ہمیشہ سے نیلے نہیں تھے بلکہ۔۔۔سمندر اربوں سال پہلے کیسے دکھائی دیتے تھے ؟سائنسدانوں کا نئی تحقیق میں حیران کن انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
ایک نئی سائنسی تحقیق نے دعوی کیا گیا ہے کہ اربوں سال پہلے زمین نیلی نہیں، بلکہ سبز دکھائی دیتی تھی۔یہ تحقیق معروف سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہوئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ آج سے تقریبا 2.4 ارب سال پہلے آرکین دور کے دوران زمین کے سمندر ہرے رنگ کی چمک رکھتے تھے۔
اس وقت زمینی ماحول میں آکسیجن موجود نہیں تھی اور سمندری فرش سے خارج ہونے والے آتش فشانی مادے سمندروں میں بڑی مقدار میں آئرن (لوہا )شامل کرتے تھے۔ قبل ازیں دنیا کے مشہور سائنسدان اور ٹی وی شو کوسموس کے میزبان کارل سیگن نے زمین کو پیل بلیو ڈاٹ(پھیکا نیلا نقطہ ) قرار دیا تھا جب وائجر1 خلائی جہاز نے زمین کی تصویر خلا سے لی تھی۔نئی تحقیق کے مطابق چونکہ اس وقت آکسیجن کی عدم موجودگی کی وجہ سے لوہے کی ایک خاص قسم فیروس آئرن پانی میں حل ہوکر موجود ہوتی تھی، جس نے پانی کے رنگ کو متاثر کیا۔
جب بعد میں آکسیجن پیدا کرنے والے خردبینی جاندار (cyanobacteria) نمودار ہوئے تو انہوں نے فوٹوسنتھیسس کے عمل سے آکسیجن پیدا کی۔ اس آکسیجن نے پانی میں موجود آئرن کو فیرک آئرن میں تبدیل کر دیا، جو کہ پانی میں حل نہیں ہو سکتا اور زنگ کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔یہ فیرک آئرن جب پانی میں تیرتا تھا تو وہ سرخ اور نیلی روشنی کو جذب کرتا تھا جبکہ سبز روشنی کو گزرنے دیتا تھا۔ اسی وجہ سے زمین کے سمندر اس وقت سبز رنگ کے دکھائی دیتے، اور اگر اس وقت کیمرے موجود ہوتے تو زمین خلا سے زمردی سبز نظر آتی۔ سائنسدانوں نے جدید جاندار سائانوبیکٹیریا کو جینیاتی طور پر اس طرح تبدیل کیا کہ وہ سبز روشنی جذب کرنے والے ایک خاص رنگ فائکوریتھروبیلن کو استعمال کریں۔
تجربے سے معلوم ہوا کہ یہ جاندار سبز روشنی میں بہتر طور پر نشوونما پاتے ہیں، جس سے یہ مفروضہ تقویت پکڑتا ہے کہ ماضی میں زمین کی فضا اور سمندری ماحول ایسی ہی روشنی کے لیے سازگار تھا۔تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ سمندر کی گہرائی میں پانچ سے بیس میٹر تک بھی لوہے کے ذرات سبز روشنی کو گزرنے دیتے تھے، جس سے پیل گرین ڈاٹ زمین کا تصور مضبوط ہوتا ہے۔ یہ تحقیق اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ اگر کائنات میں کوئی اور سیارہ خلا سے سبز نظر آئے، تو یہ اس بات کی علامت ہو سکتا ہے کہ وہاں زندگی نے ابتدائی مرحلے میں قدم رکھ لیا ہے، خاص طور پر وہ زندگی جو فوٹوسنتھیسس جیسے عمل سے توانائی حاصل کرتی ہو۔ماہرین کا کہنا ہے کہ، ہماری تحقیق ایک نئے رنگ میں زندگی کے آثار دیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پانی میں
پڑھیں:
گنڈا پور مولا جٹ کی طرح بیانات دیتے ہیں کے پی میں تو آپریشن چل رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا
خیبرپختونخوا کے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور بس مولا جٹ کی طرح بیانات دیتے ہیں، صوبے میں تو آپریشن جاری ہیں۔ سی ایم سیکریٹریٹ، کے پی اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 11 کروڑ کے بسکٹ اور 60 کروڑ کے نمک منڈی میں تکے کھا لیے۔
اپوزیشن لیڈر خیبر پختونخوا اسمبلی ڈاکٹر عباد اللہ نے ایکسپریس پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے ڈیڑھ سال میں کیا کیا ؟ اپوزیشن لیڈر کے پی اسمبلی ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا ہے کہ یہ اعداد و شمار بتائے تھے کہ سی ایم سیکریٹریٹ کے پی اوروزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 11 کروڑ کے بسکٹ اور 60 کرو ڑ روپے کے نمک منڈی میں تکے کھائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب ہم سے بڑا صوبہ ہے لیکن اس کا خرچہ کے پی صوبے سے کم ہے۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ صوبائی حکومت نے کوئی کام کیا ہو تو دکھائے، اگر دو کمروں کا اسکول کوئی یونیورسٹی بنائی ہے تو دکھائے۔
سینیٹ الیکشنز سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے سینیٹ الیکشن میں حکومت ا ور اپوزیشن کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کا فارمولا تجویز کیا تھا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ 91 آزاد ارکان ہیں، یہ نوٹ کر لیں۔ کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی والے خود نہیں چاہتے کہ بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آئیں یہ اپنے ورکرز کو آئی واش کے لیے مختلف تاریخیں دیتے ہیں ۔
صوبائی حکومت کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس میں نہ جانے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں ڈیڑھ سال سے کہہ رہا ہوں کہ صوبے کا اصل ایشو امن و امان کی صورتحال ہے، ڈیڑھ سال میں ہم نے دہشت گردی پر ڈیڑھ گھنٹے بات نہیں کی۔ ہم دہشت گردی پر سیاست نہیں کرنا چاہتے ہیں ۔
گورنر ہاؤس میں ہم نے اے پی سی رکھی تھی سوائے پی ٹی آئی کے سب اسٹیک ہولڈر آئے تھے۔ پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردی کے سہولت کار ہیں، دہشت گردوں کو لانے والے بھی یہ ہی ہیں۔
اپوزیشن لیڈر کے پی اسمبلی نے کہا کہ ماضی میں جب اے پی ایس اٹیک ہوا تھا تو سب کو ساتھ بٹھایا گیا ، اس کو بھی بلایا گیا جو اس وقت کنٹیر پر گالیاں نکال رہا تھا، اس کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنا تھا۔
کے پی صوبے میں آپریشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی کو کچھ علم نہیں، وہ بس ڈائیلاگ مارتے ہیں، مولا جٹ کا ڈائیلاگ مارا کہ میرے ہوتے ہوئے کوئی آپریشن نہیں ہو سکتا، آپریشن تو ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں صوبائی مسئلے کا کوئی حل نکل جائے، ہم دہشت گردی کے مسئلے کے حل کے لیے اپنا ان پُٹ بھی دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک لوکل سپورٹ نہ ہو تو مشکل ہو گی، عوام کی سپورٹ تب ہی ہو گی جب سب کو آن بورڈ لیا جائے اور لوگوں کے خدشات دور کیے جائیں۔