کراچی کنگز کے نائب کپتان حسن علی کا کہنا ہے کہ اگر اصلاح کیلئے تنقید ہو تو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا، جب ذاتی حملے ہوتے ہیں تو دل دکھتا ہے، بہت مرتبہ ہوتا ہے کہ پیچھے سے لوگ گالیاں دیتے ہیں۔

کراچی میں لاہور قلندرز کے ہاتھوں شکست کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے حسن علی نے کہا کہ ہم بہت جلدی پیچھے پڑ جاتے ہیں، ریلیکس کریں۔

حسن علی نے کہا کہ پہلا میچ ہم اچھا جیتے تھے لیکن آج بیٹنگ لڑکھڑا گئی، پرفارمنس میں تسلسل کیوں نہیں ہے اس پر بیٹھ کر سوچیں گے۔

کراچی کنگز کے نائب کپتان کا کہنا تھا کہ ایک دو وکٹیں آسانی سے گنوائی جس کی وجہ سے شراکت نہیں لگ سکی۔

انہوں نے کہا کہ میرا کام پرفارمنس دینا ہے، نیشنل ٹی ٹوئنٹی بھی اچھا رہا، پرفارمنس دیں گے تو پاکستان کھیلیں گے۔

حسن علی کا کہنا تھا کہ میری یہی سوچ ہے کہ مجھے کم بیک کرنا ہے، ابھی جوان ہوں پرفارم کرسکتا ہوں۔

بابر اعظم سے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ ہمارا ہی پراڈکٹ ہے ہم ہی اس کے پیچھے پڑے ہیں، بابر کو ہم نے ہی کنگ بنایا اور ہم ہی اس کو گرا رہے ہیں۔

حسن علی نے کہا کہ اگر میرا بیان “کنگ کر لے گا” کسی کو برا لگا تو اس سے معافی مانگتا ہوں، تاہم میرا بیان آج بھی وہی ہے کہ بابر بہترین پلیئر ہے اور وہ کم بیک کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم صرف غیر ملکی پلیئرز پر انحصار نہیں کررہے، آج بس شراکت نہیں لگ سکی، جب اوپر نیچے وکٹیں گر جاتی ہیں تو پریشر آجاتا ہے۔

حسن علی کا کہنا تھا کہ لوگ اچھی کرکٹ دیکھنا چاہتے ہیں، اگر ہم اچھی کرکٹ کھیلیں گے تو لوگ آئیں گے، سنا ہے کراچی میں عوام کو آنے میں دشواری ہوتی ہے مگر ہم اچھا پرفارم کریں گے تو پھر فین آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اندازہ ہے کہ نظر میں ہوتے ہیں تو یہ سب چیزیں ہوتی ہیں ، ہمارا کام کھیل پر فوکس کرنا ہے، ہمارا کام بس پرفارمنس کرکے ہی لوگوں جو خاموش کرانا ہے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ حسن علی ہیں تو

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید

—فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاضی انور نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ٰعلی امین گنڈاپور کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہیے۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا تو فوجی جوانوں کے جنازوں میں پہنچ جاتا، پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہو گی؟

قاضی انور کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہو رہی، میں 3 بجے تک انتظار کرتا ہوں، پھر واپس چلا جاتا ہوں

پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں، سوشل میڈیا پر اسے غدار کہا جاتا ہے، اگر وہ غدار ہیں تو اس کی حکومت کی اہمیت کیا رہ جاتی ہے، پتہ نہیں کون یہ پروپیگنڈا کرتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے، مجھے ان کی ایمانداری پر نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی سپورٹ کے بغیر نہ کوئی جدوجہد ہوتی ہے نہ انقلاب آتا ہے، جب تک پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی، قیادت کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں۔

قاضی انور کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پیدا ہونے والے حالات اب سنبھالنا مشکل ہے، دہشت گرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • انسان بیج ہوتے ہیں
  • ہم بیت المقدس پر اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، رجب طیب اردگان
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس: قومی ورثہ و ثقافت سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
  • سعودی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی وزیر اعظم شہباز شریف کے جہاز کا شاہانہ استقبال
  • بسکٹ میں سوراخ کیوں ہوتے ہیں؟ حیران کن وجہ جانیے
  • کراچی، مختلف علاقے کے گھروں سے 2 افراد کی گلے میں پھندا لگی لاشیں برآمد
  • فلسطینی جنگلی جانور ہیں، امریکی وزیر خارجہ کی بوکھلاہٹ
  • آئی فون کے نئے ماڈل کی لانچ کے ساتھ دنیا بھر میں اسکیمرز بھی سر گرم
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
  • ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز کو ایکسٹینشن نہ ملی، علی امین