اسرائیل غزہ میں صرف خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اقوام متحدہ کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ مارچ کے وسط سے اب تک غزہ پر ہونے والے کم از کم 36 اسرائیلی فضائی حملوں میں صرف خواتین اور بچے ہی جاں بحق ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کی ترجمان روینہ شمداسانی نے جمعہ کو بتایا کہ 18 مارچ سے 9 اپریل کے دوران غزہ میں رہائشی عمارتوں اور بے گھر افراد کے خیموں پر اسرائیل نے 224 حملے کیے۔
ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے دفتر نے 36 ایسے حملوں کے بارے میں معلومات کی تصدیق کی ہے جس میں تمام جاں بحق افراد خواتین اور بچے تھے۔
یہ انکشافات اس وقت سامنے آئے ہیں جب غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مارچ میں جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 1,500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ روز خان یونس میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد جن میں سات بچے شامل تھے ایک فضائی حملے میں شہید ہو گئے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا ہے کہ غزہ میں ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے امداد کا ایک قطرہ بھی نہیں پہنچا۔ خوراک، ایندھن، دوا سمیت سب ناپید ہے، اب غزہ ایک قتل گاہ بن چکا ہے جہاں عام شہری موت کے ایک نہ ختم ہونے والے چکر میں پھنسے ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی ترجمان نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں حالات پہلے سے کہیں زیادہ بدتر ہو چکے ہیں۔ فلسطینیوں کو زبردستی چھوٹے علاقوں میں دھکیلا جا رہا ہے، امداد روک دی گئی ہے اور ان کی زندگی کے لیے حالات اس حد تک ناقابل برداشت ہو چکے ہیں جو ان کے بطور قوم وجود کے لیے خطرہ بن گئے ہیں۔
اسرائیل نے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے غزہ کے جنوبی علاقوں میں نئی زمینوں پر قبضے کے منصوبے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج مسلسل انخلاء کے احکامات جاری کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی اونروا کے مطابق 18 مارچ سے اب تک 4 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کیا جا چکا ہے جبکہ امداد کی رسائی مکمل طور پر بند ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کے
پڑھیں:
خواتین نے ہنی ٹریپ اور جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، کمرے میں خفیہ کیمرے لگائے گئے، شیر افضل مروت کا انکشاف
رکنِ قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں متعدد مواقع پر خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔
ایک بیان میں شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ انہیں بارہا پھول بھیجے گئے، ویڈیو کالز کی گئیں اور اکیلے ملاقات کی دعوت دی گئی۔ ان کے مطابق، ایک خاتون لندن سے اسلام آباد آئیں جو شادی شدہ اور 3 بچوں کی والدہ ہیں۔ وہ ان کے دفتر پہنچیں اور اکیلے میں ملاقات پر اصرار کیا۔
شیر افضل مروت کے سنگین الزامات
کہا ’’انہیں متعدد بار خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک واقعہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والی خاتون جو دو بچوں کی ماں تھی وہ وہ شراب لیکر میرے پاس آئی، کمرے میں کیمرا فٹ کیا اور ہراسمنٹ کی !!! pic.twitter.com/NSYmCWWMRW
— Nadir Baloch (@BalochNadir5) November 2, 2025
شیر افضل مروت نے بتایا کہ مذکورہ خاتون پہلے سے کیمرہ نصب کر کے آئیں اور ان کے پاس شراب بھی موجود تھی۔ مجھے صورتِ حال سنگین محسوس ہوئی تو سیکیورٹی کو بلانا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران ریاض کو نہ اٹھایا گیا، نہ ان کی زبان کٹی، شیر افضل مروت کا دعویٰ
میزبان نے جب شیر افضل مروت سے سوال کیا کہ آپ کو ہراساں کرنے والی خواتین کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے؟ تو انہوں نے واضح جواب دینے کے بجائے کہا کہ کسی کے چہرے پر نہیں لکھا ہوتا کہ اس کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ انہیں ’ہنی ٹریپ‘ کا بھی سامنا کرنا پڑا اور اس دوران ان کے دفتر، گھر اور ہوٹل کے کمروں سے خفیہ کیمرے برآمد ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی جنسی ہراسانی شیر افضل مروت شیر افضل مروت انکشافات