امریکا کو اپنی غلطیوں کو درست کرنے میں زیادہ بڑا قدم اٹھانا چاہئے، عالمی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
امریکا کو اپنی غلطیوں کو درست کرنے میں زیادہ بڑا قدم اٹھانا چاہئے، عالمی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن :امریکہ نے ایک میموریٹم جاری کیا، جس میں کمپیوٹرز ، اسمارٹ فونز ، سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ آلات ، اور انٹگریڈڈ سرکٹوں کو “ریسیپروکل محصولات” سے مستثنیٰ قرار دیا گیا۔ چینی حکومت نےاس کے جواب میں کہا کہ یکطرفہ “ریسیپروکل محصولات” کے غلط عمل کو درست کرنے میں یہ امریکا کی جانب سےایک چھوٹا سا قدم ہے۔ کچھ بین الاقوامی تنظیموں نے نشاندہی کی ہے کہ اگر امریکی حکومت متعلقہ مصنوعات کو استثنیٰ نہیں دیتی ہے تو ، “امریکی ٹیکنالوجی کی صنعت دس سال پیچھے چلی جائے گی اور مصنوعی ذہانت کا انقلاب نمایاں طور پر سست ہوجائے گا۔
حقائق سے ثابت ہوا ہے کہ 2 اپریل کو امریکہ کی طرف سے “ریسیپروکل محصولات” کے نفاذ کے بعد سے، بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظم و نسق میں خلل پڑا ہے، کاروباری سرگرمیاں اور لوگوں کی زندگیاں متاثر ہوئی ہیں، اور خود امریکہ کو زیادہ سے زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہاہے.
دراصل امریکی حکومت نے اپنے محصولات کے حساب میں خدمات کی برآمدات کو جان بوچھ کر نظر انداز کیا ہے اور اب اس علاقے کو تجارتی جنگ میں گھسیٹا جا رہا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ سروس ٹریڈ کی بنیاد اشیاء کی تجارت ہے۔ مثال کے طور پر، بین الاقوامی مالیاتی خدمات کا مقصد بین الاقوامی تجارت کو مالی اعانت اور سرمایہ کاری فراہم کرنا ہے. اگر دنیا کی نصف حصے سے زیادہ اشیاء کی بین الاقوامی تجارت ختم ہو جائے تو دنیا کو امریکہ سے کتنی مالیاتی خدمات کی ضرورت ہوگی؟ اس بار کچھ مصنوعات پر “ریسیپروکل محصولات” سے استثنیٰ کو کسی حد تک امریکا کی جانب سے کچھ علاج کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔
لیکن امریکا کو جو کرنا چاہیئے، وہ “ریسیپروکل محصولات” کے نفاذ کو مکمل طور پر ختم کرکے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ باہمی احترام اور برابری کی بنیاد پر بات چیت کرنا ہے۔ تجارتی تنازعات کو حل کرنے کے لئے یہ واحد درست انتخاب ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
حکومت امریکا سے تجارتی خسارے کو حل کرنے کیلئے بات چیت چاہتی ہے: وزیر خزانہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں سعودی فنڈ برائے ترقی کے سی ای او سلطان بن عبدالرحمان المرشد سے ملاقات کی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق سلطان بن عبدالرحمان المرشد سے ملاقات کے دوران وزیرخزانہ نے سعودی آئل سہولت کے تحت واجب الادارقوم کی فوری ادائیگی کی درخواست کی اور ساتھ ہی سعودی فنڈ سے کراچی کوئٹہ این-25 منصوبے کے لئے مالی معاونت کی درخواست بھی کی۔
دوسری جانب اٹلانٹک کونسل تقریب سے خطاب میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ حکومت امریکا سے تجارتی خسارے کو حل کرنے کےلیے تعمیری بات چیت کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطح وفد کے دورے کی توقع ہے۔
اس سے پہلے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ امریکا سے ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے پر بات چیت جاری ہے ، امریکی مصنوعات پر پاکستان میں کوئی غیر ضروری جانچ پڑتال یا رکاوٹیں ہیں تو جائزہ لینے کو تیار ہیں۔
مزید برآں وزیر خزانہ نے عالمی بینک جنوبی ایشیا کے نائب صدر مارٹن رائزر سے ملاقات کی جس دوران روزگار میں اضافے کےلئے نجی سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
مستونگ؛نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2لیویز اہلکار جاں بحق
مزید :