عازمین کیلئے اچھی خبر، 2025ء کا حج شدید گرمیوں کا آخری حج ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
سعودی نیشنل میٹرولوجیکل سینٹر (این ایم سی) نے عازمین حج کو اچھی خبر سنا دی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق این ایم سی کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ سال 2025ء کا حج شدید گرمیوں کا آخری حج ہو گا۔رپورٹ کے مطابق سعودی این ایم سی نے 2026ء کے حج کی تاریخوں سے متعلق آگاہ کیا ہے کہ اسلامی قمری کیلنڈر کے باعث آئندہ 16 سال تک حج کی آمد ٹھنڈے موسم میں ہوگی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر 2026ء سے 2033ء تک حج کا انعقاد بہار کے موسم میں ہوگا اور پھر 2034ء سے 2041ء تک یہ سردیوں میں آئے گا۔این ایم سی کا کے مطابق قمری کیلنڈر ہر سال تقریباً 10 دن پیچھے ہوجاتا ہے.
خیال رہے کہ سعودی عرب میں حج کی تیاریاں عروج پر ہیں، دنیا بھر سے لاکھوں عازمین حج کرنے سعودی عرب پہنچ رہے ہیں۔ حکام نے موسم کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے حجاج کی سہولت کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں جن میں سایہ دار راستے، اضافی پانی کی تقسیم، موبائل کولنگ یونٹس، اور گرمی سے بچاؤ سے متعلق آگاہی مہمات شامل ہیں۔2024ء میں سعودی حکام کی جانب سے مزید سہولیات فراہم کرتے ہوئے عازمین کیلئے 33 نئے موسمیاتی اسٹیشنز بھی نصب کیے اور جدید موبائل ریڈار سسٹمز کا استعمال بڑھایا تاکہ حج کے راستوں پر موسم کی فوری نگرانی کی جا سکے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایم ڈی کیٹ 2025ء: 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد امیدواروں کی رجسٹریشن
—فائل فوٹوپاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم اینڈ ڈی سی) کے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) 2025ء کے لیے 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد امیدواروں نے رجسٹریشن کرا لی ہے، یہ امتحان ملک بھر اور بین الاقوامی مرکز ریاض (سعودی عرب) میں منعقد کیا جائے گا۔
اس سے قبل ایم ڈی کیٹ امتحان 5 اکتوبر 2025ء کو ہونا تھا، تاہم سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلبہ کو درپیش مشکلات کے پیشِ نظر امتحان کی تاریخ بڑھا کر اب 26 اکتوبر 2025ء (اتوار) مقرر کی گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق مجموعی طور پر 1 لاکھ 40 ہزار 71 امیدواروں نے ایم ڈی کیٹ 2025ء کے لیے کامیابی سے رجسٹریشن کرائی ہے، امتحان صوبائی جامعات کے ذریعے منعقد ہوگا، جبکہ بیرونِ ملک مقیم امیدواروں کے لیے بھی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
پنجاب سے 50 ہزار 443 امیدواروں نے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور کے تحت رجسٹریشن کرائی ہے، سندھ سے 33 ہزار 160 امیدوار سکھر آئی بی اے ٹیسٹنگ سروس کے تحت، خیبر پختونخوا سے 39 ہزار 964 امیدوار خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور کے تحت اور بلوچستان سے 10 ہزار 278 امیدوار بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ کے تحت رجسٹر ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری سے 1 ہزار 146 امیدواروں، آزاد جموں و کشمیر سے 3 ہزار 322 امیدواروں اور گلگت بلتستان سے 1 ہزار 564 امیدواروں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد کے تحت رجسٹریشن کرائی ہے، مزید یہ کہ 194 امیدواروں نے بین الاقوامی مرکز پر امتحان دینے کےلیے رجسٹریشن کرائی ہے، جو اسی یونیورسٹی کے تحت ہو گا۔
سب سے زیادہ امیدوار پنجاب سے رجسٹر ہوئے ہیں، اس کے بعد خیبر پختونخوا اور سندھ کا نمبر آتا ہے۔
پی ایم اینڈ ڈی سی کے بیان کے مطابق امتحان کا انعقاد پی ایم اینڈ ڈی سی نہیں بلکہ متعلقہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی نامزد کردہ جامعات کریں گی، البتہ بطور ریگولیٹر پی ایم اینڈ ڈی سی نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ایم ڈی کیٹ کا یکساں نصاب اور سوالات کا بینک تیار کیا ہے۔
امتحان لینے والی جامعات پر لازم ہے کہ پی ایم اینڈ ڈی سی کے مقرر کردہ معیارات کی سختی سے پابندی کریں، چاہے سوالنامہ تیار کرنے کا عمل ہو یا نتائج کا اعلان۔
تمام جامعات کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بڑی تعداد میں امیدواروں کے لیے صوبائی اور بین الاقوامی مراکز پر بہترین انتظامات کریں۔
پی ایم اینڈ ڈی سی اور جامعات وفاقی و صوبائی اداروں جیسے ایف آئی اے، آئی بی اور پولیس سے رابطے میں ہیں تاکہ امتحان کے دوران سوالنامے کی لیکیج یا نقل کے کسی بھی واقعے سے بچا جا سکے۔
امیدواروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ صرف پی ایم اینڈ ڈی سی یا جامعات کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں اور میڈیا میں پھیلائی جانے والی جھوٹی خبروں پر کان نہ دھریں۔
پی ایم اینڈ ڈی سی نے مزید ہدایت کی ہے کہ تمام جامعات متعلقہ اداروں کے ساتھ قریبی تعاون رکھیں تاکہ امتحانی عمل شفاف انداز میں منعقد ہو اور نقل یا سوالنامہ لیک ہونے کے امکانات کو ختم کیا جا سکے۔
پی ایم ڈی سی نے واضح کیا کہ کسی بھی ایسے واقعے کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
پی ایم اینڈ ڈی سی کے صدر ڈاکٹر رضوان تاج نے تمام جامعات سے درخواست کی ہے کہ وہ امتحان کو پرامن اور کامیاب بنانے کے لیے بہترین ممکنہ انتظامات کریں۔