وفاقی حکومت صوبے کے آئینی و قانونی حقوق دے. علی امین گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کی آئینی و قانونی حقوق دیں، یہ ہمارا حق ہے، پن بجلی کے منافع، این ایف سی اور ضم اضلاع کے فنڈز سے متعلق ہمارے سارے مطالبات آئینی اور قانونی ہیں. پشاور میں وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس میں وفاقی حکومت سے آئینی و قانونی مالی حقوق کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا اجلاس میں پن بجلی کے منافع، نئے این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع کے فنڈز پر تفصیلی گفتگو ہوئی.
(جاری ہے)
ضم اضلاع کے ترقیاتی اور جاریہ اخراجات کی مد میں بھی وفاقی فنڈز کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا. علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم اضلاع کے حالات خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں اور این ایف سی ایوارڈ پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے وفاقی حکام نے صوبائی موقف سے اصولی اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ واجبات کی ادائیگی اور دیگر معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے اجلاس میں آﺅٹ آف دی باکس کمیٹی کا اجلاس بلانے اور سی سی آئی میں سفارشات پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ضم اضلاع کے علی امین
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین کا امن و امان کیلیے تمام اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا فیصلہ
پشاور:خیبر پختونخوا اسمبلی میں اسپیشل سیکیورٹی کا 7 گھنٹے طویل اجلاس ہوا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں خصوصی کا اجلاس سات گھنٹے تک جاری رہا، جس میں صوبے کے امن و امان کی مجموعی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں متعلقہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی کے امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جبکہ شرکاء کو صوبے کی موجودہ سیکورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی،
اعلامیے کے مطابق اراکین اسمبلی نے صوبے میں امن و استحکام کے قیام میں تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا متفقہ فیصلہ کیا۔
اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سواتی نے کہا کہ اسپیشل سیکیورٹی کمیٹی کا بنیادی مقصد صوبے میں پائیدار امن کے قیام, عوام کی جان و مال کے تحفظ اور تمام مسائل کا حل افہام و تفہیم و مشاورت کے ذریعے تلاش کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کی تمام سیاسی قوتیں امن و استحکام کے لیے ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہیں۔ اعلامیے کے مطابق کمیٹی کا اگلا اجلاس آئندہ چند روز میں منعقد کیا جائے گا۔