بلاول بھٹو آئندہ پاکستان کے پہلے نوجوان وزیراعظم ہوں گے، گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
لاہور:
گورنرپنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی وفاق کی جماعت ہے پورے پاکستان میں پیپلزپارٹی دوسری جماعتوں کو ٹف ٹائم دے گی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے کارکنوں کو متحرک رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ بلاول بھٹو آیندہ پاکستان کے پہلے نوجوان وزیراعظم ہوں گے۔
گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ میں لاہور نہیں بلکہ پورے پنجاب کا گورنر ہوں، گورنر ہاؤس کے دروازے پنجاب کی عوام کے لئے کھولے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاست سے بالاتر ہو کر عوامی خدمت کے منشور پر عمل پیرا ہوں۔ پنجاب کی ہر گلی محلے میں پیپلزپارٹی اپنا کردار ادا کرے گی اور بلاول بھٹو کا پیغام پہنچائے گی۔
سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ میں گورنر ہاؤس میں نہیں بلکہ عوام کے دلوں میں رہنے کے لئے گورنر بنا ہوں۔
لاہور: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک وفاقی جماعت ہے اور ملک بھر میں دیگر جماعتوں کو سخت مقابلہ دے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نارووال اور گجرات سے تعلق رکھنے والے پیپلز پارٹی کے وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔
گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کارکنوں کو متحرک رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، پیپلز پارٹی صوبے کے ہر حلقے میں اپنا سیاسی کردار ادا کرے گی۔
سردار سلیم حیدر خان نے بلاول بھٹو زرداری کو پاکستان کا آئندہ "پہلا نوجوان وزیراعظم" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ملکی سیاست میں نئی قیادت کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "میں صرف لاہور نہیں بلکہ پورے پنجاب کا گورنر ہوں، اور گورنر ہاؤس کے دروازے عوام کے لیے کھول دیے گئے ہیں۔"
گورنر پنجاب نے کہا کہ وہ سیاست سے بالاتر ہو کر عوامی خدمت کے منشور پر عمل پیرا ہیں اور چاہتے ہیں کہ عوامی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی پنجاب کے گلی محلوں میں اپنا پیغام پہنچائے گی اور عوامی رابطہ مہم کو مزید مؤثر بنایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سردار سلیم حیدر خان نے گورنر پنجاب پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ انہوں نے پنجاب کا
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد لندن پہنچ گیا
سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد واشنگٹن میں کامیاب سفارتکاری کے بعد لندن پہنچ گیا ہے، جہاں وفد برطانوی اراکین پارلیمنٹ سمیت وزرا سے بھی ملاقاتوں میں پاک بھارت کشیدگی سے متعلق پاکستان کا موقف پیش کیا جائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری اس وقت پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ امریکا کا دورہ مکمل کرکے لندن پہنچے ہیں، دورے کا مقصد حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر اجاگر کرنا اور بھارت کی بڑھتی ہوئی لابنگ سرگرمیوں کا توڑ کرنا ہے۔
لندن روانگی سے قبل واشنگٹن میں امریکی قانون سازوں اور تھنک ٹینکس سے ملاقاتوں کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور خطے میں استحکام کے لیے بھارت کے ساتھ مذاکرات ضروری سمجھی جاتی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ بھارت ہی ہے جو بات چیت اور تحقیقات کی ہر کوشش سے پیچھے ہٹ رہا ہے، اور یہ آج کے دور کا سب سے کمزور بہانہ ہے، انہوں نے بھارت کو پیشکش کی کہ اگر وہ سویلین قیادت سے بات نہیں کرنا چاہتا تو پاکستان فوجی یا سیاسی قیادت کے ذریعے مذاکرات کے لیے بھی تیار ہے۔
بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ ہم ایٹمی صلاحیت کے حامل دو ہمسایہ ممالک ہیں جن کے درمیان تنازع کی دہلیز انتہائی کم ہے، اور کوئی تنازع حل کرنے کا نظام موجود نہیں، بھارت کی جانب سے ثالثی سے انکار پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نہ تو پاکستان سے براہِ راست بات کرنا چاہتا ہے، نہ ہی کسی تیسرے فریق جیسے اقوام متحدہ یا امریکہ کی ثالثی قبول کرتا ہے، جو ان کے بقول ایک غیر منطقی رویہ ہے۔
‘یہ صرف پاکستان کے مفاد میں نہیں بلکہ بھارت اور پورے خطے کے مفاد میں ہے کہ وہ اپنے یکطرفہ فیصلے پر نظرثانی کرے اور مذاکرات کی میز پر آئے۔’
وفد یورپی یونین کے ہیڈاکوارٹرز برسلز کا بھی دورہ کرے گا، اس وفد میں سابق وزرائے خارجہ حنا ربانی کھر، خرم دستگیر، سینیٹرز شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ، اور سینئر سفارت کار جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلاول بھٹو سفارتی وفد لندن واشنگٹن