آبی گزرگاہوں پر ساڑھے 5 لاکھ پرندوں کی آمد، سندھ وائلڈ لائف کا سروے
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے میں کہا گیا ہے کہ 2024 سے 2025 کے دوران سندھ کی جھیلوں اور آب گاہوں پر مہاجر پرندوں کا سروے مکمل کیا گیا۔
کراچی سے سندھ وائلڈ لائف کے مطابق آب گاہوں و آبی گذرگاہوں پر پرندوں کی تعداد 5 لاکھ 45 ہزار 258 ریکارڈ کی گئی۔
محکمے کے مطابق سروے کا پھیلاؤ پچھلے سال کی طرح 40 فیصد علاقوں تک رہا۔ مہمان پرندوں کے روایتی ٹھکانے رن آف کچھ اور دلدلی علاقے خشک سالی کا شکار نظر آئے۔
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے کے مطابق سب سے زائد پرندے بدین کی نریڑی لیگون میں 1 لاکھ 55 ہزار 68 ریکارڈ کیے گئے۔
ڈپارٹمنٹ کے مطابق بدین کے قریب رن آف کچھ کے مقام پر 91 ہزار 634 پرندے مہمان بنے۔ گزشتہ سروے کے مطابق 6 لاکھ 39 ہزار 122 پرندے آئے تھے۔
سروے کے مطابق گرے لیگ گوز، کاٹن پگمی گوز کے علاوہ 57 مختلف اقسام کے ایسے واٹر فائولز جو روایتی طور آتے رہتے ہیں ریکارڈ ہوئے، سب سے زیادہ تعداد کامن ٹیل اور شاولر کی رہی۔ جبکہ انڈین اسپاٹ بلڈ ڈک اور کاٹن پگمی گوز کی کچھ تعداد بھی دیکھی گئی۔
سروے سندھ کی مختلف سول ڈویژنز سکھر، لاڑکانہ، حیدر آباد، میرپور خاص، شہید بینظیر آباد اور کراچی میں کیا گیا۔
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے کے مطابق دوران سروے لیسر فلیمنگوز اور خطرے سے دو چار نسل کے گریٹ وائیٹ پیلکن کی خاصی تعداد دیکھنے میں آئی
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سندھ وائلڈ لائف سروے کے مطابق ڈپارٹمنٹ کے
پڑھیں:
سسرالیوں نے خاتون کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا
بھارت میں شوہر اور بیٹے کی موت کے بعد سسرال والوں نے بیوہ کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا۔
مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والی متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ مجھے خریدنے والے شخص نے شادی کے نام پر دو سال تک جسمانی اور ذہنی استحصال کیا اور پھر مجھے بے سہارا چھوڑ دیا۔
خاتون کے مطابق دو سال قبل بہنوئی، ساس، سسر اور بہنوئی، نند نے مل کر گجرات کے شخص کو بیچنے کی سازش رچائی۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ 80 ہزار روپے میرے سامنے بہنوئی اور بھابھی کو دیے گئے اس کے بعد اس شخص نے جنسی استحصال کیا، بچے کی پیدائش کے بعد وہ گاؤں میں چھوڑ کر چلا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے اپنے لاپتہ بیٹے اور بیٹی کو ڈھونڈنے کی فریاد کی ہے۔
سال 2023 میں متاثرہ کے والدین نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی کہ ان کی بیٹی اور پوتے لاپتا ہیں۔ جب آرنی پولیس لاپتا خاتون کی تلاش کر رہی تھی تو انہیں اطلاع ملی کہ خاتون گاؤں میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے خاتون سے پوچھ گچھ کی تو یہ چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا۔
واقعہ ارنی پولیس کی جانب سے لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے شروع کی گئی مہم کے دوران سامنے آیا ہے لیکن خاتون کا بیٹا اور بیٹی تاحال لاپتہ ہیں۔
خاتون کی شکایت کی بنیاد پر چار لوگوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں حراست میں لے لیا گیا ۔