پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کی آئینی و قانونی حقوق دیں، یہ ہمارا حق ہے، پن بجلی کے منافع، این ایف سی اور ضم اضلاع کے فنڈز سے متعلق ہمارے سارے مطالبات آئینی اور قانونی ہیں. پشاور میں وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس میں وفاقی حکومت سے آئینی و قانونی مالی حقوق کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا اجلاس میں پن بجلی کے منافع، نئے این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع کے فنڈز پر تفصیلی گفتگو ہوئی.

اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاق کے ذمے صوبے کے 1900 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ عبوری طریقہ کار کے تحت مزید 77 ارب روپے کی ادائیگی بھی باقی ہے وزیر اعلی نے کہا کہ یہ مطالبات غیر قانونی نہیں، بلکہ آئینی و قانونی حق ہیں۔

(جاری ہے)

ضم اضلاع کے ترقیاتی اور جاریہ اخراجات کی مد میں بھی وفاقی فنڈز کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا. علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم اضلاع کے حالات خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں اور این ایف سی ایوارڈ پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے وفاقی حکام نے صوبائی موقف سے اصولی اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ واجبات کی ادائیگی اور دیگر معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے اجلاس میں آﺅٹ آف دی باکس کمیٹی کا اجلاس بلانے اور سی سی آئی میں سفارشات پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا.                                                                               

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ضم اضلاع کے علی امین

پڑھیں:

خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین کا امن و امان کیلیے تمام اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا فیصلہ

پشاور:خیبر پختونخوا اسمبلی میں اسپیشل سیکیورٹی کا 7 گھنٹے طویل اجلاس ہوا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں خصوصی کا اجلاس سات گھنٹے تک جاری رہا، جس میں  صوبے کے امن و امان کی مجموعی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں متعلقہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی کے امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جبکہ شرکاء کو صوبے کی موجودہ سیکورٹی  صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی،

اعلامیے کے مطابق اراکین اسمبلی نے صوبے میں امن و استحکام کے قیام میں تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا متفقہ فیصلہ کیا۔

اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سواتی نے کہا کہ اسپیشل سیکیورٹی کمیٹی کا بنیادی مقصد صوبے میں پائیدار امن کے قیام, عوام کی جان و مال کے تحفظ اور تمام مسائل کا حل افہام و تفہیم و مشاورت کے ذریعے تلاش کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کی تمام سیاسی قوتیں امن و استحکام کے لیے ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہیں۔ اعلامیے کے مطابق کمیٹی کا اگلا اجلاس آئندہ چند روز میں منعقد کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت آئینی ترامیم کے ذریعے اقتدار کو طول دینا چاہتی ہے، بیرسٹر سیف
  • 27 ویں ترمیم کی منظوری، وفاقی اختیارات اور آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیوں کی تیاری
  • فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی جائے گی، وفاقی حکومت 27 آئینی ترمیم کیلئے تیار
  • پشاور، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اسپیشل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں امن و استحکام کا جائزہ
  • خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین کا امن و امان کیلیے تمام اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے وفاق سے صوبائی حقوق کیلئے باضابطہ خط و کتابت کا کہہ دیا
  • فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی جائے گی، وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑلی
  • پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
  • ایکسکلیوسیو سٹوریز اکتوبر 2025
  • سیاست سہیل آفریدی کا حق، اپنے صوبے کے معاملات دیکھنا بھی ان کی ذمہ داری: عطا تارڑ