فیملی کا مشکل ترین دور کونسا تھا؟ عمران ہاشمی کا درد بھرا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کے خوش پوش اداکار عمران ہاشمی کی زندگی کا سب سے مشکل باب وہ تھا جب ان کے چھوٹے بیٹے ایان کو کینسر تشخیص ہوا۔
حال ہی میں رنویر الہ آبادیہ کے ساتھ ایک پوڈکاسٹ میں انہوں نے اس دردناک دور کی کہانی سنائی جو سننے والوں کے رونگٹے کھڑے کردیتی ہے۔
عمران ہاشمی نے پوڈکاسٹ میں بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ پروین اور بیٹے ایان کے ساتھ ممبئی کے شاندار ہوٹل تاج لینڈز اینڈ میں برنچ کر رہے تھے۔ اچانک پروین نے عمران کو بتایا کہ ’’بیٹے کے پیشاب میں خون آیا ہے‘‘۔ یہ سنتے ہی ان کی دنیا ہی بدل گئی۔ وہ خوشگوار دوپہر ایک ڈراؤنے خواب میں تبدیل ہو گئی۔
تین گھنٹے تک ڈاکٹر کے کلینک میں گزرے، جہاں ایان کو کینسر کی تشخیص ہوئی۔ اگلے ہی دن آپریشن ہوا اور کیموتھراپی کا طویل سلسلہ شروع ہوا۔
عمران ہاشمی نے بتایا کہ ’’ہمیں اپنے تین سالہ بیٹے کے سامنے مضبوط رہنا تھا، اس لیے ہم اس کے سامنے نہیں رو سکتے تھے۔ جب وہ نہیں دیکھ رہا ہوتا تھا، تو ہم ایک کمرے میں جا کر پھوٹ پھوٹ کر رو لیتے تھے۔‘‘
پانچ سال تک جاری رہنے والے اس علاج کے دوران عمران اور پروین نے اپنے چہروں پر مسکراتے ہوئے بیٹے کو ہمت دی، حالانکہ ان کا دل خون کے آنسو روتا تھا۔ آج ایان صحت یاب ہے، لیکن عمران کےلیے وہ دن آج بھی ایک ڈراؤنے خواب کی طرح یاد ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عمران ہاشمی
پڑھیں:
ماں کے خلاف شکایت کرنے والے بیٹے کو معافی مانگنے کی ہدایت، صارفین کا ڈی پی او غلام محی الدین کے لیے انعام کا مطالبہ
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) غلام محی الدین کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ان کے پاس ایک شخص اپنی ماں کی شکایت لے کر پہنچا تو انہوں نے بات سنے بغیر ہی کہا کہ جاؤ جاکر ماں سےمعافی مانگو چاہے سال، 2 سال یا 10 سال لگ جائیں جب تک وہ راضی نہ ہوجائے اس سے معافی مانگتے رہو، تمہاری شکایت کا اور کوئی حل نہیں ہےمیرے پاس۔
ایک بدبخت بندہ اپنی والدہ کے خلاف درخواست لے کر ایا
ڈی پی او احمد محی الدین نے بھگا دیا۔ pic.twitter.com/BclOIl3FJU
— صحرانورد (@Aadiiroy2) September 15, 2025
ڈی پی او کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے ان کے اس اقدام کو سراہا گیا اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مطالبہ کیا گیا کہ ڈی پی او صاحب کو کسی بہترین انعام سے نوازا جائے۔
"جاؤ جاکر ماں سےمعافی مانگو، سال، دو سال، دس سال، جب تک وہ راضی نہ ہوجائے، تمہاری شکایت کا اور کوئی حل نہیں ہےمیرے پاس."
—
مریم صاحبہ !
ان DPO صاحب کو کسی بہترین ایوارڈ سےنوازیں. کیا تربیت ہے ماشاء اللّہ.
دل خوش کردیا.♥️????@MaryamNSharif@OfficialDPRPP pic.twitter.com/ddpPwe7ol1
— Kamran Ahsan (@KamranA42766683) September 16, 2025
سالار سکندر نے لکھا کہ اس ڈی پی او کو آئی جی پنجاب بنایا جائے۔
اس ڈی پی او کو آئی جی پنجاب بنایا جائے
— Salar _ Sikandar (@shahidmemon20) September 16, 2025
اطہر سلیم نے سوال کیا کہ ایک شخص اپنی والدہ کے خلاف شکایت لے کر آیا تو ڈی پی او نے بھگا دیا کیا انہوں نے یہ ٹھیک کیا یا غلط؟
ایک بندہ اپنی ماں کی شکایت لے کے آیا تو ڈی پی او چکوال غلام محی الدین صاحب نے بھگا دیا..!
صحیح کیا یا غلط..؟ pic.twitter.com/PxK4pmfrbq
— Ather Salem® (@Atharsaleem01) September 16, 2025
جہاں کئی صارفین ڈی پی او کے اس اقدام کی تعریف کرتے نظر آئے وہیں چند صارفین نے سوال اٹھائے کہ سائل کی بات کو سنا جانا چاہیے تھا چاہے شکایت کسی کے بھی خلاف کیوں نہ ہو، ڈی پی او نے بات نہ سن کر انتہائی غلط مثال قائم کی ہے۔
ایک ایکس صارف نے کہا کہ انصاف کرتے وقت کوئی رشتہ نہیں دیکھا جاتا افسر کو چاہیے تھا کہ پہلے اس شخص کی بات سنتا۔
انصاف کرتے وقت کوئی رشتہ نہیں دیکھا جاتا اس افسر صاحب کو چاہیے تھا کہ پہلے اس کی بات سنتا۔
— Tasleem Sahu (@Madmax_sahu) September 17, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈی پی او ڈی پی او غلام محی الدین ویڈیو وائرل