12 ہزار سال سے ناپید شدہ جانور واپس ’زندہ‘ ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
سائنسدانوں کے ایک گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایسے بھیڑیے کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے جو 12 ہزار 500 سال سے زائد عرصے سے ناپید تھا۔
ٹیکساس کی کمپنی Colossal Biosciences نے کہا کہ اس کے محققین نے ناپید شدہ بھیڑیے کے ڈی این اے کے دو قدیم نمونوں پر کلوننگ اور جین ایڈیٹنگ پر مبنی طریقہ استعمال کیا ہے تاکہ اس کی بنیاد پر تین بھیڑیوں کے بچوں کو جنم دیا جا سکے۔
بھیڑیے کے بچوں میں دو چھ ماہ کے نر ہیں جن کا نام رومولس اور ریمس ہے اور ایک تین ماہ کی مادہ ہے جس کا نام خلیسی ہے جو گیم آف تھرونز کے کردار کا حوالہ ہے جس میں بھیڑیوں کو دکھایا گیا تھا۔
کولوسل کے چیف ایگزیکٹو بین لیم نے اس کامیابی کو ایک بہت بڑا سنگ میل قرار دیا ہے۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں کمپنی نے کیپشن کے ساتھ بھیڑیوں کی ایک تصویر پوسٹ کی جس پر لکھا تھا: "آپ 10,000 سالوں میں ناپید شدہ بھیڑیے کی پہلی آواز سن رہے ہیں۔ رومولس اور ریمس سے ملیں، دنیا کے پہلے جانور جو معدومیت سے واپس آئے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
انتہا پسند یہودیوں کے ظلم سے جانور بھی غیرمحفوظ
مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے ایک گاؤں میں انتہا پسند یہودی شہریوں نے فلسطینی کسان کے باڑے میں گھس کر 10 بھیڑوں کو ڈنڈے مار کر ہلاک کر دیا۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے، جس نے علاقے میں شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔
A post shared by TRT World (@trtworld)
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید پانچ فلسطینی شہید ہوئے، جن میں نوجوان باکسر بھی شامل ہیں۔
جنگ بندی کے آغاز سے اب تک اسرائیلی کارروائیوں میں مجموعی طور پر 226 فلسطینی شہید اور 595 زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ میں ملبے سے مزید 17 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جس کے بعد اب تک ملنے والی لاشوں کی مجموعی تعداد 499 ہو چکی ہے۔