اب تک کتنے افغان پناہ گزین اپنے وطن واپس جا چکے؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
افغان پناہ گزینوں کی افغانستان واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔
محکمۂ داخلہ کے مطابق گزشتہ روز 1 ہزار 389 افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کو افغانستان بھیجا گیا، 1 ہزار 853 غیر قانونی تارکینِ وطن کو بھی واپس افغانستان بھیجا گیا۔
کابلافغانستان نے ایک بار پھر ہمسایہ ممالک.
رضا کارانہ طور پر 2 ہزار 234 افغان باشندوں کو واپس بھیجا گیا، پنجاب سے447 اور آزاد کشمیر سے 172 افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز وطن واپس گئے۔
محکمۂ داخلہ کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں 37 ہزار 151 افغان باشندوں کو طور خم سرحد سے وطن بجھوایا گیا، مجموعی طور پر 20 ہزار 447 افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز جبکہ 16 ہزار 704 غیر قانونی تارکینِ وطن کو افغانستان بھجوایا گیا ہے۔
خیبر پختون خوا سے مجموعی طور پر 7 ہزار 295 افراد کو افغانستان بجھوایا گیا ہے۔
ستمبر 2023ء سے اب تک 5 لاکھ 6 ہزار 534 افغان باشندے وطن واپس جا چکے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا اور اسرائیل نے مصر اور قطر کی ثالثی میں دوحہ میں ہونے والے غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اپنے وفود واپس بُلا لیے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق گزشتہ روز حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر اپنا جواب جمع کرانے کے بعد مذاکرات کار مشاورت کے لیے واپس بلائے گئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کا کہنا ہے کہ ثالثوں نے بہت کوشش کی لیکن حماس کی نیک نیتی اور غزہ جنگ بندی کی خواہش نظر نہیں آئی، اب ہم یرغمالیوں کو واپس لانے اور غزہ کے عوام کے لیے مستحکم ماحول لانے کے متبادل طریقوں پر غور کریں گے۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے اس سے قبل کہا تھا کہ ان کی حکومت اب بھی جنگ بندی کی خواہاں ہے۔ انہوں نے بھی الزام لگایا کہ حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ یاد رہے کہ ثالثین گزشتہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے دوحہ میں اسرائیلی اور حماس کے وفود کے درمیان مذاکرات میں مصروف رہے، لیکن مذاکرات میں کوئی بڑی پیش رفت حاصل نہیں ہو سکی۔ حماس نے گذشتہ روز مجوزہ جنگ بندی معاہدہ منظور کر کے اپنا جواب ثالثوں کو جمع کروایا تھا۔ خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ایک فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ حماس نے اپنے جواب میں امداد کی رسائی، ان علاقوں کے نقشوں، جہاں سے اسرائیلی فوج کو انخلا کرنا ہے اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانتوں سے متعلق شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں۔