ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا گیا، عمرایوب کا شکوہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ آج پھر ہمیں عمران خان سے ملنے سے روک دیا گیا ہے، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اور ہیڈ محرر نے عدالتی احکامات وصول نہیں کیے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما عمران خان سے ملنے کے لیے اڈیالہ جیل گئے تھے، جیل کے اندر سے کہا گیا کہ سب کو اکٹھا ہونے دیں پھر اجازت دیں گے، پولیس افسران نے ہمارے ساتھیوں کو روکا اور آگے نہیں جانے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس، پی ٹی آئی ملاقات:عمرایوب نے وکلا کو ہراساں کیے جانے کی شکایت کی، سپریم کورٹ اعلامیہ
عمرایوب نے کہا کہ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اور ہیڈ محرر نے عدالتی احکامات وصول نہیں کیے، جیل عملہ نے بتایا جیل سپرنٹنڈنٹ کے احکامات ہیں کوئی آرڈر وصول نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی بہنوں کو یہاں زدوکوب کیا گیا، حامد رضا، شفقت اعوان، طیبہ راجہ اور عالیہ حمزہ کو یہاں سے گرفتار کیا گیا، پولیس اہلکار خود کو ریاست سے بڑا سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں اختلافات ہمارا اندرونی معاملہ ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا اس سے کیا لینا دینا، ہمارا مقصد ایک ہے بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ سمیت گرفتار لیڈرز کی رہائی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی مشن اور اسلام آباد ہمارا ہدف ہے، عمرایوب
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ سیاسی مذاکرات کس سے کریں؟ شہباز شریف، مریم نواز سے مذاکرات کریں ان کے پلے کیا ہے؟ وزیراعلیٰ بلوچستان سے مذاکرات کریں، ان کے پلے کیا ہے۔
اس سے قبل ڈسٹرکٹ کورٹ اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عمرایوب نے کہا کہ جوڈیشل سسٹم اور پولیس سسٹم میں ریفارمز کی ضرورت ہے، پرسوں اڈیالہ میں بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا گیا، جبکہ اس موقع پر لوگوں کو گرفتار کیا گیا، پاکستان کو ضرور ہارڈ سٹیٹ ہونا چاہیے لیکن اس کی بنیاد آئین اور قانون ہونا چاہئے۔
انہوں نے پی ٹی آئی میں گروپنگ کے حوالے سے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا ہمارے اندرونی معاملات سے کیا لینا دینا؟ پی ٹی آئی چوہدراہٹ والی پارٹی نہیں، عمران خان کی قیادت میں پارٹی متحد ہے۔ بانی پی ٹی آئی سب کی سنتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’پارٹی کو دبایا جارہا ہے‘، پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو ڈوزیئربھیج دیا
عمرایوب نے مزید کہا کہ معدنیات بل پاس کرنا نہ کرنا صوبائی اسمبلی اور صوبائی حکومت کا معاملہ ہے، گرینڈ الائنس کے معاملے پر ہماری جدوجہد جاری ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان کو کہوں گا کہ ہم سب کو بلائیں، انویسمنٹ کا بنیادی اصول ہے اس ملک میں آئین اور قانون دیکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ منرل کانفرنس کے وقت اڈیالہ میں گرفتاریاں ہو رہی تھی، میں نے جے آئی ٹی میں آئی جی کو کہا تم بیٹھ نہیں سکتے، میں نے تمہاری پیٹی اتارنے کیلئے درخواست دے رکھی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اپوزیشن لیڈر اڈیالہ جیل پی ٹی آئی عمران خان عمرایوب قومی اسمبلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر اڈیالہ جیل پی ٹی ا ئی عمرایوب قومی اسمبلی عمرایوب نے بانی پی ٹی پی ٹی ا ئی نے کہا کہ پی ٹی آئی
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
ڈی آئی خان:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔