پاکستان میں ایرانی سفارت خانے کی سیستان میں 8 پاکستانیوں کے قتل کی مذمت

پاکستان میں ایران کے سفارت خانے نے سیستان میں 8 پاکستانیوں کے قتل کی مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی سفارتخانہ اس بزدلانہ اور سفاک حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، دہشتگردی خطے کے لیے مستقل خطرہ ہے، غدار عناصر بین الاقوامی دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ مل کر خطے کی سکیورٹی اور استحکام کو نشانہ بناتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ایران کے صوبے سیستان میں فائرنگ، 8 پاکستانی شہری جاں بحق

ایرانی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ اس خطرے کے تدارک کے لیے تمام ممالک کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کی تمام صورتوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے جس میں ہزاروں معصوم انسانی زندگیاں ضائع ہو چکی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں افغان بارڈر کے قریب مسلح افراد نے ورکشاپ میں گھس کر فائرنگ کی جس سے 8 پاکستانی کار مکینکس جاں بحق ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم شہبازشریف نے سیستان واقعہ میں ملوث افراد کی گرفتاری اور سزا کا مطالبہ کردیا

مقتول پاکستانی سیستان کے علاقے مہرستان میں ورکشاپ میں کام کرتے تھے، جاں بحق پاکستانیوں کا تعلق پنجاب سے ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایران پاکستانی سفارتخانہ سیستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایران پاکستانی سفارتخانہ سیستان سیستان میں

پڑھیں:

ایران میں قتل کیے جانے والے پاکستانی مزدوروں کے ورثا کیا کہہ رہے ہیں؟

ایران میں روزی روٹی کی تلاش میں گئے معصوم مزدور موت کی نیند سوگئے، اس المناک سانحے پر پورا بہاولپور سوگوار ہوگیا۔

بہاولپور کے نواحی علاقے خانقاہ شریف، رنگ پور، احمدپور شرقیہ اور شجاع آباد سے تعلق رکھنے والے 8 محنت کش بہتر مستقبل کی امید لیے ایران کے صوبہ سیستان کے شہر مہرستان جا پہنچے، جہاں وہ ایک ورکشاپ میں مزدوری کرتے تھے۔ مگر 12 اپریل کو ان کے اہل خانہ کو ایسی دل دہلا دینے والی خبر ملی جس نے پورے علاقے کو سوگ میں مبتلا کردیا۔

مسلح افراد نے ان مزدوروں کی ورکشاپ پر حملہ کرکے نہ صرف انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ بعدازاں اندھا دھند فائرنگ کرکے انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا۔

اس اندوہناک واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں محمد دلشاد سیال، محمد دانش دلشاد، غلام جعفر، ملک خالد، ناصر اقبال، عامر، ملک جمشید اور محمد نعیم شامل ہیں۔

ان میں سے 5 کا تعلق خانقاہ شریف، 2 کا احمدپور شرقیہ اور ایک کا شجاع آباد سے تھا۔

ان کے ورثا اپنے پیاروں کی ہلاکت پر کیا محسوس کر رہے ہیں، ان کا کیا کہنا ہے، آئیے! جانتے ہیں اس ویڈیو رپورٹ میں

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں قید پاکستانیوں کے جعلی انکاؤنٹرز کا خدشہ
  • امریکا نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا
  • امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"
  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • ایران میں قتل کیے جانے والے پاکستانی مزدوروں کے ورثا کیا کہہ رہے ہیں؟
  • میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر
  • محمد علی درانی اور محمد علی سیف کی ایرانی سفیرسے ملاقات، 8پاکستانیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کامطالبہ
  • سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران
  • عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت