سید کاشف علی کا امریکا ایران کے مذاکرات پر خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
سینیئر صحافی کا اپنےخصوصی انٹرویو میں کہنا تھا کہ ایران نے صہیونی سازش کو ناکام بنا دیا ہے، اسرائیلی وزیراعظم نے امریکا کا دورہ کرکے کوشش کی کہ وہ ٹرمپ کو ایران پر حملے کیلئے قائل کرسکے، مگر وہ واشنگٹن سے خالی ہاتھ آیا ہے، ایران کی کوشش کی ہے کہ وہ ثابت کرے کہ ایران سفارتی محاذ سے بھاگا نہیں، یہ امریکا ہی ہے، جس نے ہمیشہ معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ متعلقہ فائیلیںسینیئر صحافی سید کاشف علی کا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔ وہ ڈان نیوز، ہم نیوز سمیت کئی مؤقر اداروں کے ساتھ وابستہ رہ چکے ہیں اور مختلف قومی و بین الاقوامی جریدوں میں اپنے تجزیاتی و تحقیقی مضامین قلمبند کرتے رہتے ہیں۔ اسلام آباد میں مقیم سید کاشف علی مشرق وسطیٰ اور عالمی امور پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ ان سے ایران اور امریکا کے درمیان مذاکراتی عمل پر ایک خصوصی انٹرویو کیا ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
امریکا کی ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے ایران کے خلاف اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں اور اس حوالے سے افراد اور کمپنیوں کی نئی فہرست جاری کر دی گئی ہے، ان پابندیوں کا مقصد ایران کی مالی اور تجارتی سرگرمیوں کو محدود کرنا اور اس کی خطے میں اثر و رسوخ کو کم کرنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی محکمہ خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عائد پابندیاں اس کے ان اقدامات کا نتیجہ ہیں جو عالمی قوانین اور امریکی مفادات کے منافی سمجھے جاتے ہیں، نئی فہرست میں متعدد افراد اور کمپنیاں شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ ایران کے غیر قانونی مالیاتی نیٹ ورکس، تجارت اور توانائی کے شعبے میں سرگرم ہیں اور ان کے ذریعے ایران اپنی معیشت کو پابندیوں کے باوجود سہارا دے رہا ہے۔
خیال رہےکہ امریکا نے چند روز قبل ہی ایرانی تیل اسمگلنگ میں ملوث شپنگ نیٹ ورک پر بھی سخت پابندیاں عائد کی تھیں۔ یہ نیٹ ورک مبینہ طور پر ایرانی تیل کو عراقی تیل ظاہر کرکے عالمی منڈی میں فروخت کرتا رہا ہے، جس سے ایران کو بڑی مالی مدد حاصل ہو رہی تھی۔
امریکی وزیر خزانہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ایران کے تیل پر مبنی آمدنی کے تمام ذرائع ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے امریکی پابندیوں سے بچنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور واشنگٹن اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کی معیشت کو محدود کرنے کے اقدامات جاری رکھے گا۔
واضح رہےکہ ان پابندیوں کے نتیجے میں ایران کو خطے میں اپنی پالیسیوں اور سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، ایران ماضی میں بھی امریکی پابندیوں کے باوجود متبادل راستے تلاش کرتا رہا ہے اور امکان ہے کہ وہ اس بار بھی مختلف ذرائع سے اپنی تجارت اور آمدنی کے ذرائع کو جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔