کروڑوں روپے کا فراڈ، نادیہ حسین کا اہم انکشاف سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
کروڑوں روپے کے فراڈ میں بینفشری ہونے پر اداکار نادیہ حسین نے ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کو بیان ریکارڈ کرا دیا ، جس میں اہم انکشاف سامنے آیا۔
تفصیلات کے مطابق کروڑوں روپے فراڈ میں نادیہ حسین کے بینفشری ہونے کا معاملے پر اداکارہ بیان ریکارڈ کرانے ایف آئی اے کے دفتر پہنچیں۔دفتر میں بجلی نہ ہونے سے بیان ریکارڈ کرانے میں کچھ تاخیر کا سامنا بھی کرنا پڑا تاہم اداکارہ نے ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کو بیان ریکارڈ کرا دیا۔
اداکارہ نے 2 صفحات پر مشتمل اپنا بیان ریکارڈ کرایا، جس میں شوہر کی جانب سے دیئے گئے پیسوں پر بیوٹی سلون لگانے کا اعتراف کیا۔اداکارہ نے بیان میں کہا کہ میرے شوہر نے مجھے سلون کے لیے پیسے دیے تھے، لکی ون اور طارق روڈ پر اپنی برانچ میں وہ پیسے لگائے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے پیسے میرے شوہر نے دیے مجھے نہیں پتہ وہ کہاں سے آئے ، میرے سلون انہی پیسوں سے بنے اور میں نے ٹیکس ریٹرن میں بھی ان پیسوں کو ڈکلیئر کیااداکارہ سلون اور ٹیکس اکاؤنٹ کیس میں وکلا کے ہمراہ آئیں ، جس پر ایف آئی اےافسر نے کہا کہ بیان کسی غیرمتعلقہ شخص کےسامنےریکارڈنہیں کرسکتے، آپ پہلے وکلا سے مشورہ کرلیں کیا کرنا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایف ا ئی
پڑھیں:
10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) ملک کے 23 سرکاری اداروں (سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے گزشتہ 10 سال کے دوران قومی خزانے کا 55 کھرب روپے (5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان کیا ہے اور اس میں اگر صرف قومی ایئرلائن پی آئی اے کی بات کی جائے تو اسے 700 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق یہ ایک ایسا انکشاف ہے جس نے احتساب اور نجکاری کی ضرورت کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور نجکاری محمد علی کی جانب سے پیش کئے گئے اعداد و شمار سرکاری شعبہ جات میں کئی دہائیوں سے پائی جانے والی نا اہلی اور بد انتظامی پروشنی ڈالتے ہیں۔ محمد علی کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہ صرف ناپائیدار ہے بلکہ ہر ٹیکس دہندہ پر بوجھ ہے۔ رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت ہوئے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی سٹورز بند کئے جائیں گے، سینکڑوں ملازمین فارغ ہو جائیں گے۔ اس صورتحال سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔
کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ موجودہ 5500 میں سے صرف 1500 یوٹیلیٹی سٹورز ہی فعال رہیں گے جبکہ مالی لحاظ سے بہتر حالات والے سٹورز کی نجکاری کا منصوبہ موجود ہے۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے ملازمین کا مستقبل نظر انداز نہیں ہونا چاہئے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ سٹورز کے 2237 ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران 38 ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود یوٹیلیٹی سٹورز کو رواں سال مختص کردہ 60 ارب روپے نہیں دیے گئے۔ پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ خسارے کا شکار بجلی کی تین تقسیم کار کمپنیاں (سیپکو، حیسکو اور پیسکو) کی نجکاری کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔
ویڈیو: پاکستانی نوجوانوں کے لیے روزگار ڈھونڈنا آسان ہوگا، حکومت نے ڈیجیٹل یوتھ ہب لانچ کر دیا
مزید :