ٹرمپ ٹیرف سے متاثرہ عالمی اسٹاک مارکیٹ کی بحالی کے ساتھ ساتھ پاکستان اسٹاک ایکسچینج بھی مثبت رجحان کی جانب لوٹ آئی ہے، جہاں بینچ مارک کے ایس سی 100 انڈیکس میں جمعرات کو ٹریڈنگ کے ابتدائی اوقات میں تقریباً 3,000 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

جمعرات کی صبح 10 بجے کے لگ بھگ بینچ مارک 100 انڈیکس 116,507.

03 کی سطح پر منڈلارہا تھا، جو کہ 2,353.88 پوائنٹس یا 2.06 فیصد اضافہ کا استعارہ ہے، جس کے بعد انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 117,484.16 تک پہنچ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، 100 انڈیکس میں 3882 پوائنٹس کی کمی

آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، آئل مارکیٹنگ کمپنیز، پاور جنریشن اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں ہر سطح پر خریداری دیکھی گئی۔ انڈیکس ہیوی اسٹاکس بشمول اے آر ایل، حبکو، پی ایس او، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل اور پی او ایل سبز رنگ میں ٹریڈ ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

100 انڈیکس پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ایس ای مثبت رجحان

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 100 انڈیکس پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ایس ای پاکستان اسٹاک

پڑھیں:

محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم

اسلام آباد(اوصاف نیوز)نئے بجٹ میں حکومت کن شعبوں پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے جا رہی ہے اور کن شعبوں پر نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے،ا س حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔

وفاقی حکومت نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں متعدد نئے ٹیکس اقدامات اور پالیسی تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے تاکہ محصولات میں اضافہ کیا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق بجٹ میں بعض شعبوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور نئی اشیا و آمدن کے ذرائع کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی سفارشات زیر غور ہیں۔

آئی ایم ایف کے دباؤ پر زرعی آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اسی طرح ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، فری لانسرز اور بیرون ملک سے حاصل ہونے والی فری لانس آمدن پر بھی ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔

علاوہ ازیں شیئرز اور پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں اضافہ اور سابق فاٹا ریجن کو حاصل ٹیکس استثنا ختم کرکے 12 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق بجٹ میں کھاد، کیڑے مار ادویات اور بیکری مصنوعات پر بھی ٹیکس عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب مشروبات اور سگریٹس پر ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے جزوی ریلیف بھی متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کو 30 فیصد خصوصی الاؤنس دینے اور ایڈہاک ریلیف الاؤنس کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے اور پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد اضافے کی تجویز بھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔

آئندہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور غیر دستاویزی معیشت کو قابو میں لانے کے لیے حکومت اہم اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم ان مجوزہ ٹیکس اقدامات پر حتمی فیصلہ بجٹ پیش کیے جانے کے بعد ہوگا۔
معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے جاری کر دیا، معاشی استحکام کی جانب پیش رفت
  • بجٹ تجاویز کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب، اقتصادی سروے جاری
  • محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم
  • ملکی فصلوں کی پیداوار میں کتنی کمی ہوئی؟وزیرخزانہ نے اعدادوشمار جاری کر دیئے
  • حکومت نے اقتصادی سروے 2025-26 جاری کردیا، جی ڈی پی میں اضافہ ریکارڈ
  • حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • آلائشیں اٹھانے کیلئے 25 ٹاؤنز اور 7 اضلاع میں 2 کلکشن پوائنٹس بنائے ہیں: میئر کراچی
  • کوئٹہ، عید الاضحیٰ کے دوران تفریحی مقامات پر پابندی
  • قارئین کو عید مبارک، پاکستان بھر میں عیدالاضحیٰ آج مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے، جانور قربان کرنے کا سلسلہ جاری
  • قرض ادائیگی میں ہوشربا اضافہ، 6 سال میں سود 2 ہزار سے بڑھ کر 8600 ہزار ارب ہوگیا