افغانستان کے شہر مزار شریف میں مسجد کے باہر دھماکہ، ایک جاں بحق، تین زخمی
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
افغانستان کے شمالی صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزار شریف میں ایک مسجد کے باہر دھماکہ ہوا ہے۔ افغان اخبار ”اطلاعات روز“ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ پہلے سے نصب شدہ بارودی مواد کے ذریعے کیا گیا۔ دھماکہ نماز کے وقت مسجد کے باہر ہوا، جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
تاحال افغانستان کی حکمران طالبان حکومت نے اس واقعے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
اخبار کے مطابق اس مسجد کو 2022 میں بھی ایک خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں درجنوں افراد جاں بحق و زخمی ہوئے تھے۔ موجودہ دھماکے نے ایک بار پھر مقامی افراد کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
برطانیہ کی ٹرین میں چاقو حملہ، 10 افراد زخمی، 9 کی حالت تشویشناک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں خوفناک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایک تیز دھار آلے سے حملے کے نتیجے میں ٹرین میں سوار 10 مسافر زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا جو مقامی وقت کے مطابق شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی، واقعے کے فوراً بعد ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا، واقعے کے باعث ٹرین میں سوار متعدد مسافروں کو لندن جانے والی بسوں میں منتقل کر دیا گیا۔
کیمرج شائر پولیس نے اس واقعے کو بڑا حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے ماہر افسران اس حملے کی تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں،حملے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آئیں اور تحقیقات جاری ہیں، اس نے ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بوگی میں دوڑتے دیکھا جو چیخ رہا تھا کہ ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو اور اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گرا ہوا نظر آیا۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی پریشان کن ہے، انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور افواہوں سے گریز کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے محرکات اور مشتبہ حملہ آوروں کے عزائم کے بارے میں تفصیلات جلد منظرِ عام پر لائی جائیں گی۔