس معاہدے کی کامیابی کو ایک بڑی پیش رفت قرار دیا، جس سے کشیدگی میں کمی آئے گی۔ رافائل گروسی نے ان مذاکرات کے نتائج کے بارے میں کہا کہ میں امریکی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ "اسٹیو ویٹکاف" سے رابطے میں ہوں لیکن مجھے نہیں معلوم کہ ان مذاکرات کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی فریق بھی مذاکرات میں سنجیدہ ہے اور وہ کسی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔
آئی اے ای اے کے سربراہ نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں اور نہ ہی ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاع ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔ رافائل گروسی نے مزید کہا کہ میں مشرق وسطیٰ سمیت دنیا کے تمام ممالک سے چاہتا ہوں کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شامل ہوں۔ دوسری جانب گزشتہ شب ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے آئی اے ای اے کے سربراہ سے ٹیلیفونک گفتگو کی اور انہیں مذاکرات کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔ جس پر ڈائریکٹر IAEA نے ایران کے ذمہ دارانہ طرز عمل کی تعریف کی۔ انہوں نے مذکراتی عمل میں کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔