ٹیرف فیصلے کے بعد مسک نے سب سے زیادہ رقم کمائی
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے درآمدات پر محصولات میں اضافے کو 90دن کے لیے ملتوی کرنے کے اعلان کے چند ہی منٹوں کے اندر دنیا کے امیر ترین افراد کی دولت میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا۔
بلومبرگ انڈیکس کے اعداد و شمار کے مطابق منٹوں میں ان خوش نصیبوں کی دولت میں 304 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا۔بزنس مین ایلون مسک نے ٹرمپ کے فیصلے کے بعد اسٹاک کی قیمتوں میں اضافے سے سب سے زیادہ رقم کمائی۔ ٹیسلا کے اسٹاک کی قیمت میں23 فیصد اضافہ ہوا۔ مجموعی مالیت میں 36 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا۔
اس رپورٹ کے مطابق میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ کی دولت میں بھی 26 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا اور اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ کی دولت میں 15.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی دولت میں
پڑھیں:
ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اشتہار کی نشریات سے قبل ہی انہوں نے ریاست اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ کو اس کے نشر ہونے سے روکنے کی ہدایت دی تھی۔
جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہا کہ انہوں نے بدھ کی شب جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے کے دوران صدر ٹرمپ سے بالمشافہ معذرت کی۔
کینیڈین وزیرِ اعظم نے مزید بتایا کہ وہ اشتہار کے مواد سے پہلے ہی آگاہ تھے اور ڈگ فورڈ کے ساتھ اس پر تبادلۂ خیال بھی کر چکے تھے، تاہم انہوں نے اس کے استعمال کی مخالفت کی تھی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اشتہار اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور اکثر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہ قرار دیے جاتے ہیں۔
اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کو جنم دیتے ہیں۔”
اس اشتہار کے ردِعمل میں صدر ٹرمپ نے کینیڈین مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان کیا اور کینیڈا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات بھی معطل کر دیے۔
دوسری جانب، رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کی مارک کارنی سے عشائیے کے دوران “انتہائی خوشگوار گفتگو” ہوئی، تاہم انہوں نے بات چیت کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔