معاہدے کی خلاف ورزی، کوربن بوش پر پی ایس ایل کھیلنے پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے معاہدے کی خلاف ورزی پر جنوبی افریقا کے کوربن بوش پر ایک سال کے لیے پابندی عائد کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرکٹ بورڈ کے نوٹس پر کوربن بوش نے کیا جواب دیا؟
پی سی بی کے مطابق کوربن بوش نے پاکستان سپر لیگ کے ساتھ معاہدہ ہونے کے باوجود پی ایس ایل کھیلنے سے انکار کیا ہے اور انہوں نے آئی پی ایل میں کھلنے ترجیح دی۔
بورڈ کا کہنا ہے کہ کوربن بوش پاکستان سپر لیگ کا اگلا ایڈیشن کھیلنےکے اہل نہیں ہوں گے۔ ان پر مالی جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
آل راؤنڈر کوربن بوش نے پی سی بی کی عائد کردہ سزا اور جرمانہ قبول کرلیا ہے۔
کوربن بوش نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میں ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سے اپنا نام واپس لینے پر نادم ہوں اور پاکستانی عوام، پشاور زلمی کے مداح اور کرکٹ برادری سے معذرت کا طلب گار ہوں۔
مزید پڑھیے: پاکستان کرکٹ بورڈ نے کوربن بوش کو لیگل نوٹس کیوں بھیجا؟
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل ایک پر وقار ٹورنامنٹ ہے اور میرے عمل کے سبب ہونے والی مایوسی کو میں مکمل طور پر سمجھتا ہوں۔
کوربن بوش کا کہنا تھا کہ وہ اپنے عمل کی مکمل ذمہ داری لیتے ہیں اور جرمانہ اور ایک سال کی پابندی قبول کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ 13 جنوری کو لاہور میں ہونے والے ایچ بی ایل پی ایس ایل ڈرافٹ میں 30 سالہ کوربن بوش کا انتخاب پشاور زلمی نے ڈائمنڈ کیٹیگری میں کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی پی ایل پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کوربن بوش.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کوربن بوش پاکستان کرکٹ بورڈ کوربن بوش نے پی ایس ایل
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے مابین درآمدی اشیاء پر ٹیرف میں کمی کا معاہدہ
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )پاکستان اور افغانستان کے مابین ترجیحی بنیادوں پر تجارتی معاہدہ طے پا گیا جس کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کی درآمدی اشیاء پر ٹیرف میں نمایاں کمی کریں گے۔ معاہدے پر اسلام آباد میں دستخط کی تقریب منعقد ہوئی جہاں افغان ڈپٹی وزیر تجارت ملا احمد اللہ زاہد اور پاکستان کے سیکرٹری تجارت جواد پال نے معاہدے پر دستخط کیے۔معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے ٹیرف کی شرح 60 فیصد سے کم کر کے 27 فیصد تک لانے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اقدام دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور خطے میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ معاہدہ یکم اگست 2025 ء سے نافذ العمل ہوگا اور ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے موثر رہے گا۔معاہدے کے تحت پاکستان افغانستان سے درآمد کیے جانے والے انگور، انار، سیب اور ٹماٹر پر ڈیوٹی کم کرے گا، جبکہ افغانستان پاکستان سے آنے والے آم، کینو، کیلے اور آلو پر ٹیرف میں کمی کرے گا۔