عمران خان اب اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کر رہے ہیں، رہنما ن لیگ سینیٹر ناصر بٹ کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز

پشاور (سب نیوز)مسلم لیگ (ن)کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی سینٹر ناصر بٹ نے دعوی کیا ہے کہ عمران خان اب اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کررہے ہیں۔پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ناصر بٹ نے کہا کہ نواز شریف ہی وہ واحد شخصیت ہیں جن کے پاس ملک کے بحرانوں کا حل ہے، نواز شریف بیرون ملک سے واپسی پر چاروں صوبوں کا دورہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جو دہشت گردی ہے اور ملک میں جو سیاسی صورتحال ہے، اس کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

ناصر بٹ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اب اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کررہے ہیں، ان کے اردگرد جو افراد ہیں، ان پر بانی چیئرمین کو اعتبار نہیں ہے، اسی لیے اعظم سواتی نے ذمہ داری اٹھائی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے خود بتائیں ڈیل اور مفاہمت میں کیا فرق ہے۔بعد ازاں سینیٹر ناصر محمود بٹ کی قیادت میں سینیٹرز کے وفد نے آج گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے گورنر ہاس پشاور میں ملاقات کی۔ وفد میں سینیٹر اسلم ابڑو ، سینیٹر حسنہ بانو ، سینیٹر خالدہ عتیب شامل تھے، ملاقات کے دوران ہاسنگ سے متعلقہ امور، جاری ترقیاتی منصوبوں اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

گورنر فیصل کریم کنڈی نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے صوبے میں ہاسنگ کے شعبے کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی اور کہا کہ عوام کو سستی اور معیاری رہائش کی فراہمی میری اولین ترجیح ہے۔انہوں نے اس موقع پر وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پشاور میں وفاقی محکمہ جات سے متعلق پردیسی ملازمین کو شدید مشکلات درپیش ہیں، ان کے لیے سہولیات میں اضافہ کیا جائے اور ہاسنگ سبسڈی دی جائے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ہاسنگ کے منصوبوں کو مزید وسعت دی جائے اور وفاق کی جانب سے سہولیات میں اضافہ کیا جائے تاکہ صوبے کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بھی رہائشی منصوبے مثر انداز میں مکمل ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی اداروں کے مابین قریبی تعاون ہی ہاسنگ کے شعبے میں پائیدار ترقی کی ضمانت ہے۔گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ ہاسنگ کی سہولیات صرف شہروں تک محدود نہ رکھی جائیں بلکہ دیہی اور کم ترقی یافتہ علاقوں کو بھی اس دائرہ کار میں شامل کیا جائے۔سینیٹر ناصر محمود بٹ نے کہا کہ قائمہ کمیٹی ہاسنگ کے مسائل کے حل اور پالیسی سازی کے عمل کو مثر بنانے کے لیے ملک بھر میں سرگرم ہے۔انہوں نے گورنر کو کمیٹی کی حالیہ کارکردگی اور آئندہ کے اہداف سے بھی آگاہ کیا، وفد کے ارکان کو گورنر ہاس کے مختلف حصوں کا دورہ کرایا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: عمران خان اب اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات سینیٹر ناصر

پڑھیں:

سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ کی چیئر پرسن سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہو چکے ہیں،سیلاب متاثرین کو بی آئی ایس پی کے ذریعے رقم کی فراہمی کرنی چاہئے، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس بدھ کو یہاں کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر شیری رحمان کی صدارت میں ہوا۔ اس موقع پر چیئرپرسن نے بتایا کہ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کمیٹی کی بریفنگ میں بتایا کہ حالیہ سیلاب سے 3ملین لوگ متاثر ہوئے ، حکومت کو بلا تاخیر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متاثرین کوبی آئی ایس پی امداد منتقل کرنی چاہیے، پاکستان کو منی بجٹ کے بجائے اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

شیری رحمان نے کہا کہ 2022کی طرح متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر بی آئی ایس پی کے تحت رقم کی فراہمی کی جانی چاہیے ۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ متاثرہ افراد کی تعداد، مقام اور ضروریات کی تفصیل فراہم کی جائے، سیلاب سے متاثرہ 3 لاکھ افراد خیموں میں رہ رہے ہیں،خیمہ بستیوں میں پانی، بجلی اور صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں،حکومت سیلاب متاثرین میں امداد کی تقسیم میں شفافیت یقینی بنائے، ریلیف کیمپوں کو انسانی معیار کے مطابق بہتر بنایا جائے،عارضی خیموں سے مستقل رہائش کی طرف منتقلی کا منصوبہ پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے ملک میں ہونے والی تباہی سب کے سامنے ہے ،ملک بھر میں مجموعی طور پر سیلاب سے تین ملین لوگ متاثر ہو چکے ہیں انہوں نے کہا کہ لوگ دریاؤں کے راستے میں کیوں رہ رہے ہیں، فلٹریشن کے بعد صارفین کے لیے 62 فیصد پانی غیر محفوظ پایا گیا،جب سطحی پانی 100 فیصد غیر محفوظ ہو تو آکسیڈائزیشن بے معنی ہو جاتی ہے۔ سینیٹر شیری رحمان نے بتایا کہ جرمن واچ کے مطابق پاکستان 2022 میں ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے متاثرہ ممالک میں پہلے نمبر پر تھا ،گلگت بلتستان میں گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں، فلیش فلڈنگ کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں، مقامی لوگوں کےلئے یہ بہت تکلیف دہ ہوتا ہے ، ان کے مویشی اور بہت سی قیمتی اشیاء پانی میں بہہ جاتی ہیں۔

شیری رحمان نے بتایا کہ ارلی وارننگ سسٹم کے حوالے سے کمیونٹی سب سے پہلے اور سب سے موثر ہے ،گلگت بلتستان میں ایک چرواہے کی بروقت اطلاع دینے سے بڑے پیمانے پر لوگوں کی جان بچ گئی۔ اجلاس کے دوران چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے بتایا کہ سیلاب سے 998 اموات جبکہ 1062 افراد زخمی ہوئے، اس بار ماحولیاتی تبدیلی کا آغاز بونیر اور گلگت میں فلیش فلڈنگ سے ہوا،پنجاب اور سندھ میں نیوی پاک فوج کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن جاری ہیں،اب تک 2000 سے زائد ریلیف کیمپس کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں پہلے پانچ ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ ہماری سردیوں کا دورانیہ کم جبکہ گرمیوں کا دورانیہ بڑھ گیا ہے،درجہ حرارت بڑھنے سے زیادہ بارشیں ہوں گی، 65 سال میں موجودہ اپریل پاکستان کا گرم ترین اپریل تھا ۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں پانی چھوڑنے کے حوالے سے ہم سے کوئی ڈیٹا شیئر نہیں کیا،ستلج میں پانی کا بہاؤ سب سے زیادہ رہا،اب ریلے کی سمت گڈو اور پھر سکھر سے عربین سی کی جانب جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہر روز پی ڈی ایم سے نقصانات کے حوالے سے ڈیٹا لیتے ہیں،پنجاب میں 29 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے بتایا کہ راول ڈیم کا سارا کنٹرول پنجاب کے پاس ہے ، راول ڈیم کے پانی میں سوریج کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے ،سپریم کورٹ کا حکم تھا پنجاب حکومت اس حوالے سے فوری اقدامات کرے ۔

سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ راول ڈیم میں ڈِزالو آکسیجن کی جانچ کی گئی ہے،فلٹریشن پلانٹس کا معائنہ مکمل کر لیا گیا ہے،پانی کے ماخذ پر ٹیسٹنگ کی جا چکی ہے،یہ تمام اقدامات پینے کے پانی کے تناظر میں کیے گئے ہیں۔ اجلاس کے دوران سینیٹر وقار نے بتایا کہ ملک میں ارلی وارننگ سسٹم کا نہ ہونا حالیہ تباہی کی بڑی وجہ بن رہی ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی 
  • عمران خان کا ٹوئٹر اکاونٹ بھارت سے آپریٹ ہو رہا ہے، وزیر ریلوے حنیف عباسی کا دعوی
  • آپریشن حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن قائم کیا جائے، عمران خان
  • بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
  • سیاسی ماحول میں ہلچل، سینیٹر علی ظفر استعفے جمع کرانے پارلیمنٹ پہنچ گئے
  • عمران خان مذاکرات کے لیے تیار، لیکن بات ’بڑوں‘ سے ہوگی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
  • 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیر اعظم شہباز شریف پر جرح مکمل
  • نوجوانوں کو جمہوری اقدار سے آراستہ کرنا ناگزیر ہے، سینیٹر روبینہ خالد
  • عمران کا مقدر لمبی جیل، نئے صوبوں، فنانس ایوارڈ اور ڈیموں پر ہائبرڈ نظام میں اختلافات کا امکان ہے: طلعت حسین