پاکستان کے مشہور ٹک ٹاکر اور یوٹیوبر رجب بٹ ایک بار پھر خبروں میں ہیں، لیکن اس بار ان کا تعلق نہ تو ان کی شاندار شادی سے ہے، نہ پولیس کیسز سے، اور نہ ہی ان کے متنازعہ پرفیوم سے۔ اس بار انہوں نے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جس نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

رجب بٹ نے اپنی ماں کی تصویر اپنے بازو پر گودنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ماں سے بے پناہ محبت کرتے ہیں اور یہ ٹیٹو ان کی اس محبت کا اظہار ہے۔ یہ ان کا دوسرا ٹیٹو ہوگا، اور وہ اسے اپنے لیے ایک خاص قدم قرار دے رہے ہیں۔

رجب نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے علماء کے مطابق، یہ عمل جائز ہے، لیکن ساتھ ہی انہوں نے لوگوں کو خبردار کیا کہ اگر وہ اسے اسلامی نقطہ نظر سے غلط سمجھتے ہیں تو انہیں اس کی نقل نہیں کرنی چاہیے۔

لیکن سوشل میڈیا صارفین نے رجب بٹ کے اس فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ ٹیٹو بنوانا حرام ہے اور ماں سے محبت کا اظہار کرنے کے اور بھی طریقے ہیں۔ کچھ صارفین نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر اتنے متنازعہ اقدامات شیئر کرنے کے بجائے کم پروفائل رہیں۔

یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب رجب بٹ نے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہو۔ ان کی شادی، لڑائیوں، اور حال ہی میں پرفیوم لانچ کے بعد بھی ان پر کئی اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔ اب یہ نیا اقدام بھی بحث کا باعث بنا ہوا ہے۔

سوال یہ ہے کہ کیا واقعی ٹیٹو بنوانا ماں سے محبت کا صحیح اظہار ہے؟ یا پھر یہ محض ایک اور متنازعہ قدم ہے جو توجہ حاصل کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے؟ فی الحال تو رجب بٹ اپنے فیصلے پر قائم ہیں، لیکن سوشل میڈیا پر ان کی مخالفت بھی زوروں پر ہے۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا

پڑھیں:

بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسر کو چلتی کار پر ڈانس کرنا مہنگا پڑ گیا

معروف بھارتی کانٹینٹ کریئٹر 24 سالہ نازمین سلدے کو نوی ممبئی کے علاقے کھرگھر میں چلتی گاڑی کی چھت پر ڈانس کرنے اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پرپولیس نے ایف آئی آردرج کرلی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق درج ایف آئی آرمیں متعدد دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ویڈیو میں نازمین کو ایک ہلکی رفتار سے چلتی کار پر ڈانس کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جو انڈونیشیا کے ایک 11 سالہ لڑکے کی وائرل ویڈیو کی طرز پر بنائی گئی تھی۔

یوٹیوب پر 10 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز اور انسٹاگرام پر 8.5 لاکھ سے زیادہ فالوورز رکھنے والی نازمین نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ 23 جولائی کی رات 7 پولیس اہلکار ان کے گھر پہنچے اور انہیں اپنی ٹیم کے ہمراہ پولیس اسٹیشن لے گئے، جہاں انہوں نے تقریباً 5 گھنٹے گزارے۔

نازمین نے اپنے بیان میں کہا، ”میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، آٹھ مختلف دفعات لگائی گئیں، ایک کیس بنایا گیا، سب کچھ بہت اچانک ہوا۔ میں خوفزدہ، تنہا اور ذہنی طور پر پریشان ہوں، مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔“

بھارتی انفلوئنسر کا کہنا تھا اس پوسٹ کا مقصد دل کا بوجھ ہلکا کرنا تھا کیونکہ ان کے ساتھ ایسا پہلی بارہوا ہے اور انہیں کچھ بھی سمجھ نہیں آ رہا کہ آگے کیا کرنا ہے، کیا ہو گا؟

متنازعہ ویڈیو میں نازمین کو انڈونیشیا کے ایک 11 سالہ لڑکے کی وائرل ویڈیو کو دوبارہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو ایک ریس کے دوران چلتی ہوئی کشتی پر ڈانس کر رہا تھا۔

ویڈیو میں بھارتی کانٹینٹ کریئٹر کو اسی انداز سے سن گلاسز پہنے، سڑک کے کنارے چلتی ایک گاڑی پر پرفارمنس دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ کیپشن میں انہوں نے لکھا تھا ”اسی لڑکے کے ساتھ 69ویں بار دل ٹوٹنے کے راستے پر۔“

یہ ویڈیو وائرل ہوتے ہی صارفین نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل ظاہر کیا اور روڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی پر نازمین کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ کئی صارفین نے ممبئی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کی اپیل بھی کی۔

ویڈیو اب تک 8.8 ملین سے زائد بار دیکھی جا چکی ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات کا عمل آگے نہیں بڑھ سکا لیکن اب بہتری کی طرف جانا چاہیے، بیرسٹر گوہر
  • بنگلہ دیش کے خلاف شکست کے بعد کوچ مائیک ہیسن کا سوشل میڈیا پر اہم بیان
  • ’بلیک پرل‘ نامی گھوڑا پیانو بجا کر بچی کو ہوش میں لے آیا، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل
  • بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسر کو چلتی کار پر ڈانس کرنا مہنگا پڑ گیا
  • عائزہ خان کے نیدرلینڈز میں سیر سپاٹے، دلکش تصاویر وائرل
  • امریکہ کو اب فینٹانل کا سیاسی تماشہ بند کرنا چاہیے ، چینی میڈیا
  • سوشل میڈیا اور ہم
  • 41 سالہ ڈی ویلیئرز کے ’’ریلے کیچ‘‘ کی سوشل میڈیا پر دھوم، ویڈیو وائرل
  • 16 سال سے کم عمر بچوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنایا تو کتنی سزا ہوگی؟
  • کون ہارا کون جیتا